نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
ثقافت اور روایات کا تحفظ صرف اسی صورت میں کیا جاسکتا ہے جب ہم اپنی زبانیں محفوظ رکھیں: نائب صدر جمہوریہ جناب نائیڈو
’زبان ثقافت کو تقویت دیتی ہے، ثقافت معاشرے کو تقویت دیتا ہے‘
نائب صدر جمہوریہ نے خطرے سے دوچار ہندوستانی زبانوں کے بارے میں اظہار تشویش کیا، ان کے تحفظ کیلئے ٹھوس کارروائی اور متحدہ کاوشوں پر زور دیا
جناب نائیڈو نے پرائمری تعلیم کو مادری زبان میں رہنے دینے کی اپیل کی؛ مقامی زبان انتظامیہ اور عدالتوں کا ذریعہ ہونا چاہئے: نائب صدر جمہوریہ
فطرت کا تحفظ ہندوستانی ثقافت کا لازمی جزو ہے: نائب صدر جمہوریہ
جناب نائیڈو نے سنگا پور کے سری سمس کروتیکا کالارادھی کی پہلی سالگرہ کے موقع پر ورچوئل طور سے خطاب کیا
Posted On:
03 JUL 2021 2:27PM by PIB Delhi
نئی دہلی،03جولائی 2021: زبانوں کی نازک صورت حال پر روشنی ڈالتے ہوئے، نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج اس بات پر زور دیا کہ ہماری زبانوں کا تحفظ ہماری ثقافتی روایت کے تحفظ کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ ا نھوں نے کہا ’جب زبان ثقافت کو تقویت دیتی ہے تو ثقافت معاشرے کو مستحکم کرتا ہے‘۔
اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہ ہر دو ہفتے میں دنیا کی کوئی ایک زبان معدوم ہوجاتا ہے، جناب نائیڈو نے تشویش کا اظہار کیا کہ ہمارے یہاں 196 ہندوستانی زبانیں موجود ہیں جنھیں اس وقت خطرہ لاحق ہے۔ جناب نائیڈو نے اس خطرے کو دور کرنے کے لیے ٹھوس کارروائی پر کرنے پر زور دیا اور امید ظاہر کی کہ تمام ہندوستانی متحد ہوکر ہماری زبانوں کے تحفظ کے لیے آگے بڑھیں گے۔
نائب صدر جمہوریہ ورچوئل طورپر سنگا پور میں ثقافتی تنظیم سری سمس کروتیکا کالارادھی کی میزبانی میں منعقدہ ’انتر راجتیہ سمس کروتیکا سمیلن -2021‘ کی پہلی سالگرہ تقریبات سے خطاب کر رہے تھے۔ بیرون ملک مقیم ہندوستانیوں کو ثقافتی سفیر قرار دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے ہندوستانی اقدار اور رواج کو زندہ رکھنے پر ان کی تعریف کی اور کہا کہ ہندوستان کو ملک کی قدیم اقدار کو پھیلانے میں ان کے کردار پر فخر ہے۔
جناب نائیڈو نے اپنی زبانوں کو محفوظ رکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات کا ا عادہ کیا کہ ابتدائی اور ثانوی تعلیم تک تعلیم کا ذریعہ مادری زبان میں ہی ہوناچاہیے۔ ا نھوں نے مشورہ دیا کہ تکنیکی تعلیم میں بھی مادری زبان کے استعمال کو بتدریج بڑھایا جانا چاہیے۔ انھوں نے انتظامیہ اور عدلیہ کی زبان تک لوگوں کی زیادہ سے زیادہ رسائی کیلئے مقامی زبان میں ہی کارروائی کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انھوں نے ہر کسی کو اپنی مادری زبان پر فخر کرنے اور اسی زبان میں اپنے کنبے ،ا پنی برادری اور دیگر مواقع پر اظہار خیال کرنے کی اپیل کی۔
یونیسکو کے بقول ثقافت کی تعریف کو بیان کرتے ہوئے کہ یہ نہ صرف آرٹ اور ادب ، بلکہ طرز زندگی ، ایک ساتھ رہنے کے طور طریقے، قدرت کی یہ نظام اور روایت کو بھی شامل کرتی ہے، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہندوستانی ثقافت اپنے انسان دوست نظریے اور نوعیت کے اعتبار سے اپنے نقطہ نظر میں منفرد ہے۔ انھوں نے کہا کہ درختوں، ندیوں، جنگلات کی زندگی اور مویشیوں کی ہماری پوجا کرنے سے ظاہر ہوتا ہے کہ فطرت کا تحفظ ہندوستانی ثقافت کا لازمی جزو ہے۔ ا سی طرح ہندوستانی اقدار، دنیا کو ایک خاندان کی حیثیت سے دیکھتی ہیں اور اس لیے ہمیں ’ساجھا کرنے اور دیکھ بھال کرنے‘ کے اپنے قدیم فلسفے کو فراموش نہیں کرنا چاہیے۔
جناب نائیڈو نے کہا کہ کووڈ-19 کی صورت حال نے لوگوں کے ذہنی تناؤ میں اضافہ کیا ہے اور روحانیت پر عمل پیرا ہونے سے اس تناؤ کو دور کیا جاسکتاہے۔ انھوں نے اپیل کی کہ مذہبی اور روحانی پیشوا لوگوں تک رسائی کریں اور انھیں اپنے تناؤ پر قابو پانے میں مدد کریں۔
یہ واضح کرتے ہوئے کہ ہندوستان بہت سی زبانوں اور ثقافتوں کا گہوارہ ہے، جناب نائیڈو نے زور دے کر کہاکہ تنوع میں ہی اتحاد ہے جو ہم سب کو ایک ساتھ رکھتا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ زبان میں تنوع ایک عظیم تہذیب کی عکاس ہے اور ہماری تہذیبی اقدار میں اپنی زبانوں، موسیقی، آرٹس، کھیلوں اور میلوں کے ذریعے اپنے آپ کو ظاہر کیا ہے۔ ا نھوں نے کہا ’سیاسی حدود بدل سکتی ہیں لیکن ہماری مادری زبان اور ہماری جڑیں تبدیل نہیں ہوگی‘۔ انھوں نے اپنی مادری زبان کو محفوظ رکھنے اور اس کی حفاظت کے لیے متحدہ کاوشیں کرنے پر زور دیا۔
نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اگر کسی کو اپنی زبان اور روایت کو محفوظ رکھنا ضروری ہے تو اس کے ساتھ ساتھ دوسروں کی زبان اور ثقافت کا احترام کرنا بھی اتنا ہی اہم ہے۔
ورچوئل تقریب کے دوران جناب وجیندر سرسوتی، کانچی کاماکوٹی پیتھادھیپاتی، سابق ممبر پارلیمنٹ، جناب مگنتی مرلی موہن، سابق ڈپٹی اسپیکر آندھراپردیش اسمبلی جناب منڈالی بدھا پرساد، سری سمس کروتیکا کالارادھی، سنگاپور کے بانی صدر جناب رتنا کمار کاؤتورو اور دیگر افراد موجود تھے۔
*****
U.No.6166
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1732584)
Visitor Counter : 232