وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

گوا میں ایچ سی ڈبلیو ایس اور کووڈ ٹیکہ کاری پروگرام کے فیض یافتگان کےساتھ بات چیت میں وزیراعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 18 SEP 2021 2:04PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی :18؍ستمبر2021  :

گوا کے   توانائی سے بھرپور اور مقبول وزیراعلیٰ جناب  پرمود ساونت جی ، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی ، گوا کے سپوت شری پدنائیک جی ،  مرکزی حکومت میں وزارتی کونسل کی میری ساتھی ڈاکٹر بھارتی پوار جی، گوا کے سبھی وزرا، اراکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی ، دیگر عوامی نمائندگان ، سبھی کورونا واریئر، بھائیواور بہنو!

گونیچیا مہجا موگال بھاوا بہینونو، تمچے ابھیننندن

آب سبھی کو شری گنیش پرو کی ڈھیر ساری شبھ کامنائیں۔ کل اننت چتردشی کے مبارک موقع پر ہم سبھی بپّا کو وداعی دیں گے، ہاتھوں میں اننت سوتر بھی باندھیں گے۔ اننت سوتر یعنی زندگی میں سکھ-خوشحالی، طویل عمر کا آشرواد۔

مجھے خوشی ہے کہ اس مبارک دن سے پہلے گوا کے لوگوں نے اپنے ہاتھوں پر، بانہہ پر جیون رکشا سوتر، یعنی ویکسین لگوانے کا بھی کام بھی پورا کرلیا ہے۔ گوا کے ہر مجاز فرد کو ویکسین کی ایک ڈوز لگ چکی ہے۔ کورونا کےخلاف لڑائی میں یہ بہت بڑی بات ہے۔اس کے لئے گوا کے سبھی لوگوں کو بہت بہت مبارکباد۔

ساتھیو،

گوا ایک ایسی بھی ریاست ہے، جہاں بھارت کی متنوع کی طاقت کے دیدار ہوتے ہیں۔ مشرق اور مغرب کی ثقافت، رہن-سہن، کھان پان، یہاں ایک ہی جگہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہاں گنیش اتسو بھی منایا جاتا ہے، دیپاولی بھی دھوم دھام سے منائی جاتی ہے اور کرسمس کے دوران تو گوا کی رونق  ہی اور بڑھ جاتی ہے۔ ایسا کرتے ہوئے گوا اپنی روایات کی ذمہ داری بھی نبھاتا ہے۔ایک بھارت –شریشٹھ بھارت کے جذبہ  کو مسلسل مضبوط کرنے والے گوا کی ہر حصولیابی، صرف مجھے ہی نہیں، پورے ملک کو خوشی دیتی ہے، فخر سے لبریز کردیتی ہے۔

بھائیو اور بہنو،

اس اہم موقع پر مجھے اپنے دوست، سچے کرم یوگی ، آنجہانی منوہرپاریکر جی کی یاد آنا فطری ہے۔ 100 سال کے سب سے بڑے بحران سے گوا نے جس طرح سے لڑائی لڑی ہے، پاریکر جی آج ہمارے بیچ ہوتے تو ان کو بھی آپ کی اس سدھی کے لئے، آپ کے اس اچیومنٹ کے لئے بہت فخر ہوتا۔

گوا، دنیا کے سب سے بڑی اور سب سے تیز ٹیکاری مہم – سب کو ویکسین ، مفت ویکسین – کی کامیابی میں اہم رول ادا کاررہا ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ میں گوا نے شدید بارش ، سائیکلون ، سیلاب جیسی قدرتی آفات کے ساتھ بھی بڑی بہادری سے لڑائی لڑی ہے ۔ ان قدرتی چیلنجوں کے بیچ بھی پرمود ساونت جی کی قیادت میں بڑی بہادری سے لڑائی لڑی ہے ۔ ان قدرتی چیلنجوں کے بیچ کورونا ٹیکہ کاری کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے سبھی کورونا واریرس کوحفظان صحت کے کارکنان کو ، ٹیم گوا کو ، ہر کسی کو بہت بہت مبارکباد دیتا  ہوں۔

