وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم نے جن جاتیہ گورو دِوَس مہا سمیلن میں جن جاتیہ برادری کی بہبود کے لئے کئی اہم اقدامات کا آغاز کیا


وزیراعظم نے مدھیہ پردیش میں ’ راشن آپ کے گرام‘ کا آغاز کیا


وزیراعظم نے مدھیہ پردیش میں ’’سکل سیل مشن‘‘ کا آغاز کیا


’’آزادی کے بعد سے پہلی مرتبہ ملک میں اتنے بڑے پیمانے پر پورے ملک کے قبائلی سماج کے فن اور ثقافت، آزادی کی جدو جہد اور قوم کی تعمیر میں ان کی دین کو یاد کیا جا رہا ہے اور اس کی عزت افزائی کی جا رہی ہے‘‘


’’یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم آزادی کی جدوجہد میں قبائلی خواتین و مرد سورماؤں کی داستانوں کو ملک کے سامنے لائیں اور نئی نسل کو ان سے متعارف کرائیں‘‘


’’چھتر پتی شیوا جی مہاراج کے نظریات،جنہیں بابا صاحب پورندرے نے ملک کے سامنے رکھا، وہ نظریات ہمیشہ ہمیش تحریک دیتے رہیں گے‘‘


’’آج قبائلی علاقوں میں ملک کے دیگر حصوں ہی کی طرح سہولیات مثلاً غریبوں کے لئے مکانات، بیت الخلاء، مفت بجلی اور گیس کنکشن، اسکول، سڑکیں اور مفت علاج فراہم کئے جا رہے ہیں‘‘


’’ قبائلی اور دیہی معاشرے میں کام کرنے والے عوامی پدم انعام یافتگان ملک کے اصلی ہیرے ہیں‘‘

Posted On: 15 NOV 2021 3:15PM by PIB Delhi

وزیراعظم نریندر مودی نے جن جاتیہ گورو دِوَس مہا سمیلن میں جن جاتیہ برادری کی بہبود کے بہت سے اقدامات کا آغاز کیا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش میں ’’ راشن آپ کے گرام‘‘ اسکیم کا آغاز کیا۔ انہوں نے مدھیہ پردیش سکل سیل مشن کا بھی آغاز کیا۔ وزیراعظم نے ملک بھر میں 50 ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکولوں کا سنگِ بنیاد بھی رکھا۔ مدھیہ پردیش کے گورنر اور وزیراعلیٰ ڈاکٹر ویریندر کمار، جناب نریندر سنگھ تومر، جناب جیوتیرادتیہ سندھیا، مرکزی وزرائے مملکت جناب پرہلاد ایس پٹیل، جناب فگن سنگھ کلستے اور ڈاکٹر ایل مروگن اس موقع پر موجود تھے۔

 

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہندوستان اپنا پہلا جن جاتیہ گورو دِوَس منا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ملک میں پہلی مرتبہ اتنے بڑے پیمانے پر پورے ملک کے قبائلی سماج کے فن اور ثقافت اور جدوجہد آزادی اور قوم کی تعمیر میں ان کی دین کو یاد کیا جا رہا ہے اور اس کی عزت افزائی کی جا رہی ہے۔ قبائلی سماج کے ساتھ اپنی طویل وابستگی کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے ان کی روحانی اور ثقافتی زندگی کی تعریف کی اور کہا کہ رقص و موسیقی سمیت قبائلیوں کی ثقافت کا یہ پہلو زندگی کا سبق رکھتا ہے اور اس سے بہت کچھ سیکھا جا سکتا ہے۔

 

وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم قبائلی سورماؤں کی جدوجہد آزادی کی کہانیوں کو ملک کے سامنے لائیں اور نئی نسل سے ان کا تعارف کرائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ غلامی کے وقت میں غیر ملکی حکومت کیخلاف بہت سی تحریکیں چلائی گئیں، جن میں کھاسی-گارو تحریک، میزو تحریک، کول تحریک وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گونڈ مہارانی ویر دُرگاوتی کی بہادری ہو یا رانی کملا پتی کی قربانی، ملک انہیں فراموش نہیں کر سکتا۔ ویر مہارانا پرتاپ کی جدوجہد میں بہادر بھیل افراد کا رول بھلایا نہیں جا سکتا۔ جنہوں نے شانہ بہ شانہ لڑائی کی اور قربانیاں دیں۔

