وزارت خزانہ

11 ریاستوں نے 2021-22 کی پہلی سہ ماہی میں اہم اخراجات کے لیے اہداف کی تکمیل کی


15721 کروڑ روپے کی اضافی رقم کی بہم رسانی  کی اجازت بھی حاصل کی

Posted On: 14 SEP 2021 11:04AM by PIB Delhi

11 ریاستوں یعنی  آندھرا پردیش، بہار، چھتیس گڑھ، ہریانہ، کیرالہ، مدھیہ پردیش، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، راجستھان اور اتراکھنڈ نے 2021-22 کی اولین سہ ماہی کے لیے وزارت خزانہ کی جانب سے طے شدہ اہم اخراجات کے اہداف حاصل کرلیے ہیں۔ ایک ترغیب کے طور پر ان ریاستوں کو محکمہ اخراجات کی جانب سے ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے طور پر اضافی 15721 کروڑ روپے کی رقم بھی قرض کے طور پر حاصل کرسکتی ہیں۔  اضافی کھلی منڈی قرض لینے کی سہولت کی اجازت  ریاستوں کو ان کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار کے مقابلے میں 0.25 فیصد کے مساوی  کے تناسب سے دی گئی ہے۔  اضافی مالی وسائل اس طریقے سے ریاستوں کو اپنے پونجی اخراجات کو مزید مہمیز کرنے میں معاون ہوں گے۔  اضافی قرض حاصل کرنے کی اجازت کے سلسلے میں ریاست وار رقوم کی تفصیلات منسلک ہیں۔

اہم پونجی اخراجات کثیر پہلوی اثرات کے حامل ہوتے ہیں، معیشت کی مستقبل کی پیداواری صلاحیت بڑھاتے ہیں اور آخرکار اعلی اقتصادی نمو کا راستہ ہموار کرتے ہیں۔ اسی لحاظ سے 2021-22 کے لیے ریاستوں کے معاملے میں، ان کی مجموعی گھریلو پیداوار کے تناسب سے قرض لینے کی حدود (ایم بی سی) 4 فیصد کے بقدر رکھی گئیں ہیں۔ اسی طریقے سے اضافی اور افزوں پونجی اخراجات کے لیے مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار کے 0.50 فیصد حصے کو ریاستوں کی جانب سے حاصل کیا جانا تھا، تاکہ وہ اپنی افزوں قرض ضروریات کی شرائط کو پوری کرسکیں اور ان تمام امور کا تعین محکمہ اخراجات کی جانب سے کیا گیا تھا۔

افزوں قرض حاصل کرنے کے لیے مستحق ہونے کی شرط یہ ہے کہ ریاستوں کو 2021-22 کی پہلی سہ ماہی کے آخر تک  2021-22 کے لیے طے شدہ ہدف کا کم از کم 15 فیصد حاصل کرنا تھا اور ساتھ ہی ساتھ 45 فیصد حصہ دوسری سہ ماہی کے آخر تک حاصل کرناتھا۔ تیسری سہ ماہی کے آخر تک 70 فیصد تک اور 31 مارچ 2022 تک 100 فیصد حصہ حاصل کرلینا تھا۔

ریاستوں کے معاملے میں اہم اخراجات پر آئندہ نظرثانی محکمہ اخراجات کی جانب سے 2021 میں کی گئی۔ اس دور میں ریاستوں کی جانب سے 30 ستمبر 2021 تک حاصل ہوئے اہم اخراجات کا جائزہ لیا  جائے گا۔ تیسری نظر ثانی کا عمل ماہ مارچ 2022  میں کیا جائے گا اور یہ جائزہ ریاستوں کی جانب سے صر ف کیے گئے اہم اخراجات کے معاملے میں ہوگا، جو انہوں نے 2021-22 کی پہلی تین سہ ماہی کے دوران کیا ہوگا۔   مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار کا 0.50 فیصد حصہ، جو اہم اخراجات سے مربوط قرض کی حد ہے، وہ انہی ریاستوں کے معاملے میں مجاز قرار دیا جائے گا، جو 30 ستمبر 2021 تک طے شدہ اہداف کا 45 فیصد حصہ یعنی اصل اہم اخراجات کا 45 فیصد حصہ بہم پہنچا سکیں گی۔ ساتھ ہی ساتھ وہ 31 دسمبر 2021 تک طے شدہ اہداف کے 70 فیصد حصے کی بہم رسانی کرسکیں۔

ماہ جون 2022 میں ریاستوں کے ذریعے کیے جانے والے اصل  اہم پونجی اخراجات پر حتمی نظرثانی کا عمل انجام دیا جائے گا۔ 2021-22 کے سلسلے میں اصل اہم اخراجات میں اسی طرح کا سقم  یا کمی پائے جانے پر ، جو 2021-22 کے اہم پونجی اخراجات کے مقابلے میں ہوگی، اس کمی کو 2022-23 کے لیے ریاست کی جانب سے متعین کردہ قرض لینے کی حدود سے تطبیق کے عمل سے گزارا جائے گا۔

اضافی قرض لینے کی اجازت کے معاملے میں ریاست وار رقوم کا گوشوارہ درج ذیل ہے۔

 

نمبر شمار

ریاستیں

رقم (کروڑ روپے میں)

1.

آندھرا پردیش

2,655

2.

بہار

1,699

3.

چھتیس گڑھ

895

4.

ہریانہ

2,105

5.

کیرالہ

2,255

6.

مدھیہ پردیش

2,590

7.

منی پور

90

8.

میگھالیہ

96

9.

ناگالینڈ

89

10.

راجستھان

2,593

11.

اتراکھنڈ

654

 

********** ***

( ش ح ۔ م ن ۔  ت ع (

14.09.2021

U.No:  8973

 



(Release ID: 1754714) Visitor Counter : 266