دیہی ترقیات کی وزارت

پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین کے پانچ سال پورے


دیہی ترقیات کی وزارت نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ آواس دیوس منانے کے لئے متعدد سرگرمیوں کا انعقاد کیا

اسکیم کے تحت 1.63 کروڑ مکانات تعمیر کئے گئے

اسکیم کی شروعات سے اب تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 147218.30 کروڑ روپئے جاری کئے گئے

Posted On: 20 NOV 2021 12:56PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  20/نومبر 2021 ۔ پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین کے پانچ سال مکمل ہونے اور 20 نومبر 2021 کو آواس دیوس کی تقریب کی ماقبل شام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے آواس دیوس منانے کے لئے بھومی پوجن، گرہ پرویش، مستفیدین کے گھروں کو دکھانے کے لئے ان کے گھر جانا، پی ایم اے وائی – جی وغیرہ کے بارے میں مستفیدین کو حساس بنانے جیسی متعدد سرگرمیوں کا اہتمام کیا۔ سب کے لئے گھر کے عظیم مقصد کی تکمیل کو یقینی بناتے ہوئے ریاستی حکومت کے ساتھ شراکت داری میں دیہی ترقیات کی مرکزی وزارت مقررہ وقت کے اندر ہدف کو مکمل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001O51T.png

آسام

 

بھارت سرکار نے سال 2022 تک ’’سبھی کو گھر‘‘ فراہم کرنے کے مقصد کے حصول کے لئے ترمیم شدہ گرامین آواس یوجنا شروع کی۔ پردھان منتری آواس یوجنا – گرامین (پی ایم اے وائی- جی) 20 نومبر 2016 کو شروع کی گئی، جو یکم اپریل 2016 سے نافذ ہے۔ اس اسکیم کے تحت سال 2022 تک سبھی بنیادی سہولتوں کے ساتھ 2.95 کروڑ پی ایم اے وائی – جی گھروں کی تکمیل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002RA5N.jpg

اوڈیشہ

 

طبعی صورت حال (فزیکل اسٹیٹس):

اسکیم کی شروعات کے بعد سے مجموعی ہدف کے مقابلے پی ایم اے وائی – جی کے تحت حصول یابی حسب ذیل ہے:

2016-17 سے 2020-21 تک پی ایم اے وائی – جی کے تحت مجموعی ہدف

2.62 کروڑ

رجسٹریشن

2.20 کروڑ

جیو  ٹیگ سے لیس مکانات

2.16 کروڑ

منظور شدہ مکانوں کی تعداد

2.09 کروڑ

ادا کی گئی پہلی قسطوں کی تعداد

1.98 کروڑ

ادا کی گئی دوسری قسطوں کی تعداد

1.80 کروڑ

ادا کی گئی تیسری قسطوں کی تعداد

1.63 کروڑ

مکمل طور پر تعمیر شدہ مکانوں کی تعداد

1.63 کروڑ

پندرہ نومبر 2021 تک کا ڈیٹا، جیسا کہ ایم آئی ایس آواس سافٹ پر درج کیا گیا ہے

 

 

مالی صورت حال  (فائیننشل اسٹیٹس):

پی ایم اے وائی - جی اسکیم کے تحت مالی سال 2021-22 میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو کل 7775.63 کروڑ روپئے کی رقم جاری کی گئی ہے۔ اسکیم کے آغاز سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی کل رقم حسب ذیل ہے:

(پندرہ نومبر 2021 تک کا ڈیٹا)

مالی سال

ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کی گئی کل رقم

(رقم کروڑ روپئے میں)

2016-17

16,058

2017-18

29,889.86

2018-19

29,331.05

2019-20

27,305.84

2020-21

36,857.93

2021-22

7,775.63

کل

1,47,218.31

 

اہل مستفیدین کو گھر دستیاب کرانے پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ، پی ایم اے وائی – جی دیگر سرکاری اسکولوں کے توسط سے بھی گھروں کی بنیادی ضرورت کی تکمیل کرتی ہے۔ اسکیم کے مستفیدین منریگا سے 90/95 افرادی دن کے غیرہنرمند مزدوری کے بھی حقدار ہیں۔ بیت الخلاء کی تعمیر کے لئے ایس بی ایم – جی کو آواس یوجنا سے جوڑنے کے توسط سے بھی مدد لی جائے گی۔ پی ایم اے وائی – جی کے مستفیدین کو مختلف سرکاری پروگراموں کے تحت پائپ سے پینے کا پانی، بجلی کنکشن، ایل پی جی گیس کنکشن وغیرہ بھی مل سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003L5ZC.jpg

مدھیہ پردیش

 

