کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے ریاستوں میں ڈی اے پی، یوریا کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ یقین دہانی کرائی کہ ملک میں وافر پیداوار ہے اور کھاد کی کوئی کمی نہیں ہے۔


ریاستوں پر زور دیا گیا کہ وہ زرعی شعبے کے لیے مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے، صنعت اور سرحد کے پار یوریا لے جانےکےہر اقدام کوسختی کے ساتھ روکیں

ریاستوں سے درخواست کی گئی کہ وہ کھاد کے زیادہ موثر اور پیداواری انتظام کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ’فرٹیلائزر ڈیش بورڈ‘ پر ضرورت/سپلائی کی نگرانی کریں: ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ

’’آئیے ہم متبادل کھاد کے لیے اختیارات تلاش کریں جیسے نینو یوریا جو مٹی کی حفاظت کرتی ہے اور زیادہ پیداواری ہے‘‘

Posted On: 23 NOV 2021 3:20PM by PIB Delhi

نئی دہلی،23نومبر 2021:  مرکزی وزیر برائے کیمیکل و فرٹیلائیزر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج ریاستی وزرائے زراعت کے ساتھ ملک بھر میں کھاد کی دستیابی کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے یقین دہانی کرائی ۔’’ملک بھر میں کھاد کی وافر پیداوار ہے اور اس کی کوئی کمی نہیں ہے‘‘۔ جائزہ میٹنگ میں 18 ریاستوں کے وزرائے تجارت نے شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0013VZ3.jpghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FEPF.jpg

یہ واضح کرتے ہوئے کہ کسانوں کی کھاد کی ضروریات کو پورا کرنا اور زراعت کے شعبے کا انتظام مرکز اور ریاستوں کی اجتماعی ذمہ داری ہے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران ڈی اے پی کے لیے کسانوں کے بڑھتے ہوئے مطالبے کو پورا کرنے کے لیے باہمی تعاون کرنے پر  ریاستوں کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ   اجتماعی کوششوں کے نتیجے میں کیمیکل اور فرٹیلائزر کی مرکزی وزارت اور ریاستوں کے مابین ہموار تال میل قائم ہوا ہے۔ریاستی وزرائے زراعت نے ، جب کئی ریاستوں میں ڈی  اے پی کے مطالبے میں اضافہ ہوا تو کھاد کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے مرکزی وزیر کا شکریہ ادا کیا۔

انھوں نے ریاستی وزرا کو فرٹیلائیزر ڈیش بورڈ کے بارے میں بتایا جو گزشتہ دو مہینوں سے کام کر رہاہے۔ انھوں نے کنٹرول روم کی بھی تفصیلات بیان کی جو مختلف اضلاع میں کھاد کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ، ریاستوں اور مرکز کے درمیان  موثر تال میل کے لیے  24x7کام کر رہا ہے انھوں نے ریاستوں پر زور دیا کہ وہ کھاد کے زیادہ موثر اور پیداواری انتظام کے لیے ، روزانہ کی بنیاد پر ’فرٹیلائزر ڈیش بورڈ‘ سے متعلق  ضرورت/ سپلائی کی نگرانی کریں۔ انھوں نے کہا کہ ’’یہ ضروری ہے کہ پیشگی منصوبہ بندی کی جائے اور ہفتے بار بنیادوں پر ضلع وار ضرورت اور مطالبے کا اندازہ لگایا جائے۔ مختلف اضلاع میں وافر مقدارمیں بیلنس اور غیر استعمال شدہ کھاد موجود ہے۔ روزانہ کی باقاعدہ نگرانی ، ہمیں بہتر انتظام کے لیے پیشگی مطلع کرے گی۔ مرکز، ریاستوں کو ان کی طرف سے بیان کردہ ضرورت کی بنیاد پر کھاد فراہم کر رہا ہے۔ ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت کے تحت مرکز کھادوں پر سبسڈی کو پورا کرنے کے لیے پر عزم ہیں جس سے ان کا مالی بوجھ کم ہوگا۔ انھوں نے یقین دلایا کہ مرکز آئندہ ربیع کے موسم میں ملک میں یوریا کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے انتھک محنت  کر رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003F48V.jpg

 

مرکزی وزیر نے کہا کہ ریاستوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ زراعت کے شعبے کے لیے مناسب دستیابی کو یقینی بنانے کی غرض سے صنعت (وینیر، پلائی ووڈ وغیرہ جیسی) کی جانب یوریا کی کسی بھی قسم کی فراہمی کو سختی کے ساتھ روکیں۔ انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی جارحانہ اور موثر نگرانی کے نتیجے میں ، اترپردیش اور بہار سے سرحدوں کے پار کھاد کی نقل وحرکت کو روک دیا گیا ہے۔انھوں نے ریاستوں کو تاکید کی’’ریاستوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ نگرانی کریں کہ کسانوں کو فراہم کی جانے والی سپلائی کو دوسرے شعبوں کی طرف نہ موڑ دیا جائے، جس سے مصنوعی قلت پیدا ہوجائے‘‘۔ انھوں نے ریاستوں سے بیداری بڑھانے اور کسانوں کو کھاد کے منصفانہ استعمال اور ضائع کرنے نیز غلط استعمال میں کمی کے لیے تحریک دینے پر زور دیا۔

ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے جائزہ میٹنگ میں کہا ’’آیئے ہم دیگر اختیارات کو بھی تلاش کریں اور متبادل کھاد جیسے نینو یوریا اور نامیاتی کھاد کے استعمال کو فروغ دیں جو مٹی کی حفاظت کرتےہیں اور زیادہ پیداواری ہیں، نینویوریا کی کم مقدار موجودہ استعمال ہونے والی مقدار کے برعکس استعمال کی جائے گی اور غذائی اجزا کے استعمال کی اعلیٰ کارکردگی میں حصہ رسدی کرے گی‘‘۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ نینو فرٹیلائیزر، ہجم پر مبنی خصوصیات، اعلیٰ سطحی ہجم کے تناسب اور منفرد خصوصیات کی وجہ سے پیڑ پودوں کی پرورش میں استعمال کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتی ہے۔ مرکزی وزیر نے بتایا کہ افکو نے نینو یوریا کی پیداوار شروع کردی ہے جب کہ نینو ڈی اے پی پر کام جاری ہے۔

*****

U.No.13189

(ش ح - اع - ر ا)   



(Release ID: 1774361) Visitor Counter : 218