یہاں کئی ساتھیوں نے جو تجربات ہمارے ساتھ مشترک کئے، ان سے صاف ہے کہ یہ مہم کتنی مشکل تھی۔ ندیوں کی طغیانی کو پار کر کے، ویکسین کو محفوظ رکھتے ہوئے ، دور دور تک پہنچنے کے لئے فرض کی ادائیگی کا جذبہ بھی چاہئے، سماج کے تئیں عقیدت بھی چاہئے  اور بے مثال جرأت کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ آپ سبھی بنا رکے ،بنا تھکے، انسانیت کی خدمت کررہے ہیں۔ آپ کی یہ خدمت ہمیشہ-ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

ساتھیو،

سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس ۔ یہ  ساری باتیں کتنے اعلیٰ نتائج پیش کرتی ہیں ، یہ گوا نے ، گوا کی سرکار نے، گوا کے باشندوں نے، گوا کے کورونا واریئرس نے ، فرنٹ لائن ورکرز نے یہ کردکھایا ہے۔ سماجی اور جغرافیائی چیلنجوں سےنمٹنے کے لئے جس طرح کا تال میل گوا نے دکھایا ہے ، وہ واقعی قابل تعریف ہے۔ پرمود جی آپ کو اور آپ کی ٹیم کو بہت بہت مبارکباد۔ ریاست کے دور-دراز علاقوں میں آباد ، کیناکونا سب ڈویژن میں بھی باقی ریاست کی طرح ہی تیزی سے ٹیکہ کاری ہونا یہ اس کا بہت بڑا ثبوت ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ گوا نے اپنی رفتار کو سست نہیں پڑنے دیا۔ اس وقت بھی جب ہم بات کررہے ہیں تو دوسری ڈوز کے لئے ریاست میں ٹیکہ اتسوجاری ہے۔ ایسے ایماندار اور تنہاکوششوں سے ہی مکمل ٹیکہ کاری کے معاملے میں بھی گوا ملک  کی پیش پیش رہنے والی ریاست بننے کی طرف گامزن ہے۔ اور یہ بھی اچھی بات ہے کہ گوا نہ صرف اپنی آبادی کو بلکہ یہاں آنے والے سیاحوں، باہر سے آئے مزدوروں کو بھی ویکسین لگارہا ہے۔

ساتھیو،

آج اس موقع پر میں ملک کے سبھی ڈاکٹروں ، میڈیکل اسٹاف، انتظامیہ سے منسلک لوگوں کی بھی تعریف کرنا چاہتا ہوں ۔ آپ سبھی کی کوششوں سے کل بھارت نے ایک ہی دن میں ڈھائی کروڑ سے بھی زیادہ لوگوں کو ویکسین دینے کا ریکارڈ بنایا ہے۔ دنیا کے بڑے بڑے اور خوشحال اور صلاحیت رکھنے والے ملک بھی ایسا نہیں کرپائے ہیں۔ کل ہم دیکھ رہے تھے کہ کیسے ملک غور سے کوون ڈیش بورڈ کو دیکھ رہا تھا، بڑھتے ہوئے اعدادوشمار کو دیکھ کر جوش سے لبریز ہورہا تھا۔

کل ہر گھنٹے، 15 لاکھ سے زیادہ ویکسی نیشن ہوا ہے، ہر منٹ 26 ہزار سے زیادہ ویکسی نیشن ہوا، ہر سیکنڈ سوا چار سو سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگی۔ ملک کے کونے کونے میں بنائے گئے ایک لاکھ سے زیادہ ویکسی نیشن سنٹرز پر یہ ویکسین لوگوں کو لگائی گئی ہے۔ بھارت کی اپنی ویکسین، ویکسی نیشن کے لئے اتنا بڑا نیٹ ورک ،اسکلڈمین پاور، یہ بھارت کی طاقت کو دکھاتا ہے۔

ساتھیو،

کل کا آپ کو جو اچیومنٹ ہے نہ، وہ پوری دنیا میں صرف ویکسی نیشن  کے اعدادوشمار کی بنیاد پر نہیں ہے، بھارت کے پاس کتنی صلاحیت ہے اس کی پہچان دنیا کو ہونے والی ہے۔ اور اس لئے اس کی تعریف کرنا ہر بھارتی کا فرض بھی ہے اور جزبہ بھی ہونا چاہئے ۔

