وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے  اترپردیش میں پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے مستفیدین سے بات  چیت کی


پانچ اگست   ہندوستانی تاریخ میں ایک اہم تاریخ  بنتا جارہا ہے کیونکہ  اس کا تعلق  دفعہ 370 منسوخ کئے  جانے  اور  رام مندر سے ہے: وزیراعظم

آج ہمارے نوجوانوں نے  ہمارے قومی کھیل ہاکی  کی شان کو  دوبارہ قائم کرنے  کے سلسلے میں  ایک بڑا  کارنامہ انجام دیا ہے: وزیراعظم

ہمارے نوجوان  جیت کا گول کررہے ہیں جبکہ ملک کے  کچھ لوگ  سیاسی  خود غرضی کی وجہ سے  سیلف گول کرنے میں لگے ہیں: وزیراعظم

بھارت کے نوجوان کا یہ پختہ یقین ہے کہ وہ اور بھارت دونوں آگے بڑھ رہے ہیں: وزیراعظم

اس عظیم ملک کو  خود غرض اور ملک دشمن سیاست یرغمال نہیں بنا سکتی: وزیراعظم

ڈبل انجن کی حکومت نے  اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ اترپردیش میں غریبوں ،  دبے کچلے لوگوں،  پسماندہ لوگوں اور قبائلیوں  کے لئے تیار کی جانے والی اسکیموں کو تیزی سے نافذ کیا جائے: وزیراعظم

اترپردیش کو ہمیشہ ہی  سیاست کے چشمے سے دیکھا جاتا رہا ہے؛ حالیہ برسوں میں یہ یقین پیدا ہوا ہےکہ اترپردیش بھارت کی ترقی کے انجن کا پاور ہاؤس بن سکتا ہے: وزیراعظم

یہ دہائی اترپردیش کے لئے  گزشتہ سات دہائیوں کی خامیوں کی تلافی  کرنے  کی دہائی ہے: وزیراعظم

Posted On: 05 AUG 2021 3:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  50؍اگست 2021 : وزیراعظم  جناب نریندرنے ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اترپردیش میں پردھان منتری غریب کلیان ان یوجنا کے مستفیدین سے بات  چیت کی۔ اس موقع پر اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ بھی موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پانچ اگست  بھارت کے لئے بہت خاص دن بن گیا ہے۔ دو سال قبل پانچ اگست کے دن ہی ملک نے دفعہ 370 منسوخ کرتے ہوئے ایک بھارت شریشٹھ بھارت کے جذبے کو مزید تقویت بخشی تھی۔ جس سے  جموں و کشمیر کے ہر ایک شہری  کو  تمام حقوق اور سہولتیں دستیاب کرائی گئیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ 5 اگست کو  سینکڑوں برسوں بعد  ہندوستانیوں نے  ایک عظیم الشان  رام مندر کی جانب پہلا قدم اٹھایا۔ آج اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا کام بہت تیزی سے چل رہا ہے۔

 

 

اس تاریخ کی اہمیت کا ذکر جاری رکھتے  ہوئے  وزیراعظم نے   اس جوش و خروش کا بھی تذکر کیا جو اولمپک  کے میدان میں ملک کے نوجوانوں نے ہاکی میں ملک کا وقار پھر سے قائم کرکے پیدا کیا ہے۔

 

وزیراعظم نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ  ایک جانب تو ہمارا ملک  اور ہمارے نوجوان بھارت کے لئے نئی کامیابیاں حاصل کررہے ہیں ، وہ   جیت کا گول کررہے ہیں جبکہ ملک کے  کچھ لوگ  سیاسی  خود غرضی کی وجہ سے  سیلف گول کرنے میں لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا  اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ ملک کیا چاہتا ہے، ملک کیا حاصل کررہا ہے، ملک کس طرح تبدیل ہورہا ہے۔ وزیراعظم نے  اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس عظیم ملک کو  خود غرض اور ملک دشمن سیاست یرغمال نہیں بنا سکتی۔ اس سے فرق نہیں پڑتا کہ  یہ لوگ  ملک کی ترقی کو روکنے کے لئے کتنی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ملک ان کا پابند نہیں بنے گا۔ ملک ہر میدان میں تیزی سے ترقی کررہا ہے اور ہر مشکل  کا سامنا  کررہا ہے۔

اس نئے جذبے کو  واضح کرنے کے لئے وزیراعظم نے   ہندوستانیوں کے کئی حالیہ ریکارڈ اور کامیابیوں  کاذکر کیا۔ اولمپک  کے علاوہ جناب مودی نے  آنے والے پچاس کروڑ  ٹیکہ کاری ، جولائی ماہ میں  ایک 16 ہزار کروڑ کے جی ایس ٹی کلیکشن  کی شاندار  کامیابی کا بھی ذکر کیا جس سے  معیشت میں ایک نئے دور  کا اشارہ  ملتا ہے۔ انہوں نے  ڈھائی  لاکھ کروڑ کی  غیر معمولی ماہانہ برآمدات کے بارے میں بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ  آزادی کے بعد  بھارت سے کی جانے والی  سب سے بڑی برآمدات ہے۔ اس سے  بھارت زرعی پیداوار  برآمد کرنے والے ٹاپ 10 ملکوں میں شامل ہوگیا ہے۔وزیراعظم نے  بھارت میں تیار کئے گئے  پہلے  طیارہ بردار جہاز   وکرانت کا ٹرائل اور  لداخ میں دنیا کے سب سے اونچے موٹرایبل روڈ کی تعمیر مکمل ہونے اور  ای۔ روپی کے لانچ کا بھی ذکر کیا۔

