وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے پی ایم کیئرز کے تحت قائم شدہ پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کو قوم کے لیے وقف کیا



وزیراعظم نے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 35 پی ایس اے آکسیجن پلانٹس کو وقف کیا

پی ایس اے آکسیجن پلانٹس اب ملک کے تمام اضلاع میں کام کرنا شروع کر چکے ہیں

سربراہِ حکومت کے طور پر 21 ویں سال میں داخل ہونے کے پیہم سفرپر وزیراعظم نے ملک اور اتراکھنڈ کے لوگوں کا شکریہ اداکیا

"اتراکھنڈ کی سرزمین سے میرا رشتہ نہ صرف دل کا بلکہ عمل کا بھی ہے ، نہ صرف جوہر کا بلکہ عنصر کا بھی ہے"

کورونا کی وبا سے لڑنے کے لیے بھارت نے اتنے کم وقت میں جو سہولیات تیار کی ہیں ، وہ ہمارے ملک کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ وبا سے پہلےملک میں صرف ایک ٹیسٹنگ لیب تھا لیکن اس کے بعد تقریباً3000 ٹیسٹنگ لیبز کا نیٹ ورک تیار کرنے میں کامیابی حاصل کی گئی

"جیسے جیسے طلب میں اضافہ ہوا ، بھارت نے طبی آکسیجن کی پیداوار میں 10 گنا سے زیادہ اضافہ کیا"

" بھارت بہت جلد ٹیکہ کاری میں100 کروڑ کا ہندسہ عبور کر لے گا"

''اب حکومت اس بات کا انتظار نہیں کرتی کہ شہری اپنے مسائل لے کر آئیں اور پھر ان پر کاروائی کی جائے۔ یہ غلط فہمی حکومت کی ذہنیت اور نظام سے دور


"6-7 سال پہلے تک ، صرف چند ریاستوں میں ایمس کی سہولت تھی ، آج ایمس کو ہر ریاست میں لے جانے کا کام کیا جا رہا ہے"

حکومت کا یہ بھی ہدف ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج ہونا چاہیے


"صرف 2 سال کے اندر ، ریاست میں تقریباً6 لاکھ گھروں کو پانی کے کنکشن ملے ہیں۔ 2019 میں 1،30،000 اتراکھنڈ کے گھروں میں پانی کا کنکشن پہنچایا گیا ہےاور اب اتراکھنڈ کے 7،10،000 گھروں کو نل کے پائپ سے پانی مل رہا ہے''


''حکومت ہر فوجی ، ہر سابق فوجی کے مفادات کے تئیں بے حد سنجیدہ ہے۔ ہماری حکومت نے ون رینک ون پنشن پر عمل درآمد کرتے ہوئے مسلح افواج میں اپنی خدمات پیش کرنے والے اپنے بھائیوں کا 40 سالہ پرانا مطالبہ پورا کیا''

Posted On: 07 OCT 2021 12:42PM by PIB Delhi

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 35 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں پی ایم کیئرز کے تحت قائم 35 پریشر سوئنگ ایڈسورپشن (پی ایس اے) آکسیجن پلانٹس کو آج ایمس رشی کیش ، اتراکھنڈ میں منعقدہ ایک تقریب میں وقف کیا۔ اس کے ساتھ ، ملک کے تمام اضلاع میں اب پی ایس اے آکسیجن پلانٹس لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر مرکزی وزراء ، گورنر ، وزیر اعلیٰ اتراکھنڈ ، ریاستی وزراء اور حفظان صحت سے متعلق پیشہ ور افراد موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے نوراتری کے مقدس تہوار کے آج سے آغاز کے تعلق سے سبھوں کو بتایا۔ انہوں نے کہا کہ ماں شیل پُتری کی پوجا نوراتری کے پہلے دن کی جاتی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ شیل پُتری ہمالیہ کی بیٹی ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا، "آج کے اس مقدس ترین  دن میں، میں یہاں ہوں ، اس سرزمین کو نمن کرنے آیا ہوں ، ہمالیہ کی اس سرزمین کو سلام پیش کرتا ہوں ، زندگی میں اس سے بڑی نعمت کیا ہو سکتی ہے۔"انہوں نے ریاست کو اولمپکس اور پیرالمپکس میں شاندار کارکردگی پر مبارکباد بھی پیش کی۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اتراکھنڈ کی سرزمین کے ساتھ ان کے تعلقات کا فی دیرینہ ہیں۔ اس سرزمین کے ساتھ  نہ صرف دل کا بلکہ عمل کا بھی رشتہ ہے ، نہ صرف جوہر کا بلکہ عنصر کا بھی رشتہ ہے۔

آج کی تاریخ کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ دن ان کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیر اعظم نے اپنے ماضی کو یادکرتے ہوئے  کہا کہ آج ہی کے دن 20 سال قبل ، انہیں عوام کی خدمت کرنے کے لیے نئی ذمہ داری ملی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی خدمت ، لوگوں کے درمیان رہنے کا ان کا سفر کئی دہائیوں سے جاری تھا ، لیکن آج سے 20 سال قبل انہیں گجرات کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے نئی ذمہ داری ملی۔ انہوں نے یہ بھی یاددہانی کرائی کہ اس سفر کا آغاز اتراکھنڈ ریاست کی تشکیل کے ساتھ ہی ہوا کیونکہ انہوں نے چند ماہ بعد گجرات کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ وزیراعظم نے کہا کہ، انہوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ وہ عوام کےآشیرباد سے وزیر اعظم کے عہدے تک پہنچیں گے۔ وزیر اعظم نے ملک اور اتراکھنڈ کے عوام کا شکریہ ادا کیا جب وہ حکومت کے سربراہ کے طور پر اس مسلسل اور پیہم سفر کے 21 ویں سال میں داخل ہورہے ہیں۔

