کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل کا ہند بحرالکاہل خطے کے وزرائے تجارت کے ساتھ خصوصی مکمل اجلاس سے خطاب


جناب گوئل کا کہنا ہے کہ ہندوستان ایک شفاف ، قابل بھروسہ، قابل اعتماد  اور بھروسے مند سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنے کے تصور کی تائید کرتا ہے

وزیر موصوف کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ٹریک ریکارڈ سے ہمارے دوستوں کو یہ اعتماد حاصل ہونا چاہیے کہ آنے والے برسوں میں ہند اُن کا قدرتی اور قابل اعتماد حلیف ہوگا

Posted On: 07 JUL 2021 4:39PM by PIB Delhi

نئی دہلی،07 جولائی   2021:   تجارت وصنعت ، ریلویز، صارفین امور اور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے وزیر جناب پیوش گوئل نے آج بحر الکاہل میں کاروباری برادری کو خطے میں ترقی، تجارت اور ترقی کے فروغ میں سرگرمی سے حصہ لینے کی دعوت دی۔’’مشترکہ خوشحالی کے لیے ایک روڈ میپ کی تیاری‘‘ کے عنوان سے ہند بحرالکاہل میں وزرائے تجارت کے ساتھ سی آئی آئیز کے خصوصی مکمل اجلاس میں کلیدی خطاب کرتے ہوئے انھوں  نے کہا کہ ہندوستان ٹریک ریکارڈ کو ہمارے دوستوں کو یہ اعتماد دینا چاہیے کہ یہ آنے والے سالوں میں ان کا قدرتی اور قابل اعتماد اتحادی ہوگا۔

جناب گوئل نے کہا کہ  جب ہم مشترکہ خوشحالی کی بات کرتے ہیں تو ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ’’مشترکہ خوشحالی، مشترکہ عزم کے بغیر ناممکن ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک ایسا عزم ہے جس میں مشترکہ چیلنجوں کے علاوہ سرمایہ کاری اور خطرات کے ساتھ ساتھ انعامات بھی شامل ہوتے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ وبا کے باعث تمام پریشانیوں سے دوچاری کے درمیان اقوام عالم میں بھائی چارے کافرحت بخش جذبہ پیدا ہوا ہے تاکہ ایک دوسرے کی مدد کی جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ بھائی چارے کے اِس جذبے نے  کسی اور چیز سے بڑھ کر ایک مضبوط بنیاد رکھی ہے جس پر امید افزا شراکت قائم کرنے کا موقع حاصل ہوا ہے۔

ان بحرالکاہل کے خطے کو گلوبلائزڈ دنیا کے نئے معاشی مرکز کا ارتقا قرار دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ  سن 2015 میں ان بحرالکاہل کے لیے اپنے ویژن میں  اِسے ایک لفظ ’ساگر‘ یعنی خطے میں سب کی حفاظت اور ترقی قرار دیا تھا۔ ا نھوں نے کہا کہ اسے اِس خطے کی تمام  اقوام کے لیے رہنما اصول کے طور پر دیکھا جانا چاہیے کیونکہ ایک مضبوط اور مستحکم ہند بحرالکاہل خطہ ، امن وخوشحالی کے مترادف ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ جب دنیا لچکدار سپلائی چین پر نظر ڈالتی ہے تو  وہ مشرق میں ہند   بحرالکاہل خطے کی طرف مرکوز ہوتی ہے۔ انھوں نے یقین دلایا کہ جب دنیا زیادہ پر خطر اور خطرناک  سپلائی چین سے دوبارہ منسلک ہونے کی کوشش کر رہی ہے تو وہ ہندوستان پر بھاری سرمایہ کاری اور مینوفیکچرنگ کے مواقع فراہم کرنے پر  بھروسہ کرسکتے ہیں۔ ا نھوں نے کہا کہ  ہندوستان شفاف ، قابل اعتماد، قابل بھروسہ اور بھروسے مند سپلائی چین کو یقینی بنانے کے لیے کام  کرنے کے تصور کی تائید کرتا ہے۔ لچکدار سپلائی چین اقدامات کے بارے میں ستمبر 2020 میں شروع کردہ لچکدار سپلائی چین کی تعمیر کے لیے ایک مستحکم قدم کے طو رپر ، انھوں نے کہا کہ دوسرے دوست ممالک بھی اس  میں شامل ہوسکتے ہیں۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہند بحرالکاہل میں تجارتی معاہدوں کی بہتات سے وقت کے ساتھ ساتھ محصولات کی شرحوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔ ا نھوں نے مزید کہا کہ  تاہم نان- ٹیرف ا قدامات  خطے میں بڑی تجارتی رکاوٹ کے طور پر کام کرتے ہیں۔ تجارتی سہولت سے سامان کی سرحد پار نقل وحرکت میں آسانی ہوسکتی ہے۔