ان کنبوں کی پہچان کے لئے جو ایس ای سی سی – 2011 کے تحت مقررہ معیارات کے مطابق پی ایم اے وائی – جی کے تحت مدد پانے کے حقدار ہیں، لیکن اہل مستفیدین کی فہرست میں ان کے نام شامل نہیں ہیں اور ایسے اہل کنبوں کی ایک اضافی فہرست بنانے کے لئے موبائل اپلی کیشن ’’آواس+‘‘ کا استعمال کرکے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے توسط سے دیہی ترقیات کی وزارت نے ایک مہم چلائی تھی۔ سروے جنوری 2018 میں شروع کیا گیا جو 7 مارچ 2019 کو پورا ہوا۔ آواس+ سروے میں کل 3.57 کروڑ کنبوں کو شامل کیا گیا جن میں سے 2.76 کروڑ کنبے اہل پائے گئے اور 51.07 لاکھ اب تک ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو الاٹ کئے جاچکے ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004RRTB.jpg

مہاراشٹر

 

اس پروگرام کو ای- گورنینس سالیوشنس، آواس سافٹ اور آواس ایپ کے توسط سے نافذ کیا جارہا ہے اور انھیں ایپ کے ذریعے ان  کی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ آواس سافٹ ایپ اس اسکیم کے تنفیذی پہلوؤں سے متعلق کئی طرح کا ڈیٹا رکھنے اور نگرانی کے لئے بہتر وسیلے کے طور پر کام کرتا ہے۔ ان اعداد و شمار میں فزیکل پروگریس (رجسٹریشن، منظوری، مکان کی تکمیل اور قسطوں کا اجرا وغیرہ)، مالی پیش رفت، دیگر اسکیموں کے ساتھ ملان کی صورت حال وغیرہ شامل ہے۔ 2016 میں اس اسکیم کے آغاز کے بعد سے ہی اس سافٹ ویئر کو استعمال کرنے والوں کے لئے زیادہ سازگار بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ سافٹ ویئر کو زیادہ سہل بنانے اور پروگرام کے نفاذ میں شفافیت برقرار کھنے کے لئے اس میں نئے ماڈیول جوڑے گئے ہیں۔ سافٹ ویئر میں حال ہی میں جوڑے گئے کچھ ماڈیول حسب ذیل ہیں:

لینڈلیس ماڈیول – اس اسکیم میں مستقل ویٹ لسٹ (پی ڈبلیو ایل) میں شامل زمین سے محروم کنبوں کا بھی خیال رکھا گیا ہے۔ ریاستی حکومت کو زمین سے محروم کنبوں کو ترجیحی بنیاد پر زمین کا التزام یقینی بنانا چاہئے، کیونکہ انھیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، پی ایم اے وائی – جی کے پی ڈبلیو ایل میں شامل زمین سے محروم مستفیدین کا درست خاکہ تیار کرنے اور دستیاب کرائی گئی زمین کی صورت حال کا جائزہ لینے یا زمین سے محروم مستفیدین کو زمین کی خرید کے لئے مالی مدد دستیاب کرائے جانے کی صورت حال کا پتہ لگانے کے لئے زمین سے محروموں کے تعلق سے ایک ماڈیول تیار کیا گیا ہے۔ یہ ماڈیول زمین سے محروم مستفیدین کو یا تو زمین خریدنے کے لئے مالی مدد یا طبعی طریقے سے زمین دینے کی صورت حال کو ظاہر کرتا ہے۔

ای۔ ٹکٹنگ سسٹم – پی ایم اے وائی – جی کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ذریعے بنائی گئی تکنیکی کے ساتھ ساتھ غیر غیرتکنیکی امور سے متعلق شکایتوں کے تدارک کے لئے اس ماڈیول کی شروعات کی گئی ہے۔

آدھار پر مبنی پیمنٹ سسٹم  – اے بی پی ایس محفوظ اور مصدقہ لین دین کے لئے متعلقہ استفادہ کنندہ کے آدھار نمبر سے جڑے اس کے بینک کھاتے میں پی ایم اے وائی – جی استفادہ کنندہ کو فوائد کی راست منتقلی (ڈی بی ٹی) کی اجازت دیتا ہے۔

مذکورہ کے علاوہ، پی ایم اے وائی -  جی کی خصوصیات کو سمجھنے سے لے کر نپٹارے تک کو سمجھنے کے لئے ایک ماڈیول آئی جی او ٹی پر بھی دستیاب ہے، جو پی ایم اے وائی – جی کے حصص داروں کی صلاحیت سازی کے لئے ایک ای- لرننگ پلیٹ فارم ہے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.13069



(Release ID: 1773548) Visitor Counter : 285