ساتھیو،

میں آج میرے من کی بات بھی کہنا چاہتا ہوں۔ سالگرہ تو بہت آئی ، بہت سالگرہ گئی ، لیکن میں من سے ہمیشہ ان چیزوں سےگریز کرتا  رہا ہوں، ان چیزوں سے میں دور رہا ہوں، لیکن میری اتنی عمر میں کل کا دن میرے لئے بہت جذباتی کردینے والا تھا۔ سالگرہ منانے کے بہت سارے طریقے ہوتے ہیں ، لوگ الگ الگ طریقہ سے مناتے بھی ہیں۔ اور اگر مناتے ہیں تو کچھ غلط کرتے ہیں، ایسا ماننے والوں میں میں نہیں ہوں، لیکن آپ سبھی کی کوششوں کی وجہ سے ، کل کا دن میرے لئے بہت خاص بن گیا ہے۔

میڈیکل فیلڈ کے لوگ ، جولوگ گزشتہ ڈیڑھ دو سال سے دن رات مصروف ہیں، اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر کورونا سے لڑنے میں ملک کے لوگوں کی مدد کررہے ہیں، انہوں نے کل جس طرح سے ویکسی نیشن کا ریکارڈ بناکر دکھایا ہے، وہ بہت بڑی بات ہے۔ ہر کسی نے اس میں بہت تعاون کیا ہے۔ لوگوں نے اسے خدمت سے جوڑا۔ یہ ان کی رحم دلی کا جذبہ ، فرائض کا جذبہ ہی ہے جو ڈھائی کروڑ ویکسین ڈوز لگائی جاسکی۔

اور میں مانتا ہوں ، ویکسین کی ہر ایک ڈوز ، ایک زندگی کو بچانے میں مدد کرتی ہے۔ ڈھائی کروڑ سے زیادہ لوگوں کو اتنے کم وقت میں ، اتنا بڑا سرکشا کوچ ملنا ، بہت اطمینان دیتا ہے۔سالگرہ آئے گی ، جائے گی، لیکن کل کا یہ دن میرے من کو چھو گیا ہے، یاد گار بن گیا ہے۔ میں جتنا شکریہ ادا کروں وہ کم ہے۔ میں دل سے ملک کے ہر باشندے کو سلام کرتا ہوں، سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

بھائیو اور بہنو،

بھارت کی ٹیکہ کاری مہم، صرف صحت کا سرکشا کوچ ہی نہیں ہے، بلکہ ایک طرح سے ذریعہ معاش کے تحفظ کی بھی ڈھال ہے۔ ابھی ہم دیکھیں تو ہماچل، پہلی ڈوز کے معاملے میں 100 فیصد ہوچکا ہے، گوا 100 فیصد ہوچکا ہے، چنڈی گڑھ اور لکش دیپ میں بھی سبھی مجاز افراد کو بھی پہلی ڈوز لگ چکی ہے۔ سکم بھی بہت جلد 100 فیصد ہونے جارہا ہے۔ انڈمان نیکوبار ، کیرالہ، لداخ، اتراکھنڈ، دادرا اور نگرحویلی بھی بہت دور نہیں ہے۔

ساتھیو ،

اس سلسلے میں بہت زیادہ بات نہیں ہوئی لیکن بھارت نے اپنی ویکسی نیشن مہم میں ٹورزم سیکٹر سے جڑی ریاستوں کو کافی ترجیح دی ہے۔ ابتدا میں ہم نے کہا نہیں کیونکہ اس پر بھی سیاست ہونے لگ جاتی ہے۔ لیکن یہ بہت ضروری تھا کہ ہمارے ٹورزم ڈیسٹی نیشن جلد سے جلد کھلیں۔ اب اتراکھنڈ میں بھی چار دھام یاترا ممکن ہوپائے گی۔ اور ان سب کوششوں کے بیچ، گوا کا 100 فیصد ہونا ، بہت خاص ہوجاتا ہے۔

ٹورزم سیکٹر کو ریوائیو کرنے میں گوا کا رول بہت اہم ہے۔ آپ سوچئے ، ہوٹل انڈسٹری کے لوگ ہوں، ٹیکسی ڈرائیور ہوں، فیری والے ہوں، دکاندار ہوں، جب سبھی کو ویکسین لگی ہوگی تو سیاح بھی سیکیورٹی کے ایک جذبہ کے ساتھ یہاں آئے گا۔ اب گوا دنیا کے ان بہت گنے چنے انٹرنیشنل ٹورسٹ ڈیسٹی نیشن میں شامل ہوچکا ہے جہاں لوگوں کوویکسین کا سرکشا کوچ ملا ہوا ہے۔