ہندوستان کی صلاحیتی طاقت کے بارے میں ذکر کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وبائی مرض سے اوائل کے مہینوں کے دوران بھی، جب ملک لاک ڈاؤن میں تھا، کسی بھی قسم کی سپلائی چین میں کسی  بھی چیز کو رکاوٹ نہیں بننے دیا گیا تھا۔ اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ ملک میں آئی ٹی کے شعبے میں اپنے تمام بین الاقوامی خدمات کے وعدوں کو پورا کیا۔ انھوں نے کہا کہ  ہمارے ٹریک ریکارڈز سے دوستوں کو یہ اعتماد حاصل ہونا چاہیے کہ آنے والے برسوں میں ہندوستان ان کا  قدرتی اور قابل اعتبار اتحادی ہوگا۔

’’آتم نربھر بھارت‘‘ (خود کفیل ہندوستان) کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ آج ملک ایک ایسے اہم موڑ پر کھڑا ہےجہاں وہ  خود اپنی اور اپنے 130 کروڑ عوام الناس کی منزل مقصود بنانے کا ا رادہ رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت اندرون ملک ہی دیکھنے کے بارے میں نہیں بلکہ مسابقت کے جذبے کے ساتھ نیز مستحکم پوزیشن کے ساتھ دنیا کے ساتھ شامل ہونے کے بارے میں ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ  پی ایل ا ٓئی اسکیموں کو عالمی سطح پر مینوفیکچرنگ چمپئن بنانے اور  ان کی فروخت کرنے کے لیے 13 شعبوں میں 26 بلین امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ انھوں نے خطے کی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ ان مراعات کو بروئے کار لائیں۔ انھوں نے متعددموجودہ قواعد و ضوابط  کو وعدہ کرنے اور مرکزی انجام دینے کے نتیجے میں اٹھائے جانے والے  متعدد اقدامات کے بارے میں بھی ذکر کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ہم واحد ونڈوکلیئرنس کا  نظام شروع کرنے والے ہیں۔ کاروبار کرنے سے متعلق رپورٹ 2020 میں ہندوستان کو 10 اعلیٰ اصلاح پسندوں میں سے ایک کے طو رپر تسلیم کیا گیا ہے اور ہندوستان نے تین سالوں میں مسلسل تیسری مرتبہ 67 درجات کی ترقی کی ہے۔ ہندوستان نے میکرو معاشی منظر نامے کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ  کووڈ-19 کے باوجود  ہندوستان نے اپنی تاریخ میں اب تک کی سب سے زیادہ غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری حاصل کی ہے۔ حالانکہ دنیا بھر میں سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں اب تک کی سب زیادہ تجارتی برآمدات کی گئی ہے جو کہ 2019-20 کی پہلی سہ ماہی کی برآمدات سے 18 فیصد زیادہ ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ ہم کلین ٹیک، سیاحت، لوجسٹک، پائیدار زراعت، اسٹارٹ اپس، صحت کی دیکھ بھال، تعلیم اور زندگی کے علوم کے شعبوں میں  اپنے برآمداتی- درآمداتی شعبے کو فروغ دے سکتے ہیں۔ انھوں نے   کمپنیوں کو ایک دوسرے کی سپلائی چین میں جدید مینوفیکچرنگ اکائیاں قائم کرنے اور اپنے اتحاد کو بڑھانے کی دعوت دی۔

پائیداری کے معاملے پر جناب  گوئل نے کہا کہ ہندوستان ان  متعدد منتخب ممالک میں شامل ہے جو مستقل طور پر اپنی قومی مواصلاتی اور دوسالوں سے متعلق اپ ڈیٹ کی رپورٹیں یو این ایف سی سی سی  کو پیش کرتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان نے نہ صرف کاربونی مشن کو کم کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر  اپنی ساجھے داری کو پورا کیا بلکہ حقیقت میں اس نے ہدف سے بھی تجاوز کیا ہے۔ ہندوستان نے ’’آب وہوا کا انصاف اور پائیدار طرز زندگی‘‘ کا تصور دنیا کے سامنے پیش کیا ہے اور اب ہندوستان دنیا کو یہ دکھا رہا ہے کہ یہ کیسے ہوتا ہے۔

کوریائی ری پبلک کی صدارت  کمیٹی کے  صدر نشین جناب یون سنگ روہ، کوریائی ری پبلک کی صنعت کاری، تجارت اور کاروبار کی ترقی میں کابینہ سکریٹری محترمہ  بٹّی سی مینا، متحدہ عرب امارت کے بیرونی تجارت کے وزیر مملکت  اور ٹیلنٹ ایٹرکشن اور ریٹنشن کے وزیر انچارج ڈاکٹر تھانی  احمد ال زیودی، فجی ری پبلک کی  کامرس، تجارت، سیاحت اور نقل وحمل کے وزیر جناب فیاض صدیق کویا اور سری لنکا ری پبلک کے وزیر تجارت جناب بندولا گوناوردانا نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔

*****

U.No.6286

(ش ح - اع - ر ا)                                      



(Release ID: 1733546) Visitor Counter : 157