وزیراعظم کا دفتر

کووِڈ-19صف اول کے کارکنان کے لئے مخصوص کریش کورس پروگرام کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا متن

Posted On: 18 JUN 2021 1:39PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،18 جون: نمسکار، مرکزی کابینہ کے میرے ساتھی جناب مہیندر ناتھ پانڈے جی، آ رکے سنگھ جی، دیگر تمام ہی سینیئر وزرا، اس پروگرام سے جڑنے والے تمام نوجوان دوست، پروفیشنلس، دیگر معززین اور بھائیوں و بہنوں

کورونا کے خلاف عظیم جنگ میں آج ایک اہم ترین مہم کا ایک نیا مرحلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ کورونا کی پہلی لہر کے دوران ملک میں ہزاروں پروفیشنلس، اسکل ڈولپمنٹ مہم سے جڑے۔ اس کوشش نے ملک کو کورونا سے مقابلہ کرنے کی طاقت دی۔ اب کورونا کی دوسری لہر کے بعد جو تجربات حاصل ہوئے ہیں، وہ تجربات آج کے اس پروگرام کی اہم وجہ بنے ہیں۔کورونا کی دوسری لہر میں ہم لوگوں نے دیکھا کہ کورونا وائرس کا تبدیل ہونا اور بار بار اس کی بدلتی شکل کس طرح کے چیلنجز ہمارے سامنے لا سکتی ہے۔ یہ وائرس ہمارے درمیان ابھی بھی ہے اور جب تک یہ ہے، اس کے میوٹیٹ(تبدیل) ہونے کا امکان بھی زندہ ہے۔ اس لیے ہر علاج، ہر احتیاط کے ساتھ ساتھ آنے والے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہمیں ملک کی تیاریوں کو اور زیادہ بڑھانا ہوگا۔ اسی ہدف کے ساتھ آج ملک میں کورونا وائرس سے مقابلہ کرنے کے لیے1 لاکھ ہر اول کارکنان تیار کرنے کی بہت بڑی مہم شروع ہورہی ہے۔

ساتھیوں!

اس وبا نے دنیا کے ہر ملک ، ہر ادارہ، ہر سماج، ہر خاندان، ہر انسان کی لیاقت و صلاحیت کو، ان کے حدود کو بار بار پرکھا ہے۔ وہیں، اس وبا نے سائنس، حکومت، سماج، ادارہ اور فرد کے طور پر بھی ہمیں اپنی صلاحیتوں میں  اضافہ کرنے کے لیے مہمیز بھی دی ہے۔ پی پی ای کٹس اور ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر سے  لے کر کووڈ کیئر اور ٹریٹمنٹ سے جڑے میڈیکل انفراسٹرکچر کو جو بڑا نیٹ ورک آج بھارت میں بنا ہے، وہ کام اب بھی چل رہا ہے اور وہ اسی کا نتیجہ ہے۔ آج ملک کے دور دراز علاقوں میں اسپتالوں تک بھی وینٹیلیرس،آکسیجن کنسنٹریٹرس پہنچانے کی  کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ڈیڑھ ہزار سے زائد آکسیجن پلانٹس بنانے کا کام جنگی سطح پر جاری ہے اور ہندوستا ن کے ہر ضلع میں پہنچنے کی ایک مشترکہ  کوشش  جاری و ساری ہے۔ ان کوششوں کے درمیان ایک ماہر افرادی قوت کاپل ہونا، اس پل میں نئے لوگوں کے جڑتے رہنا، یہ بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ اسی کے پیش نظر ، کورونا سے لڑرہی موجودہ فورس کا تعاون کرنے کے لیے، ملک میں تقریباًایک لاکھ نوجوانوں کو ٹرینڈ کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ یہ کورس 2-3 مہینوں میں پورا ہوجائے گا، اس لیے یہ لوگ فوراً ہی اپنی خدمات پیش کرنے کے لیے دستیاب بھی ہوگے اور ایک تربیت یافتہ معاون کے طور پرموجودہ نظام کی کافی کچھ مدد کرسکیں گے، ان کا بوجھ ہلکا کریں گے۔ ملک کی ہر ریاست اور مرکز کے زیرا نتظام علاقوں کی مانگ کی بنیاد پر، ملک کے ٹاپ اکسپرٹس نے کریش کورس ڈیزائن کیا ہے۔ آج کووِڈ-19 ہراول دستے کے کارکنان کی سہولت کے مطابق بنائے گئے 6 نئے کریش کورس پروگرام کو لانچ کیا جا رہاہے۔نرسنگ سے جڑا معمول کا کام ہو، ہوم کیئر ہو، کریٹیکل کیئر میں مددہو، سیمپل کلکشن ہو، میڈیکل ٹکنیشین ہوں، نئے نئے آلات کی تربیت ہو،اس کے لیے نوجوانوں کو تیار کیا جا رہا ہے۔ اس میں جڑنے والے نوجوانوں کی اسکلنگ بھی ہوگی اور جو پہلے سے اس طرح کے کام میں تربیت یافتہ ہیں، ان کی اپ-اسکلینگ بھی ہوگی۔ اس مہم سے ، کووڈ سے لڑ  رہے ہمارے ہیلتھ سیکٹر کو، فرنٹ لائن فورس کو نئی توانائی بھی ملے گی اور ہمارے نوجوانوں کو  روزگار کے نئے مواقع تلاش کرنے میں سہولت بھی ہوگی۔

