وزارت اطلاعات ونشریات
وزیراعظم کا ہر سال 14 اگست کو تقسیم کی خوفناک یاد کے دن کے طور پر منانے کا اعلان
اپنے لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد میں ہر سال 14 اگست تقسیم کی خوفناک یاد کے دن کے طور پر منایا جائے گا: وزیراعظم
خدا کرے کہ تقسیم کی خوفناک یاد کا دن ہمیں معاشرتی تقسیم کے زہر اور تفرقہ بازی کو ختم کرنے کے ساتھ وحدت ، سماجی ہم آہنگی اور انسانی بااختیاری کے جذبے کو مزید تقویت عطا کرنے کی ضرورت کی یاد دلاتا رہے: وزیراعظم
تقسیم کے درد کو کبھی بھی بھلایا نہیں جا سکتا: وزیراعظم
Posted On:
14 AUG 2021 3:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی 14 اگست 2021: ان تمام لوگوں کو مناسب خراج تحسین پیش کرتے ہوئے جنہوں نے ملک کی تقسیم کی وجہ سے اپنی جانیں اور جڑیں گنوائیں حکومت نے ہر سال 14 اگست کو ان کی قربانی کی یاد کے دن کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس نوعیت کے دن کا اعلان ہندوستان کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کو تقسیم کے دوران لوگوں کو درپیش آنے والے صدمے اور تکالیف کی یاد دلائے گا۔ حکومت نے اسی مناسبت سے 14 اگست کو تقسیم کی خوفناک یاد کا دن قرار دیا ہے۔
ایک سے زیادہ ٹوئٹ کے ذریعہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے یہ سنجیدہ اعلان کیا۔
وزیر اعظم نے ٹویٹ کیا کہ:
’’تقسیم کے درد کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری لاکھوں بہنیں اور بھائی بے گھر ہو گئے اور بہت سے لوگوں نے جنونی نفرت اور تشدد کی وجہ سے اپنی جانیں گنوائیں۔
اپنے لوگوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد میں 14 اگست کو تقسیم کی خوفناک یاد کے دن کے طور پر منایا جائے گا۔
خدا کرے کہ تقسیم کی خوفناک یاد کا دن ہمیں معاشرتی تقسیم کے زہر اور تفرقہ بازی کو ختم کرنے کے ساتھ وحدت ، سماجی ہم آہنگی اور انسانی بااختیاری کے جذبے کو مزید تقویت عطا کرنے کی ضرورت کی یاد دلاتا رہے‘‘
“देश के बंटवारे के दर्द को कभी भुलाया नहीं जा सकता। नफरत और हिंसा की वजह से हमारे लाखों बहनों और भाइयों को विस्थापित होना पड़ा और अपनी जान तक गंवानी पड़ी। उन लोगों के संघर्ष और बलिदान की याद में 14 अगस्त को 'विभाजन विभीषिका स्मृति दिवस' के तौर पर मनाने का निर्णय लिया गया है।
# تقسیم کی خوفناک یاد کاका यह दिन हमें भेदभाव, वैमनस्य और दुर्भावना के जहर को खत्म करने के लिए न केवल प्रेरित करेगा, बल्कि इससे एकता, सामाजिक सद्भाव और मानवीय संवेदनाएं भी मजबूत होंगी”
ہندوستان نے 15 اگست 1947 کو برطانوی حکمرانی سے نجات حاصل کی۔ یوم آزادی جو ہر سال 15 اگست کو منایا جاتا ہے کسی بھی قوم کے لئے خوشی اور فخر کا موقع ہوتا ہے، لیکن یہاں آزادی کی مٹھاس کے ساتھ تقسیم کا صدمہ بھی اٹھانا پڑا۔ نئی آزاد ہندوستانی مملکت کی پیدائش تقسیم کی پرتشدد اذیتوں کے ساتھ ہوئی جس نے لاکھوں ہندوستانیوں پر درد کے انمٹ داغ چھوڑے۔
تقسیم کی وجہ سے انسانی تاریخ کی سب سے بڑی ہجرت نے تقریباً دو کروڑ لوگوں کو متاثر کیا۔ لاکھوں خاندانوں کو اپنے آبائی دیہاتوں/قصبوں/شہروں کو چھوڑنا پڑا اور وہ مہاجرین کے طور پر نئی زندگی ڈھونڈنے پر مجبور ہوئے۔
ایک طرف جہاں 14 سے 15 اگست 2021 کی آدھی رات کو پوری قوم 75 واں یوم آزادی منائے گی وہیں قوم کے ذہن میں تقسیم کا درد اور تشدد کا گہرا نقش بھی مرتب ہوگا۔ اس واقعے کے بعد ملک جہاں سب سے بڑی جمہوریت اور دنیا کی تیسری بڑی معیشت بن کر ابھرنے کیلئے آگے بڑھا ہے وہیں قوم نے تقسیم کا جو درد جھیلا ہے اُسے وہ کبھی نہیں بھلاسکتی۔ اپنی آزادی کا جشن مناتے ہوئے ایک شکر گزار قوم اپنے پیارے مادر وطن کے اُن بیٹوں اور بیٹیوں کو بھی سلام پیش کرتی ہے جنہیں تشدد کے جنون میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنا پڑا تھا۔
****
U.No.7857
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1746002)
Visitor Counter : 292