جل شکتی وزارت

جل شکتی کے وزیر مملکت نے تمام اراکین پارلیمنٹ سے  جل شکتی مہم - 2 مین شرکت  اور اس کی حمایت کرنے پر زور دیا


مانسون سیزن کے دوران، بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لئے، لوگوں کو حساس بنانے میں، ممبران پارلیمنٹ کی حمایت اور تعاون کرنے پر زور دیا

Posted On: 15 JUN 2021 2:30PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15جون 2021،جل شکتی کے وزیر مملکت جناب رتن لال کٹاریا نے، لوک سبھا اور راجیہ سبھا، دونوں ایوانوں کے اراکین پارلمان سے۔اپنے اپنے انتخابی حلقوں اور ریاستوں میں جاری’’جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین‘‘ مہم کی حمایت کرنے کے لئے ذاتی خط لکھے ہیں۔ 22 مارچ، 2021 کو - عالمییوم آبیدن کے موقع پر، وزیر اعظم شری نریندر مودی نے ’’  کیچ دی رین وہیر اٹ فالس، وہین اٹ فالس‘‘ کے عنوان کے ساتھ اس مہم کا آغاز کیا تھا۔

اس مہم کا مقصد،مون سون کے آغاز سے قبل ہی، مصنوعی ری چارج ڈھانچوں کی تعمیر، موجودہ تالابوں اور آبی اداروں کو دوبارہ فعال بنانا ، نئے آبی اداروں کی تشکیل کرنا، چیک ڈیموں کی فراہمی ، نمی والے علاقوں اور دریاوں کو پھر سے مستحکم کرکے، بارش کے پانی کو جمع کرنا  ہے۔ حیاتیاتی ٹیگنگ کرکے اور اس ڈیٹا کو سائنسی اور ڈیٹا پر مبنی ضلعی سطح پر، پانی کے تحفظ کے منصوبے بنانے کے لئے، ملک کے تمام آبی اداروں کا ڈیٹا بیس بنانے کا بھی منصوبہ ہے۔

خط میں ابھیان کی تفصیلات کے بارے میں بتایا گیا ہے اور اراکین پارلیمنٹ کو پہلے سے ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ اس سے آئندہ مانسون کے سیزن میں بارش کے پانی کے تحفظ کے لئے لوگوں کو حساس بنانے میں ان کی حمایت اور شراکت کرنےکی بات کہی گئی ہے۔ جناب کٹاریہ نے بتایا کہ خط بھیجنے کا مقصد، ہرایک رکن پارلیمنٹ سے اپنے اپنے حلقے میں اس مہم کے لئے برانڈ امبیسیڈر بننے کی اپیل کرنا ہے۔ جناب کٹاریہ نے مزید کہا ’’عوامی مفاد میں ، ہم سب کو مل بیٹھ کر جماعتی وابستگی سے اوپر اٹھنا چاہئے تاکہ زیر زمین پانی کی سطح میںہوتی ہوئی کمی اور پانی کی قلت کو ختم کرنے کے مشترکہ مسئلے کو حل کیا جاسکے‘‘۔

’’جل شکتی ابھیان: کیچ دی رین‘‘ مہم، ملک کے تمام اضلاع کے تمام دیہی اور شہری علاقوں کا احاطہ کرتی ہے، جبکہ اس کے برعکس ، 2019 کی جل شکتی مہم- اول میں ملک کے 256 اضلاع میں 2836 بلاکس میں سے صرف 1592 پانی کے دباؤ والے بلاکس کا ہی احاطہ کیا تھا۔

جل شکتی کی وزارت کے تحت قومی آبی مشن، اس کے نفاذ کے لئے، نوڈل ایجنسی ہے اور اس اقدام کے لئے تمام ریاستی حکومتوں اور تمام بڑے بڑے سرکاری و نجی اداروں کو شامل کرنے کے لئے انتھک محنت کر رہا ہے۔ وزارت اس سلسلے میں، دفاع، دہی ترقی، ماحولیات، جنگلات اورتبدیلی آب و ہوا، ذراعت، ہاوسنگ اور شہری امور وغیرہ کی وزارتوں کے ساتھ رابطے میں ہے اور ریلوے کے تحت اداروں، ہندوستان کی ہوائی اڈے کی اتھارٹی ، سی پی ایم ایف ، تمام سرکاری شعبے کی کمپنیاں ، پبلک سیکٹر بینک ، یونیورسٹیاں وغیرہ کو،جن کے تحت زمینوں کے وسیع حصے موجود ہیں، ’کیچ دی رین‘ مہم میں شامل ہونا ہے۔