ساتھیوں!

اسکل،ری-اسکل اور اپ-اسکل، یہ منتر کتنا اہم ہے، یہ کورونا کے دور میں پھر سے اہمیت کا حامل ہوا ہے۔ صحت کے شعبے سے منسلک لوگ اسکلڈ تو تھے ہی ، انہوں نے کورونا سے نمٹنے کے لیے بہت کچھ نیا سیکھا بھی۔ یعنی ایک طرح سے انہوں نے خود کو ری-اسکل کیا۔ اس کے ساتھ ہی، ان میں جو اسکل پہلے سے موجود تھی، اس کو بھی انہوں نے مزید ڈیولپ کیا۔تبدیل ہوتے حالات  کے مطابق اپنے اسکل کو اپ گریڈ یا ویلیو ایڈیشن کرنا،  یہ اپ اسکیلنگ ہے اور وقت کا یہی تقاضہ ہے اور جس رفتار سے ٹکنالوجی زندگی کے ہر شعبے میں داخل ہور ہی ہےتب مسلسل منفرد انتظام اپ اسکیلنگ ضروری ہے۔ اسکل،ری-اسکل اور اپ-اسکل، کی اسی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ہی ملک میں اسکل انڈیا مشن شرو ع کیا گیا تھا۔ پہلی بار الگ سے ہنرمندی کے فروغ کی وزارت کی تشکیل ہو، ملک بھر میں پردھان منتری کوشل وکاس کیندر کھولنا ہو، آئی ٹی آئیز کی تعداد میں اضافہ کر نا ہو، ان میں لاکھوں نئی نششتیں جوڑنی ہوں، اس پر متواتر کام کیا گیا ہے۔ آج اسکل انڈیا مشن ہر سال لاکھوں نوجوانوں کو آج کی ضرورت کے مطابق تربیت دینے میں بہت بڑی مدد کر رہا ہے۔ اس بات پر ملک میں بہت زیادہ بحث نہیں ہوپائی کہ اسکل ڈولپمنٹ کی اس مہم نے ، کورونا کے اس وقت میں ملک کو کتنی بڑی طاقت دی۔ گذشتہ برس جب سے کورونا کا چیلنج ہمارے سامنے آیا ہے، تب سے ہی ہنرمندی کے فروغ کی وزارت نے ملک بھر کے لاکھوں ہیلتھ ورکرز کو تربیت فراہم کرانے میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔ Demand Driven Skill Sets تیار کرنے کی جس نیت کے ساتھ اس وزارت کی تشکیل کی گئی تھی، اس پر آج مزید تیزی سے کام ہو رہا ہے۔

ساتھیوں!

ہماری آبادی کے پیش نظر ، صحت کے شعبے میں ڈاکٹرز، نرس اور پیرا میڈیکس سے جڑی جو اہم ترین خدمات ہیں ، ان کی توسیع کرنا اتنا ہی اہم ہے ۔اس تعلق سے بھی گذشتہ کچھ برسوں میں  پوری یکسوئی کے ساتھ اور ایک خاص طریقے سے کام کیا گیا ہے۔ گذشتہ 7 سال میں نئے اے آئی آئی ایم ایس(ایمس)، نئے میڈیکل کالجز اور نئے نرسنگ کالجزکی تعمیر پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔ ان میں سے تو بیشتر نے کام کرنا بھی شروع کردیا ہے۔ اسی طرح، طبی تعلیم اور اس سے منسلک اداروں میں اصلاحات کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ آج جس رفتار سے، جس سنجیدگی سے ہیلتھ پرفیشنلز تیار کرنے پر کام چل رہا ہے، وہ غیر معمولی ہے۔

ساتھیوں!

