صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکز نے کووڈ اور مثبت معاملوں میں اضافہ ظاہر کرنے والی دس ریاستوں میں کووڈ -19صورت حال کا جائزہ لیا


دس فیصد سے زیادہ مثبت معاملوں  والے اضلاع میں سخت پابندیوں کا مشورہ دیا گیا ہے،تاکہ لوگوں کے ہجوم اور آپس میں میل جول کو روکا جائے


کمزور گروپوں کے لئے ہدف بنائے گئے اضلاع میں ویکسینیشن سیچوریشن کے ساتھ ٹیسٹنگ کو بڑھایا جائے گا

دوسری ویکسین خوراک کی کوریج کو ترجیح دی جائے گی

گھر سے الگ تھلگ افراد کی موثر اور باقاعدہ نگرانی تاکہ انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے

نجی اسپتالوں کو آکسیجن پی ایس اے پلانٹس لگانے کی ترغیب

Posted On: 31 JUL 2021 2:33PM by PIB Delhi

صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن نے دس ریاستوں کیرالہ،مہاراشٹر،کرناٹک،تمل ناڈو،اوڈیشہ،آسام،میزورم،میگھالیہ،آندھرا پردیش اور منی پور میں کووڈ -19 کی صورت حال کا جائزہ لینے کےلئے ایک اعلی سطحی میٹنگ کی قیادت کی۔ان ریاستوں میں صحت کے حکام کی جانب سے کووڈ 19کی نگرانی،قابو پانے اور انتظام کےلئے اٹھائے گئے عوامی صحت کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا گیا۔یہ ریاستیں یا تو روزانہ نئے کووڈ معاملوں اضافے یا پازیٹویٹی کی خبر دے رہی ہیں۔ڈی جی  ،آئی سی ایم آر اور سکریٹری (ڈی ایچ آر) ،ڈاکٹر بلرام بھارگوا بھی اس مواقع پر موجود تھے ۔پرنسیپل سکریٹری (صحت )،مشن ڈائریکٹر (این ایچ ایم)،سبھی ریاستوں کے ریاستی نگرانی افسر وں نے اس جائزہ میٹنگ میں شرکت کی۔

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی سکریٹری نے کووڈ پر قابو پانے اور انتظامی حکمت عملی کی نشاندہی درج ذیل میں کی ہے:

1.پچھلے چند ہفتوں میں دس فیصڈ سے زیادہ مثبت معاملے رپورٹ کرنے والے تمام اضلاع کو لوگوں کی نقل و حرکت کو روکنےکےلئے سخت پابندیوں پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔اس کی زور دے کر نشاندہی کی گئی ہے کہ اس مرحلےپر کسی قسم کی کوتاہی ان اضلاع کے حالات کو بگاڑ نے کا باعث بنے گی۔

2.ان ریاستوں میں 80فیصد سے زیادہ زیر علاج معاملے گھروں میں قرنطینہ میں ہیں۔ ان معاملوں کی موثر اور سختی سے نگرانی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ وہ اپنے  گھروں ،کمیونٹی ،گاؤں ،محلوں  اور وارڈ وغیرہ میں نہ جائیں اور انفیکشن کو نہ پھیلائیں۔

3.گھر میں قرنطینہ میں رہنے والے لوگوں کی موثر طریقے سے نگرانی کی جانی چاہئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ جو لوگ اسپتال میں داخل ہونا چاہتے ہیں انہیں بغیر کسی رکاوٹ کے بروقت طبی علاج کےلئے منتقل کیا جائے۔

4.ریاستین ان اضلاع پر بھی توجہ مرکوز کریں جہاں مثبت شرح دس فیصد سے کم ہے،تاکہ ان اضلاع میں ویکسینیشن  کی سیچوریشن پر توجہ مرکوز کرکے ان اضلاع اور آبادی کی حفاظت کی جا سکے۔ مرکزی وزارت صحت پندرہ روزہ بنیاد پر پیشگی مرئیت فراہم کرتی ہے تاکہ ریاستوں کو اپنے ویکسینیشن شیڈیول کو موثر انداز میں منصوبہ بنانے کے قابل بنایا جا سکے۔

