وزارت خزانہ
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ممبئی میں سرکاری سیکٹر کے بینک اصلاحات ایجنڈے – ای اے ایس ای 4.0 کے چوتھے ایڈیشن کو جاری کیا
ای اے ایس ای 3.0 ایوارڈ جیتنے والوں کے ناموں کا اعلان
Posted On:
25 AUG 2021 4:59PM by PIB Delhi
نئی دہلی،25؍ اگست : خزانے اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج ممبئی میں سرکاری سیکٹر کے بینک اصلاحات ایجنڈے – ای اے ایس ای 4.0 کے چوتھے ایڈیشن کو جاری کیا۔ انہوں نے 21-2020 کے لئے پی ایس بی ریفارمس ایجنڈے ای اے ایس ای 3.0 کے لئے سالانہ رپورٹ پیش کی اور ایز 3.0 بینکنگ ریفارمس انڈیکس پر بہترین کارکردگی کرنے والے بینکوں کی عزت افزائی کے لئے ایوارڈ تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب میں مالی خدمات کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب پنکج جین ، مالی خدمات کے محکمے کے ایڈیشنل سکریٹری جناب امت اگروال ، آئی بی اے کے چیئر مین جناب راج کرن راج جی بھی موجود تھے۔
ایس بی آئی ، بی او بی یونین بینک آف انڈیا نے اعلیٰ اعزاز حاصل کیا۔
اسٹیٹ بینک آف انڈیا ، بینک آف بڑودہ ، اور یونین بینک آف انڈیا نے ایز انڈیکس پر مبنی پی ایس بی ریفارمس ای اے ایس ای 3.0 کے لئے بہترین کارکردگی والے بینکوں کا ایوارڈ جیتا۔
انڈین بینک نے بیس لائن کارکردگی میں بہترین سدھار کے لئے ایوارڈ جیتا۔ ایس بی آئی ، بی او بی ، یونین بینک آف انڈیا، پنجاب نیشنل بینک اور کینرا بینک نے پی ایس بی ریفارمس ایجنڈا ایز 3.0 کے مختلف موضوعات میں اعلیٰ ایوارڈ جیتے۔
پبلک سیکٹر بینکوں نے صحت مند منافع کی اطلاع دی ہے اور ٹیکنالوجی پر مبنی اصلاحات کو پیش کیا ہے۔ ان بینکوں نے مالی سال 2021 میں 31817 کروڑ روپے کے منافع کی اطلاع دی، جب کہ اس کے برعکس مالی سال 2020 میں 26016 کروڑ روپے کا نقصان ہو اتھا۔ یہ پہلا سال ہے جب پبلک سیکٹر بینکوں نے نقصان کے پانچ سال بعد منافع کی اطلاع دی ہے۔ مجموعی غیر کارکردگی والے کُل اثاثے 6.16 لاکھ کروڑ روپے پر تھے، جو مارچ 2020 کی سطح سے 62 ہزار کروڑ روپے کم تھی۔
ڈیجیٹل ادھار:
- کریڈٹ ایٹ کلک ایز 3.0 کے تحت ایک اہم پہل تھی۔ اس طرح کے فوری اور آسان قرض رسائی سے لگ بھگ 4.4 لاکھ گاہک فیض یاب ہوئے۔
- پبلک سیکٹر کے بینکوں میں گاہکوں کے لئے ایسا میکنزم بنایا گیا ہے جہاں وہ موبائل انٹرنیٹ بینکنگ، ایس ایم ایس، مسڈ کال اور کال سینٹر جیسے ڈیجیٹل چینلوں کے توسط سے 24 گھنٹے ہفتے میں ساتوں دن قرض لینے کے لئے درخواستوں کا اندراج کر اسکتے ہیں۔ مالی سال 2021 میں پبلک سیکٹر کے بینکوں نے ایسے ڈیجیٹل چینلوں سے حاصل درخواستوں کے توسط سے مجموعی طور پر 40819 کروڑ روپے کے نئے ذاتی ، گھریلو اور گاڑی قرض تقسیم کئے۔
- چوٹی کے 7 پبلک سیکٹر بینکوں نے اپنے موجودہ گاہکوں کو سرگرم طور پر قرض دینے کے لئے ڈیلی کیٹڈ اینالٹکس ٹیموں اور آئی ٹی بنیادی ڈھانچے کے قیام کے توسط سے تجزیاتی صلاحیتوں کی بنیاد ڈالی ہے۔ بینکوں کے اندر موجود گاہک لین دین ڈیٹا کا استعمال کرکے اس طرح کی قرض تجویز تیار کی گئی تھی۔ مالی سال 2021 میں کریڈٹ آفرس کی بنیاد پر چوٹی کے س7 پبلک سیکٹر کے بینکوں کے ذریعے 49777 کروڑ روپے کا نیا ریٹیل قرض تقسیم کیا گیا۔
- پبلک سیکٹر کے بینکوں نے خردہ اور ایم ایس ایم ای زمروں کے قرضوں کے لئے باہری حصہ داری اور ڈیڈی کیٹڈ سیلس فورس نیٹ ورک کا بھی باقاعدہ طور پر استعمال کیا۔ ایسے چینلوں کے توسط سے مالی سال 2021 میں9.1 قرض ممکن ہوئے۔
ایز اصلاحات کے اگلے ایڈیشن یعنی ایز 4.0 کا مقصد گاہک پر مرکوز ڈیجیٹل تبدیلی کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا اور پبلک سیکٹر کے بینکوں کے کام کرنے کے طریقوں میں ڈیجیٹل اور ڈیٹا کو گہرائی سے جوڑنا ہے۔
ایز 4.0 کے تحت پبلک سیکٹر کے بینکوں کی پیشکش ہوگی
پبلک سیکٹر کے بینکوں نے کووڈ – 19 کے دوران ملک کو مدد دینے میں تعاون کیا: وزیر خزانہ
وزیر خزانہ نے کووڈ – 19 عالمی وبا کے باوجود بلا رکاوٹ خدمات فراہم کرنے اور اپنے گاہکوں کو قرض تقسیم جاری رکھنے کے لئے پبلک سیکٹر کے بینکوں کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ملک کے دور دراز کے حصوں میں بینک کی خدمات کو وسعت دینے میں سب سے آگے رہے ہیں۔ اسٹافنگ کے مختلف طریقوں کو اپنا کر اور فاصلہ بنائے رکھ کر 80 ہزار سے زیادہ بینک شاخیں کووڈ -19 کے دوران چالو رہیں، اس کے علاوہ مائیکرو اے ٹی ایم کے ذریعے آدھار پر مبنی ادائیگی نظام لین دین میں لگ بھگ دو گنا اضافہ ہوا اور 75 ہزار سے زیادہ بینک متروں کے ذریعے گھر کے دروازے پر بینکنگ مدد دی گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح- ح ا- ق ر)
U-8297
(Release ID: 1749160)
Visitor Counter : 274