ساتھیو،

آنے والے ٹورزم سیزن میں یہاں پہلے کی طرح ٹورسٹ ایکٹیویٹیز ہوں، ملک کے - دنیا کے ٹورسٹ یہاں لطف اندوز ہوسکیں، یہ ہم سبھی کی خواہش ہے۔ یہ تبھی ممکن ہے جب ہم کورونا سے متعلق احتیاط پر بھی اتنی توجہ دیں گے جتنی ٹیکہ کاری پر دے رہے ہیں۔ انفیکشن کم ہوا ہے لیکن ابھی بھی اس وائرس کو ہمیں ہلکے میں نہیں لینا ہے۔ سیفٹی اور ہائیجین پر یہاں جتنا فوکس ہوگا، سیاح اتنی ہی زیادہ تعداد میں یہاں آئیں گے۔

ساتھیو،

مرکزی حکومت نے بھی حال ہی میں غیرملکی سیاحوں کی حوصلہ افزائی کے لئے کئی قدم اٹھائے ہیں ۔ بھارت آنے والے پانچ لاکھ سیاحوں کو مفت ویزا دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  ٹریول اور ٹورزم سے منسلک اسٹیک ہولڈرز کو دس لاکھ روپئے تک کا لون صدفیصد سرکاری گارنٹی کے ساتھ دیا جارہا ہے۔ رجسٹرڈ ٹورسٹ گائیڈ کو بھی ایک لاکھ روپئے تک کے لون کا بندوبست کیا گیا ہے۔ مرکزی حکومت آئندہ بھی ہر وہ قدم اٹھانے کے لئے پرعزم ہے، جو ملک کے ٹورزم سیکٹرکو تیزی سے آگے بڑھانے میں مددگار ہو۔

ساتھیو،

گوا کے ٹورزم سیکٹر کو پرکشش بنانے کے لئے ، وہاں کے کسانوں ، ماہی گیروں  اور دوسرے لوگوں کی سہولت کے لئے ، انفرااسٹرکچر کو ڈبل انجن کی سرکار کی  ڈبل طاقت مل رہی ہے۔ خاص طور پر کنکٹیویٹی سے جڑے انفرااسٹرکچر پر گوا میں غیرمعمولی کام ہورہا ہے۔ ’موپا‘ میں بن رہا  گرین فیلڈ ایئرپورٹ اگلے کچھ ماہ میں بن کر تیار ہونے والا ہے۔ اس ایئرپورٹ کو نیشنل ہائی وے سے جوڑنے کے لئے تقریباً 12 ہزار کروڑ روپئے کی لاگت سے 6 لین کا ایک جدید کنکٹنگ  ہائی وے بنایا جارہا ہے۔ صرف نیشنل ہائی وے کی تعمیر میں ہی گزشتہ برسوں میں ہزاروں کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری گوا میں ہوئی ہے۔

یہ بھی انتہائی خوشی کی بات ہے کہ نارتھ گوا کو ساوتھ گوا سے جوڑنے کے لئے ’ جھوری برج ‘ کا افتتاح بھی اگلے کچھ ماہ میں ہونے جارہا ہے۔ جیسا کہ آپ بھی جانتے ہیں ، یہ برج پنجی کو ’مارگوں‘ سے جوڑتا ہے۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ گوا مکتی سنگرام کی انوکھی داستان کا گواہ ’اگوڑا ‘ فورٹ بھی جلد ہی لوگوں کے لئے پھر کھول دیا جائے گا۔

بھائیو اور بہنو،

گوا کی ترقی  کی جو وراثت منوہر پاریکر جی نے چھوڑی تھی، اس کو میرے دوست، ڈاکٹر پرمود جی اور ان کی پوری ٹیم لگن کے ساتھ آگے بڑھا رہی ہے۔ آزادی کے امرت کال میں جب ملک آتم نربھرتا کے نئے عہد کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے تو گوا نے بھی سوئم پورنا گوا کا بھی عہد کیا ہے۔ مجھے بتایاگیا ہے کہ آتم نربھر بھارت، سوئم پورنا گوا کے اس عزم کے تحت گوا میں 50 سے زیادہ کمپونینٹز کی مینوفیکچرنگ پر کام شروع ہوچکا ہے۔ یہ دکھاتا ہے کہ گوا قومی اہداف کے حصول کے لئے، نوجوانوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کے لئے کتنی سنجیدگی سے کام کررہا ہے۔