آج کے اس پروگرام میں ، میں ہمارے صحت کے شعبے کے ایک بہت مضبوط ستون کا تذکرہ کرنا بھی ضروری خیال کرتا ہوں ۔اکثر،ہمارے ان ساتھیوں کا تذکرہ چھوٹ جاتا ہے۔ یہ ساتھی ہیں۔ ہماری آشا-این ایم-آنگن واڑی ورکرز اور گاؤں گاؤں میں ڈسپنسریوں میں تعینات ہمارے صحت کارکنان۔ہمارے یہ ساتھی انفیکشن کو روکنے کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم میں بہت ہی اہم ترین اور کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔تیزی سے بدلتے موسم،جغرافیائی صورتحال خواہ کتنی ہی برعکس ہوں، یہ ساتھی  ملک کے ایک ایک شہری کی حفاظت کرنے میں دن رات مسلسل تگ ودو کر رہے ہیں۔گاؤں میں وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں،دور دراز کے علاقوں میں ، پہاڑی اور قبائلی علاقوں میں ٹیکہ کاری مہم کو کامیابی کے ساتھ چلانے میں ہمارے ان ساتھیوں نے کلیدی رول ادا کیا ہے۔21 جون سے ملک میں ٹیکہ کاری کی مہم کی جو توسیع ہو رہی ہے، اسے بھی ہمارے یہ تمام ساتھی تقویت فراہم کر رہے ہیں اور بھرپورتوانائی فراہم کرا رہے ہیں۔ میں آج عوامی طور پر ان کی خدمات کی  بھر پور ستائش  اور تعریف کرتا ہوں۔

21 جون سے ٹیکہ کاری کی جو مہم شروع ہو رہی ہے۔اس سے جڑی کئی طرح کی گائیڈ لائنز جاری کی گئی ہیں۔ اب 18 سال سے زائد کے ساتھیوں کو وہی سہولیات ملیں گی، جو ابھی تک 45 سال سے زائد عمر کےمعزز لوگوں کو مل رہی تھیں۔مرکزی حکومت، ملک کے ہر شہری کو ٹیکہ لگانے  کے لیے،'مفت'ٹیکہ لگانے کے لیے، پرعزم ہے۔ ہمیں کورونا پروٹوکال کا بھی پورا خیال رکھنا ہے۔ماسک اور دو گز کی دوری، یہ بہت ضروری ہے۔ آخر میں، میں یہ کریش کورس کرنے والے سبھی نوجوانوں کو بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔ مجھے پورا یقین ہے ،آپ کی نئی اسکلس، ملک کے لوگوں کی زندگیاں بچانے میں مسلسل کام آئیں گی اور آپ کو بھی اپنی زندگی میں اس نئی پہل سے بڑا اطمینان و سکون حاصل ہوگاکیوں کہ آپ جب پہلی بار روزگار کے لیے زندگی کی نئی شروعات کر رہے تھے تب آپ  بنی نوع انساں کی حفاظت میں خود کو مامور کر رہے تھے۔ لوگوں کی زندگیوں کو بچانے کے لیے جڑ رہے تھے۔ گذشتہ ڈیرھ برس سے رات-دن مسلسل کام کر رہے ہمارے ڈاکٹرز، ہماری نرسز نے اتنا بوجھ اٹھایا ہے،برداشت کیا ہے، آپ کے آنے سے انہیں مدد ملنے والی ہے۔ان کو ایک نئی طاقت ملنے والی ہے۔ اس لیے یہ کورس اپنے آپ میں، آپ کی زندگی میں ایک نیا موقع لے کر آ رہا ہے۔ انسانیت کی خدمت، عوام کی فلاح و بہبودکا ایک خاص موقع آپ کو ملنے جا رہا ہے۔ اس مقدس کام کے لیے ، انسانیت کی خدمت کے کام کے لیے خدا بزرگ و برتر آپ کو تقویت فراہم کرے،آپ جلد از جلد اس کورس کی ہر باریکی کو سیکھ لیں۔خود کو بہترین انسان بنانے کی کوشش کریں۔ آپ کے پاس وہ ہنر ہو جو ہر کسی کی زندگی بچانے کے کام آئے۔ اس کے لیے میری طرح سے  بہت بہت مبارکباد و نیک خواہشات۔

 

-----------------------------------------------------------------

 

ش ح۔ س ک

U No. 6020


(Release ID: 1728213) Visitor Counter : 297