لانچ کے بعد پچھلے 2 مہینوں میں ابھیان نے، جاری کووڈ - 19وبا کے ذریعہ کھڑے کردہ شدید چیلنجوں کے باوجود ، قابل ذکر کامیابیاں حاصل کیں۔ وزارت دیہی ترقی نے 1.64 لاکھ پانی کے تحفظ اور بارش کے پانی ذخیرہ کرنے والے (آر ڈبلیو ایچ) ڈھانچے کی تعمیر مکمل ہونے کی اطلاع دی ہے ، جس پر 5360 کروڑ روپئے کاخرچ آیا ہے ، جبکہ 1.82 لاکھ اضافی ڈھانچوں پر کام جاری ہے۔ اب تک 2666 کروڑ روپئے کی لاگت سے 37428 روایتی ڈھانچے اور موجودہ واٹر باڈیوں کی تزئین و آرائش کی گئی ہے اور جلد ہی 42000 اضافی ڈھانچوں کو بھی نئی شکل دینے کی امید ہے۔

محکمہ دیہی ترقی کے ایم این آر ای جی ایس کے تحت پانی کے تحفظ سے متعلق تقریبا  14000 کروڑروپے کی مالیت کے پانی کے تحفظ کے کام مکمل کر لئے گئے ہیںیا جاری ہیں۔ وزارت ہاؤسنگ اور شہری امور نے 1258 آر ڈبلیو ایچ ڈھانچوں کی تزئین و آرائش کی ہے جبکہ 1.02 لاکھ نئے آر ڈبلیو ایچ ڈھانچے تیار کئے ہیں۔ یہ ابھیان تعمیراتی ڈھانچوں کی تعمیر تک ہی محدود نہیں،  اس نے اپنے پروگرام کے تحت فصلوں کی تنوع، جنگل بانی اور پانی کے استعمال کی کارکردگی (ڈبلیویو ای) کے بارے میں پھیلانے والی معلومات کو شامل کرنے کے لئے بھی، مزید اقدامات کئے ہیں۔ محکمہ زراعت نے کے وی کیز کے ذریعہ 1488 تربیتی اجلاسوں کا انعقاد کیا ہے ، جس میں تقریبا 53000 کاشتکاروں کو مناسب فصل اور ڈبلیویو ای کی تربیت دی جارہی ہے۔ تقریبا 22000 بیج کے پیکٹ اور 235000 نباتات تقسیم کیے گئے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو مناسب فصل کی کاشت میں منتقل ہونے کی تاکید کی جا سکے۔

شری کٹاریہ نے کہا ،’’یہ سب مختلف محکموں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے اور ان کے مختص بجٹ کو ہماری حکومت کے نظریے  - ’کم سے کم حکومت  - زیادہ سے زیادہ حکمرانی‘ کے مطابق استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے۔‘‘

اس خط میں معلومات کے ساتھ ساتھ نہرو یوا مرکز کے بارے میں معلومات اور اسکے پرعزم کیڈر کی بھی تعریف کی گئی ہے ، جو 623 اضلاع میں ایک مضبوط آگاہی پیدا کرنے کی مہم چلا رہا ہے۔ 700 ریاستی / ضلعی سطح کے این وائی کے ایس کوآرڈینیٹرز کو پہلے ہی تربیت فراہم کی جاچکی ہے اور اب تک تقریبا  2.27 کروڑ افراد ان کے ذریعے بیداری پیدا کرنے والے 16 لاکھ سرگرمیوں میں حصہ لے چکے ہیں۔

شری کٹاریہ نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعظم آگے سے اسکی قیادت کر رہے ہیں۔ انہوں نے تمام ڈھائی لاکھ گرام سرپنچوں کے ساتھ ساتھ تمام ریاستوں کے وزرائے اعلی کو بھی خطوط لکھے ہیں تاکہ وہ اس مہم کی کامیابی کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔ ان کی کاوشیں، پانی کے تحفظ کے میدانمیں کام کرنے کے پختہ عزم کے بارے میں نمایاں نمائندگی کرتی ہیں۔ عوام کی شراکت سے  ان مخلصانہ کوششوں کے ساتھ، مجھے یقین ہے کہ جلد ہی ہم ’’جال اندولن‘‘ کو ایک’’جن آندولن‘‘ میں تبدیل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔‘‘

2019 کے جل شکتی ابھیان -1، جس نے ملک کے 256 اضلاع میں 1592 پانی کے دباؤ والے بلاکس کو احاطہ کیا تھا، اپنی نوعیت کی  پہلی مہم تھی جہاں جوائنٹ سیکرٹری رینک کے افسر کی سربراہی میں سی ڈبلیو سی اور سی جی ڈبلیو بی کے تکنیکی ماہرین کی ٹیم نے فیلڈ فارمیشنوں کا دورہ کیا اور بارش کے پانی کو جمع کرنے کے بارے میں مقامی حکام کو حساس بنانا۔ نتائج زبردست تھے کیوں کہ موجودہ آبی ذخائر کو دوبارہ فعال کرنے اور چھتوں سےبارش کے پانی کو جمع کرنے کے لئے، کامیاب مداخلت کی گئی تھی۔

*****

U.No.5494

(ش ح - اع - ر ا)                                      



(Release ID: 1727320) Visitor Counter : 208