وزارت خزانہ
جی ایس ٹی کی اکتوبر 2021 کی وصولی جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے ابتک کی دوسری سب سے بڑی وصولی ہے
اکتوبر میں مجموعی طور پر 1,30,127 کروڑ روپے کی جی ایس ٹی کی وصولی ہوئی
اکتوبر 2021 کا محصول پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کے محصول سے 24 فیصد زیادہ اور 20-2019 کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہے
Posted On:
01 NOV 2021 1:04PM by PIB Delhi
اکتوبر 2021 مجموعی طور پر 1,30,127 کروڑ روپے کی جی ایس ٹی کی وصولی ہوئی جس میں سے سی جی ایس ٹی کی رقم 23,861 کروڑ روپے ہے، ایس جی ایس ٹی کی 30,421 کروڑ روپے، آئی جی ایس ٹی کی 67,361 کروڑ روپے ہے (اس میں اشیاء کی درآمدات پر حاصل 32,998 کروڑ روپے شامل ہیں) ٹیکس کی رقم 8,484 کروڑ روپے ہے (اس میں اشیاء کی درآمدات پر حاصل 699 کروڑ روپے شامل ہیں)۔
حکومت نے باقاعدہ نمٹارے کے طور پر آئی جی ایس ٹی سے 27,310 کروڑ روپے سی جی ایس ٹی کے حق میں اور 22,394 کروڑ روپے ایس جی ایس ٹی کے حق میں طے کئے ہیں۔ اکتوبر 2021 کے مہینے میںباقاعدہ نمٹارے کے بعد مرکز اور ریاستوں کی کل آمدنی سی جی ایس ٹی کے لئے 51171 کروڑ روہے اور ایس جی ایس ٹی کے لئے 52,815 کروڑ روپے ہے۔
اکتوبر 2021 کا محصول پچھلے سال کے اسی مہینے میں جی ایس ٹی کے محصول سے 24 فیصد زیادہ اور 20-2019 کے مقابلے میں 36 فیصد زیادہ ہے۔ اس ماہ کے دوران اشیاء کی درآمد سے حاصل ہونے والی آمدنی 39 فیصد زیادہ رہی اور گھریلو لین دین سے حاصل ہونے والی آمدنی (خدمات کی درآمد سمیت) گزشتہ سال کے اسی ماہ کے دوران ان ذرائع سے حاصل ہونے والی آمدنی سے 19 فیصد زیادہ ہے۔
جی ایس ٹی کی اکتوبر کی آمدنی جی ایس ٹی کے نفاذ کے بعد سے ابتک کی دوسری سب سے بڑی آمدنی ہے اور اپریل 2021 کے بعد یہ دوسرے نمبر پر ہے جس کا تعلق سال کے آخر میں ہونے والی آمدنی سے تھا۔ یہ سلسلہ اقتصادی بحالی کے رجحان سے ہم آہنگ ہے۔ دوسری لہر کے بعد سے ہر ماہ تیار ہونے والے ای وے بلوں کے رجحان سے بھییہ ظاہر ہوتا ہے۔ سیمی کنڈکٹرز کی سپلائی میں خلل کی وجہ سے کاروں اور دیگر مصنوعات کی فروخت اگر متاثر نہ ہوتی تو آمدنی اور بھی زیادہ ہوتی۔ چارٹ نمبر ایک مہینے کے دوران تیار ہونے والے ای وے بلوں کی تعداد میں اضافے کے رجحان اور قابل ٹیکس قدر کی رقم کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے جو اقتصادی سرگرمیوں کی بحالی کا مظہر ہے۔
ریاستی اور مرکزی ٹیکس انتظامیہ کی کوششوں سے بھی پچھلے مہینوں کے مقابلے میں محصولات میں اضافہ ہوا ہے۔ انفرادی ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کے علاوہ، یہ جی ایس ٹی کونسل کی طرف سے اختیار کردہ کثیر الجہت طریقہ کار کا نتیجہ ہے۔ایک طرف، تعمیل کو آسان بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں - جیسے ایس ایم ایس کے ذریعے صفر ریٹرن فائلنگ، سہ ماہی ادائیگی (کیو آر ایم پی) سسٹم کو فعال کرنا اور ریٹرن کی خودکار ادائیگی۔ گزشتہ سال کے دوران جی ایس ٹی این نے صارف کے تجربے کو بہتر بنانے کے لئے اس سسٹم کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ دوسری جانب کونسل نے عدم تعمیل کے رویے کو روکنے کے لئے مختلف اقدامات کئے ہیں جن میں ریٹرن فائل نہ کرنے پر ای وے بلوں کو روکنا، لگاتار چھ ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہنے والے ٹیکس دہندگان کی رجسٹریشن کی مبنی بر نظام معطلی اور واپسی کے نادہندگان کے لئے کریڈٹ بلاک کرنا۔ماہانہ / سہ ماہی ٹیکس گوشواروں کی تعداد (جی ایس ٹی آر 3 بی) اگلے مہینے کے آخر تک فائل کی جائے گی۔ ریٹرن داخل کرنے کی آخری تاریخ کے بعد جی ایس ٹی این کی طرف سے پیغام رسانی کے ساتھ ساتھ مرکزی اور ریاستی ٹیکس انتظامیہ کی طرف سے مشترکہ فالو اپ کے ذریعے مہینےکے آخر تک تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی کوششیں کی جاتی ہیں۔ چارٹ 2 واضح طور پر پالیسی اقدامات اور انتظامی کوششوں کی وجہ سے ٹیکس کی ادائیگیوں میں بروقت اضافے کی وجہ سے اگلے مہینے کے آخر تک جمع کرائے گئے گوشواروں کے فیصد میں اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔
