صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

بھارت-امریکہ ہیلتھ ڈائیلاگ2021



مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود نے چوتھے بھارت-امریکہ ہیلتھ ڈائیلاگ سے خطاب کیا

"ہمارے ممالک کے درمیان بہتر تال میل،تیز ترین سائنسی دریافت اور عالمی صحت کے خطرات کے انتظامات کو مہمیز دے گا۔": ڈاکٹر بھارتی پروین پوار

Posted On: 27 SEP 2021 1:18PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود ڈاکٹر بھارتی پروین پوار نے آج وزارت صحت اور خاندانی بہبود میں بھارت کی میزبانی میں ہونے والے چوتھے بھارت-امریکہ  ہیلتھ ڈائیلاگ کے افتتاحی سیشن سے خطاب کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002P3RT.jpg

اس مذاکرے کے لیےامریکی وفد کی قیادت محترمہ لوئس پیس ، ڈائریکٹر ، آفس آف گلوبل افیئرز برائے امریکی محکمہ صحت اور انسانی خدمات (ایچ ایچ ایس) نے کی۔ اس موقع پر محترمہ مشیل میک کونل ، ڈائریکٹر ، ایشیا اینڈ پیسفک ، آفس آف گلوبل افیئرزیو ایس ڈیپارٹمنٹ (ایچ ایچ ایس) ، ڈاکٹر مچل وولف ، محترمہ ڈیانا ایم بینسل بھی موجود تھیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BCKU.jpg

جناب راجیش بھوشن ، مرکزی ہیلتھ سکریٹری ، ڈاکٹر رینو سوروپ ، سکریٹری ، بائیو ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ، ڈاکٹر بلرام بھارگو ، ڈائریکٹر جنرل ، انڈین کونسل فار میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر)اور سیکریٹری ، ہیلتھ ریسرچ ، وزارت کے دیگر سینئر عہدیداران نے تقریب میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔

اس دو روزہ مذاکرے کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جائے گا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان صحت کے شعبے میں جاری متعدد  طرح کے تعاون اور باہمی تال میل پر غور کیا جا سکے۔ اس دور میں غور و خوض کے لیے طے شدہ امور، وبا کی تحقیق اور نگرانی کو مضبوط بنانے ، ویکسین کی ترقی ، ایک صحت ، زونوٹک اور ویکٹر سے پیدا ہونے والی بیماریوں ، صحت کے نظام اور صحت کی پالیسیوں وغیرہ سے متعلق تشویشات پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اس کے لیے ایک جامع حکمت عملی وضع کی جائے گی۔

مرکزی وزیر نے کووڈ-19 وبائی مرض کے دوران دونوں فریق کے درمیان باہمی یکجہتی کو مدنظررکھا ہے ، جہاں فریقین نے اپنی مشترکہ حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں  نے بھارت اور امریکہ کی تحقیق اور ترقی میں تعاون میں اضافہ کرنے کے طور طریقوں کو سراہا ، خاص طور پر دواسازی ، علاج اور ویکسین کی ترقی کے حوالے سے ، جو کہ بھارتی ویکسین کمپنیوں میں دیکھا جا سکتا ہے جو امریکہ میں قائم ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کورونا کی  ویکسین تیار کر رہے ہیں۔

مرکزی وزیر نے ذہنی صحت پر 2020 میں دستخط شدہ مفاہمت نامے کو تسلیم کرتے ہوئےباہمی تعاون میں مزید اضافہ کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان صحت کے شعبے میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کے جذبے کی ستائش بھی کی۔اس موقع پر بھارت  کی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے محکمہ صحت اور انسانی خدمات کے مابین صحت کے شعبے میں ایک اور مفاہمت نامہ کو حتمی شکل دی گئی ہے ، جس میں تعاون کے بڑے شعبوں میں صحت کی سلامتی و حفاظت نیز متعدی امراض اور غیر مواصلاتی بیماریاں، صحت کے نظام اور صحت کی پالیسی جیسے مسائل کا احاطہ کیا گیا۔

ڈاکٹر پوار نے ان ابھرتے ہوئے شعبوں پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ متعدی بیماریوں کی روک تھام اور ان پر قابو پانے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہےتاکہ اچھی طرح سے ڈیزائن شدہ اور درست سائنسی نقطہ نظر اور ممالک کے مابین تعاون کو پیشگی سائنسی دریافت اور عالمی صحت کے خطرات سے نمٹنے میں مدد فراہم کرسکیں اور انہیں مزید بہتر بنایا جاسکے۔ انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ سرکاری اور نجی شعبے کو مل کر کام کرنا چاہیے اور اختراعات کے ذریعے صحت کے نظام کی عدم مساوات سے لڑنے کے لیے اپنی طاقت کو یکجا کرنا چاہیے۔

دو روزہ ڈائیلاگ کے آغاز پر روشنی ڈالتے ہوئے ، انہوں نے تسلیم کیا کہ یہ پلیٹ فارم تمام شرکاء کو تفصیلی بات چیت کا موقع فراہم کرے گا جس کا استعمال بھارت اور امریکہ دونوں ممالک میں کام کر رہیں متعدد ایجنسیوں کے ساتھ صحت کے ایجنڈے پر شراکت داری کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004TG6H.jpg

***************************

 

ش ح -  س ک

U No. 9431

 

*************



(Release ID: 1758528) Visitor Counter : 215