 

وزیراعظم نے شیو شیر بابا صاحب پوراندرے کو یاد کیا، جنہوں نے چھتر پتی شیوا جی مہاراج سے آنے والی نسلوں کو جوڑنےمیں زبردست کام انجام دیا۔ شیو شیر بابا صاحب پوراندرے کا آج صبح انتقال ہو گیا۔ وزیراعظم نے اس عظیم سورج کو بھرپور خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ چھترپتی شیوا جی مہاراج کے نظریات کو بابا صاحب پوراندرے نے ملک کے سامنے رکھا اور یہ نظریات مسلسل ہمیں ترغیب دیتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں بابا صاحب پوراندرے جی کو دلی خراج عقیدت پیش کرتاہوں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ آج جب ہم قومی فورم سے قوم کی تعمیر میں قبائلی برادری کی دین پر بات کرتے ہیں، تو کچھ لوگوں کو حیرت ہوتی ہے۔ ایسے لوگوں کو یہ بات سمجھ میں نہیں آتی کہ ہندوستان کی ثقافت کو مضبوط کرنے میں قبائلی برادری نے کتنا زبردست رول ادا کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یا تو قبائلی برادری کے رول کو ملک کے سامنے لایا نہیں گیا تھا اور اگر لایا بھی گیا تھا، تو وہ بہت ہی محدود پیمانے پر کیا گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ آزادی کے بعد کئی برسوں  تک ملک پر حکومت کرنے والے اپنی خودغرضانہ سیاست کو ترجیح دیتے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں ہی کی طرح قبائلی علاقوں میں غریبوں کے لئے مکانات، بیت الخلاء، مفت بجلی اور گیس کنکشن، اسکول، سڑکیں اور مفت علاج جیسی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ مرکزی حکومت کی تمام بہبودی اسکیموں میں قبائلیوں کی زیادہ آبادی،  امنگوں والے اضلاع کو ترجیح دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا قبائلی خطہ ہمیشہ سے دولت اور وسائل کے اعتبار سےمالا مال رہا ہے، لیکن اس سے پہلے جو لوگ حکومت میں تھے، وہ ان علاقوں کے استحصال کی پالیسی پر عمل پیرا رہے۔ ہم ان علاقوں کے امکانات کو مناسب طور پر بروئے کار لانے کی پالیسی پر عمل کر رہے ہیں۔ انہوں نے مطلع کیا کہ کس طرح جنگلاتی قوانین میں تبدیلی کر کے جنگلاتی وسائل کو قبائلی سماج کے لئے دستیاب کرایا گیا۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں پدم ایوارڈز دیئے گئے ہیں، جب قبائلی سماج سے تعلق رکھنے والے انعام یافتگان راشٹر پتی بھون پہنچے، تو دنیا حیرت زدہ تھی۔ انہوں نے قبائلی اور دیہی علاقوں میں کام کرنے والوں کو ملک کے اصل ہیرے قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج قبائلی طبقے کے دستکاروں کی مصنوعات کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر فروغ دیا جا رہا ہے۔ 90 سے زیادہ جنگلاتی پیداواریت پر ایم ایس پی دی جا رہی ہے، جبکہ پہلے یہ آٹھ سے دس فصلوں تک محدود تھی۔ اس طرح کے اضلاع کے لئے 150 سے زیادہ میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے۔ ڈھائی ہزار سے زیادہ ون دھن وکاس کیندروں کو 37 ہزار سیلف ہیلپ گروپوں سے جوڑا گیا ہے۔ اس سے سات لاکھ روزگار ملے ہیں۔ 20 لاکھ آراضی ’’پٹے‘‘ پر دی گئی ہے اور قبائلی نوجوانوں کو ہنرمند اور تعلیم یافتہ بنانے پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ گزشتہ سات برس کے دوران 9 نئے قبائلی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ جوڑے گئے ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان پر زور دیئے جانے سے قبائلی لوگوں کو مدد ملے گی۔

 

 

***

ش ح- ع س- ک ا

U-12882

 


(Release ID: 1772118) Visitor Counter : 246