مختلف مواقع پر، کونسل نے لوگوں کو پرانے ریٹرن بھرنے اور ریٹرن فائل کرتے وقت اپ ٹو ڈیٹ رہنے کی اجازت دے کر لیٹ فیس معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے مدد ملی ہے۔ چارٹ نمبر 3 کل گوشواروں میں سے ہر مہینے جمع کرائے گئے رٹرن کا حصہ دکھاتا ہے۔ اس سے واضح طور پر اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ موجودہ مہینے کے رٹرن کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ کوویڈ کی وجہ سے کی جانے والی نرمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ٹیکس دہندگان نے پچھلے مہینے کے لئے اپنے ریٹرن داخل کئے۔ نتیجے میں جولائی 2021 میں 1.5 کروڑ ریٹرن داخل ہوئے۔
جی ایس ٹی کونسل نے ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں بہتری سمیت وصولیابیوں کی تفصیلات کے ساتھ جی ایس ٹی آر-1 کو بروقت فائل کرنے پر توجہ مرکوز کی ہے۔ یہ ان پٹ ٹیکس کریڈٹ لینے کے دوران قواعد کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے اہم ہے۔ جی ایس ٹی آر-1 کی بروقت ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے مختلف اقدامات کئے گئے ہیں۔ ان اقدامات کے متوقع نتائج نظر آ رہے ہیں۔ چارٹ نمبر 4 مہینے کے آخر میں جی ایس ٹی آر-1 کی ادائیگی کو دکھاتا ہے جو کہ مہینے کے آخر میں فائل کردہ جی ایس ٹی آر-1 کے فیصد میں اضافے کا رجحان ظاہر کرتا ہے۔
ان کوششوں کے نتائج نے مجموعی طور پر تعمیل میں اضافہ اور زیادہ آمدنی کو یقینی بنایا ہے۔ ٹیکس چوری کو روکنے کی مجموعی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر جی ایس ٹی کونسل بوگس ان پٹ ٹیکس کریڈٹس کو روکنے کے لئے مزید اقدامات کرنے پر غور کر رہی ہے۔ذیل میں چارٹ نمبر 5 سال کے دوران ماہانہ جی ایس ٹی آمدنی کے رجحان کو ظاہر کرتا ہے اور یہ جی ایس ٹی آمدنی کی ریاست وار درجہ بندی کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ نیچے کے چارٹ میں (سامان کی درآمد پر جی ایس ٹی کو چھوڑ کر)، مئی اور جون کے ماہانہ اعداد و شمار اور متعلقہ پریس ریلیز میں شامل اعداد و شمار کے درمیان تھوڑا سا فرق دکھایا گیا ہے۔
اکتوبر 2021 کے دوران جی ایس ٹی محصولات میں ریاست وار اضافہ(1)
ریاست
|
اکتوبر-20
|
اکتوبر-21
|
نمو
|
جموں وکشمیر
|
377
|
648
|
72%
|
ہماچل پردیش
|
691
|
689
|
0%
|
پنجاب
|
1,376
|
1,595
|
16%
|
چھتیس گڑھ
|
152
|
158
|
4%
|
اتراکھنڈ
|
1,272
|
1,259
|
-1%
|
ہریانہ
|
5,433
|
5,606
|
3%
|
دہلی
|
3,211
|
4,045
|
26%
|
راجستھان
|
2,966
|
3,423
|
15%
|
اترپردیش
|
5,471
|
6,775
|
24%
|
بہار
|
1,010
|
1,351
|
34%
|
سکم
|
177
|
257
|
45%
|
اروناچل پردیش
|
98
|
47
|
-52%
|
ناگالینڈ
|
30
|
38
|
30%
|
منی پور
|
43
|
64
|
49%
|
میزورم
|
32
|
32
|
1%
|
تریپورہ
|
57
|
67
|
17%
|
میگھالیہ
|
117
|
140
|
19%
|
آسام
|
1,017
|
1,425
|
40%
|
مغربی بنگال
|
3,738
|
4,259
|
14%
|
جھارکھنڈ
|
1,771
|
2,370
|
34%
|
اڑیشہ
|
2,419
|
3,593
|
49%
|
چھتیس گڑھ
|
1,974
|
2,392
|
21%
|
مدھیہ پردیش
|
2,403
|
2,666
|
11%
|
گجرات
|
6,787
|
8,497
|
25%
|
دمن اور ڈیو
|
7
|
0
|
-99%
|
دادراور ناگر حویلی
|
283
|
269
|
-5%
|
مہاراشٹر
|
15,799
|
19,355
|
23%
|
کرناٹک
|
6,998
|
8,259
|
18%
|
گوا
|
310
|
317
|
3%
|
لکشدیپ
|
1
|
2
|
86%
|
کیرالہ
|
1,665
|
1,932
|
16%
|
تمل ناڈو
|
6,901
|
7,642
|
11%
|
پڈوچیری
|
161
|
152
|
-6%
|
انڈمان اور نیکوبار آئیس لینڈ
|
19
|
26
|
40%
|
تلنگانہ
|
3,383
|
3,854
|
14%
|
آندھراپردیش
|
2,480
|
2,879
|
16%
|
لداخ
|
15
|
19
|
32%
|
دوسرا علاقہ
|
91
|
137
|
51%
|
مرکزی انتظام والے علاقے
|
114
|
189
|
66%
|
مجموعی تعداد
|
80,848
|
96,430
|
19%
|
****
U.No:12426
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1768653)
Visitor Counter : 288