جناب مودی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہ جس سرزمین سے یوگا اور آیوروید جیسی زندگی دینے والی قوتوں نے طاقت حاصل کی ، آج ،آکسیجن پلانٹس کو ملک کے نام  وقف کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی وباکورونا سے لڑنے کے لیے بھارت نے اتنی کم مدت میں جو سہولیات تیار کی ہیں ، وہ ہمارے ملک کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتی ہیں۔ وبائی مرض سے پہلےصرف ایک ٹیسٹنگ لیب تھا لیکن وبا کے شروع ہونے کے بعد ملک بھر میں تقریباً3000 ٹیسٹنگ لیبزکے نیٹ ورک کا جال بچھانے میں کامیابی حاصل ہوئی۔ بھارت درآمد کنندہ ملک سے ماسک اور کٹس کو برآمد کرنے والا ملک  بن گیا ہے۔ ملک کے دور دراز علاقوں میں بھی نئے وینٹی لیٹرز کی سہولیات دستیاب کرائی گئی ہیں۔ بھارت نے میڈ ان انڈیا کورونا ویکسین کی تیزی سے اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کی ہے۔ بھارت نے دنیا کی سب سے بڑی اور تیز ترین ٹیکہ کاری مہم شروع کرنے اور اسے پایہ تکمیل تک پہنچانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت نے جو کچھ کیا وہ ہمارے عزم ، ہماری خدمت اور ہماری یکجہتی کی علامت ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عام دنوں میں بھارت ایک دن میں900 میٹرک ٹن مائع طبی آکسیجن پیدا کرتا تھا۔ جیسے جیسے طلب میں اضافہ ہوا ، بھارت نے طبی آکسیجن کی پیداوار میں 10 گنا سے زیادہ اضافہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دنیا کے کسی بھی ملک کے لیے ناقابل تصور ہدف تھا ، لیکن بھارت نے اسے حاصل کر لیا ہے۔

وزیر اعظم نے اس تعلق سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہر ہندوستانی کے لیے فخر کی بات ہے کہ کورونا ویکسین کی 93 کروڑ خوراکیں اب تک دی جا چکی  ہیں۔ بہت جلد بھارت 100 کروڑ کا ہندسہ عبور کر لے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کو-وِن پلیٹ فارم بنا کر پوری دنیا کو راستہ دکھادیا ہے جس سے یہ سب پر واضح ہو گیا ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکہ کاری کیسے کی جاتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اب حکومت اس بات کا انتظار نہیں کرتی کہ شہری اپنے مسائل لے کر آئیں اور پھراس پر کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی حکومتی ذہنیت اور نظام سے دور کی جا رہی ہے۔ اب حکومت شہریوں کے پاس  خودجاتی ہےتاکہ ان کے مسائل حل کرسکے۔

وزیر اعظم نے اس بات کی طرف اشارہ  کیا کہ 6-7 سال پہلے تک صرف چند ریاستوں میں ایمس کی سہولت موجود تھی ، آج ایمس کو ہر ریاست میں لے جانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 22 ایمس کا مضبوط نیٹ ورک بنانے کے لیے 6 ایمس کی مزیدتعمیر کے مرحلے میں تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ حکومت کا ہدف بھی ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں کم از کم ایک میڈیکل کالج ہونا چاہیے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سابق وزیر اعظم آنجہانی اٹل بہاری واجپائی نے اتراکھنڈ کی تشکیل کا خواب پورا کیا تھا۔ جناب اٹل بہاری واجپائی کا خیال تھا کہ رابطہ کا براہ راست تعلق ترقی سے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ان کے پریرنا اور حوصلہ افزائی کی وجہ سے ، آج ملک میں رابطے کے بنیادی ڈھانچے کو بے مثال رفتار اوربڑے  پیمانے پر بہتر بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2019 میں جل جیون مشن کے آغاز سے پہلے ، اتراکھنڈ میں صرف 1،30،000 گھروں کو نل کے پانی تک رسائی حاصل تھی۔ آج نل سے پینے کا پانی اتراکھنڈ کے 7،10،000 سے زیادہ گھروں تک پہنچنا شروع ہو گیا ہے۔ یعنی صرف 2 سال کے اندر ، ریاست میں تقریباً6 لاکھ گھروں کو پانی کے کنکشن ملے ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ حکومت ہر فوجی ، ہر سابق فوجی کے مفادات کے لیے بھی سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ہماری ہی حکومت ہے جس نے مسلح افواج  میں خدمات انجام دینے والے اپنے بھائیوں کی 40 سالہ پرانی مانگ کو ون رینک ون پنشن کے طور پر نافذ کرکے پورا کیا۔

****************

ش ح -  س ک

U. NO. 9801



(Release ID: 1761728) Visitor Counter : 254