5.پچھلے دو مہینوں میں ،مرکزی حکومت آکسیجن کنسینٹر ،آکسیجن سلنڈر اور پی ایس اے پلانٹس فراہم کرکے ریاستوں کی مدد کررہی ہے۔اس کے علاوہ ،ریاستیں سرکاری اسپتالوں میں پی ایس اے پلانٹس لگانے کےلئے اپنے وسائل کا استعمال کررہی ہیں۔ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ نجی اسپتالوں کو ہدایت کریں کہ وہ اسپتال میں پی ایس اے پر مبنی پلانٹس لگائیں۔پچھلے دو مہینوں میں ریاستوں کو اس سے پہلے مشورہ دیا گیا ہے۔کلینیکل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ کے تحت ریاستوں کو نجی اسپتالوں کو ایسی ہدایت جاری کرنے کا اختیار دیا جاتا ہے۔ان ریاستوں کے لئے جو پہلے ہی اس طرح کی ہدایات جاری کر چکی ہیں،انہیں مشورہ دیا گیا کہ وہ صورتحال کا جائزہ لیں اور نجی اسپتالوں کو مزید سہولت فراہم کریں۔

ڈی جی ،آئی سی ایم آر نے خبردار کیا ہے کہ پچھلے ہفتوں سے روزانہ تقریباً،40،000،000 معاملے درج ہوئے ہیں۔اس حقیقت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ 46اضلاع دس فیصد سے زیادہ مثبت شرح ظاہر کررہے ہیں جبکہ 53اضلاع پانچ سے دس فیصد کے درمیان پازیٹیوٹی دکھا رہے ہیں،انہوں نے ریاستوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی جانچ کو بڑھائیں ۔ریاستوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ضلع وار بیماریوں کے پھیلاؤ کے اعدادو شمار کےلئے اپنے ریاستی سطح کے سیرو-سروے کریں ،کیونکہ قومی سطح کا سیروپریویلنس سروے مختلف نوعیت کا تھا،آئی سی ایم آر کے تعاون سے سروے کے اسی مضبوط پروٹوکول کو یقینی بنانے کےلئے انہوں نے ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 60+اور 60-45 عمر کے زمروں میں ویکسینیشن بڑھائیں کیونکہ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ 80فیصد اموات ان کمزور عمر گروپوں سے ہوتی ہیں۔

ایک تفصیلی پیش کش کے ذریعہ ،ان ریاستوں میں انتہائی متاثرہ اضلاع کووڈ ویکسینیشن کوریج ،وینٹیلیٹر کی حالت،پی ایس اے پلانٹس،آکسیجن سلینڈر اور کنسنٹریٹرس کے ساتھ کچھ اہم اعدادو شمار پیش کئے گئے۔

ریاستوں کو مشورہ دیا گیا کہ:

     -زیادہ معاملوں  کی رپورٹنگ کرنے والے کلسٹروں میں انتہائی کنٹرول اور فعال نگرانی کریں۔    - معاملوں  کی نقشہ سازی اور رابطوں کا پتہ لگانے کی بنیاد پر کنٹینمنٹ زون کی وضاحت کریں۔

    -ای سی آر پی –سیکنڈ کے نفاذ کے لیے باقاعدگی سے جائزے لیں اور فالو اپ کریں تاکہ خاص طور پر دیہی علاقوں اور پیڈیاٹرک کیسز میں موجودہ صحت کے بنیادی ڈھانچے کو بڑھایا جا سکے۔

-آئی سی ایم آر ہدایات کے مطابق اموات کی گنتی کی اطلاع دیں۔

 

 

 

 

 

 

ش ح ۔ا م۔رب۔

U:7276

 

 

 

 

 



(Release ID: 1741099) Visitor Counter : 264