وزیراعظم نے اپوزیشن  کی  تنقید کی کہ جنہیں  صرف اپنی عہدے کی فکر ہے،  وہ اب  بھارت کو روک نہیں سکتے۔ اب بھارت عہدے نہیں  میڈل جیت کر دنیا میں غلبہ حاصل کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  نئے بھارت میں  آگے بڑھنے کا راستہ  خاندانی نام سے نہیں بلکہ   محنت سے  طے ہوگا۔ بھارت کے نوجوان کا یہ پختہ یقین ہے کہ وہ اور بھارت دونوں آگے بڑھ رہے ہیں۔

 

عالمی وبا کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ  ماضی میں  جب ملک کے سامنے کوئی  بڑا بحران موجود ہوتا تھا تو  ملک کے تمام  نظام  بری طرح ہل جاتے تھے۔ لیکن آج  بھارت میں  ہر ایک شہری  پوری طاقت کے ساتھ اس عالمی وبا سے لڑ رہا ہے۔ وزیراعظم نے ایک صدی میں ایک بار آنے والے  بحران سے مقابلہ کرنے کی کوششوں پر  کافی حد تک اعتماد ظاہر کیا۔ میڈیکل انفرا اسٹرکچر  کے فروغ،  دنیا کا سب سے بڑا مفت ٹیکہ کاری پروگرام، کمزور طبقات بھکمری سے لڑنے کی مہم  ایسے پروگراموں میں  لاکھوں کروڑ روپے لگائے گئےہیں اور  بھارت کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔عالمی وبا کے دوران بنیاد ڈھانچے کے پروڈکٹ کو روکا نہ جانا اپنے آپ میں ایک مثال ہے یہ کام اترپردیش میں شاہراہ ، ایکسپریس پروجیکٹوں، ڈیڈی کیٹڈ  فریٹ کوریڈور اور ڈیفنس کوریڈور کے ذریعہ  کیا جارہا ہے۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ ڈبل انجن کی حکومت نے  اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ غریبوں ،  دبے کچلے لوگوں،  پسماندہ لوگوں، قبائلیوں  کے لئے تیار کی جانے والی اسکیموں کو تیزی سے نافذ کیا جائے۔ انہوں نے  پی ایم سواندھی یوجنا کو اس کی ایک بڑی مثال بتایا۔ وزیراعظم نے عالمی وبا کے دوران  صورتحال پر قابو پانے کے لئے کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ ایک موثر حکمت عملی سے  اشیائے خوردنی کی قیمتوں کو قابو میں رکھا گیا،  کسانوں کے لئے بیجوں اور فرٹیلائزرز کی سپلائی کو جاری رکھنے کے لئے مناسب اقدامات کئے گئے جس کے نتیجے میں کسانوں  کی ریکارڈ پیداوار ہوئی اور  حکومت نے بھی ایم ایس پی کے تحت ریکارڈ حصولیابی کی۔انہوں نے اترپردیش میں ریکارڈ ایم ایس پی حصولیابی کے لئے اترپردیش کے وزیراعلی کی بھی تعریف کی۔ گزشتہ سال اترپردیش میں ایم ایس پی  سے استفادہ کرنے والے کسانوں کی تعداد  دو گنی ہوئی ہے۔ اترپردیش میں  13 لاکھ کسان خاندانوں کی  پیداوار کی قیمت کے طور پر  24 ہزار کروڑ سے زیادہ روپے  براہ راست ان کے کھاتے  میں جمع کرائے گئے ہیں۔ اترپردیش میں 17 اکھ خاندانوں کو مکان  الاٹ کئے گئے، لاکھوں غریب خاندانوں کو ٹوائلیٹ ملے، مفت گیس  اور لاکھوں  بجلی کے کنکشن دیئے گئے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ ریاست میں  27 لاکھ  گھروں میں پائپ کے ذریعہ پانی کے کنکشن  دیئے گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ دہائیوں میں اترپردیش کو ہمیشہ سیاست کے چشمے سے دیکھا گیا تھا۔ اس بات کے تذکرے کی اجازت نہیں تھی  کہ اترپردیش کس طرح ملک کی ترقی میں ایک بہتر رول ادا کرسکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈبل انجن والی حکومت نے  اترپردیش کی جانب  برتی جانے والی تنگ نظری کو تبدیل کیا ہے۔  انہوں نے حالیہ برسوں میں یہ یقین پیدا ہوا ہےکہ اترپردیش بھارت کی ترقی کے انجن کا پاور ہاؤس بن سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ دہائی اترپردیش کے لئے  گزشتہ سات دہائیوں کی خامیوں کی تلافی  کرنے  کی دہائی ہے۔ یہ کام اترپردیش میں نوجوانوں کی خاطر خواہ شرکت کے بغیر نہیں ہوسکتا تھا۔ یہ کام  اترپردیش میں نوجوانوں، بیٹیوں ، غریبوں، دبے کچلے  لوگوں اور پسماندہ لوگوں کی  خاطر خواہ شرکت اور انہیں بہتر مواقع فراہم کرائے بغیر نہیں ہوسکتا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا

U-7498

                       



(Release ID: 1742857) Visitor Counter : 223