ساتھیو،

آج گوا صرف کووڈ ٹیکہ کاری میں پیش پیش نہیں ہے، بلکہ ترقی کے دیگر پیمانوں  پر بھی ملک کی پیش پیش رہنے والی ریاستوں میں ہے۔ گوا کا جو رورل اور اربن علاقہ ہے ، پوری طرح سے کھلے میں رفع حاجب سے پاک ہورہا ہے۔ بجلی اور پانی جیسی بنیادی سہولتوں کے تعلق سے بھی گوا میں بہتر کام ہورہا ہے ۔ گوا ملک کی ایسی ریاست ہے جہاں صد فیصد برق کاری ہوچکی ہے۔ ہر گھر نل سے جل کے معاملے میں تو گوا نے کمال ہی کردیا ہے ۔ گوا کے دیہی علاقہ میں ہر گھر میں نل سے پانی پہنچانے کی کوشش قابل تعریف ہے۔ جل جیون مشن کے تحت گزشتہ 2 برسوں میں ملک نے ابتک تقریباً 5 کروڑ کنبوں کو پائپ کے پانی کی سہولت سے جوڑا ہے ۔جس طرح گوا نے اس مشن کو آگے بڑھایا ہے ، وہ ’گڈگورننس ‘ اور ’از آف لیونگ‘ کے تعلق سے گوا سرکار کی ترجیحات کو بھی واضح کرتا ہے۔

بھائیو اور بہنو،

بہتر حکمرانی کے تعلق سے یہی عزم کورونا دور میں گوا سرکار نے دکھایا ہے۔ ہر طرح کے چیلنجنز کے باوجود ، مرکزی حکومت نے جو بھی مدد گوا کے لئے بھیجی ، اس کو تیزی سے ، کسی امتیازی سلوک کے بغیر ہر فیض حاص کرنے والے ہرفرد تک پہنچانے کا کام گوا کی ٹیم نے کیا ہیے۔ ہر غریب، ہرکسان، ہر ماہی گیر ساتھی تک مدد پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی۔ مہینوں مہینوں سے گوا کے غریب کنبوں کو مفت راشن پوری ایمانداری کے ساتھ پہنچایا جارہا ہے ۔ مفت گیس سلنڈر ملنے سے گوا کی کئی بہنوں کو مشکل وقت میں سہارا ملا ہے۔

گوا کے کسان خاندانوں کو پی ایم کسان سمان نِدھی سے کروڑ روپئے براہ راست بینک اکاونٹ میں ملے ہیں۔ کورونا دور میں ہی یہاں کے چھوٹے کسانوں کو مشن موڈ پر کسان کریڈٹ کارڈ ملے ہیں۔ یہی نہیں گوا کے مویشی پالنے والوں اور ماہی گیروں کو پہلی بار بڑی تعداد میں کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت ملی ہے۔  پی ایم سوندھی یوجنا کے تحت بھی گوا میں ریہڑی پٹری اور ٹھیلے کے ذریعہ کاروبار کرنے والے ساتھیوں کو تیزی سے لون دینے کا کام جاری ہے۔ ان سبھی کوششوں کی وجہ سے گوا کے لوگوں کو سیلاب کے دوران بھی کافی مدد ملی ہے۔

بھائیو اور بہنو،

گوا بے پناہ امکانات والی ریاست ہے۔ گوا ملک کی صرف ایک ریاست ہی نہیں ہے، بلکہ برانڈ انڈیا کی بھی ایک مضبوط شناخت ہے۔ یہ ہم سبھی کی ذمہ داری ہے کہ گوا کے اس رول کو ہم توسیع دیں۔ گوا میں آج جو اچھا کام ہورہا ہے ، اس میں تسلسل بہت ضروری ہے۔ طویل عرصہ بعد گوا کو سیاسی استحکام کا ، بہترحکمرانی کا فائدہ مل رہا ہے۔

ا س سلسلے کو گوا کے لوگ ایسے ہی برقرار رکھیں گے، اسی امید کے ساتھ آپ سبھی کو پھر سے بہت بہت مبارکباد۔ پرمود جی اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد۔

سگلیانک دیو بریں کروں

شکریہ !

 

******

 

 

 

ش ح۔ف ا ۔ م  ص

 (U: 9138)

 


(Release ID: 1756120) Visitor Counter : 233