صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ ٹیکہ کاری کی پیش رفت کاجائزہ لیا


جون 2021 میں ٹیکوں کی دستیابی میں خاطر خواہ اضافہ کو دھیان میں رکھتے ہوئے ٹیکہ کاری کی رفتار تیز کرنے کے اقدامات پر بھی غور وخوض ہوا

ریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو گھروں کے آس پاس ٹیکہ کاری مراکم قائم کرنے اور ان کا استعمال بڑھانے کو کہا گیا

ٹیکہ کاری کی رفتار تیز کرنے کے لئے نجی اسپتالوں کی حصہ داری کو بڑھایا جائے گا

Posted On: 31 MAY 2021 6:27PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی31مئی 2021:ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے اشتراک سے کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم کی سرگرم رہنمائی جائزہ اور نگرانی کے اپنے عزم کے حصہ کے طور پر صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزارت نے آج  ریاستوں میں ٹیکہ کاری  کی پیش رفت کے بارے میں ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ایک جائزہ میٹنگ منعقد کی ۔ یہ میٹنگ ٹیکہ کاری تیز کرنے کے لئے ریاستوں کو دی گئی اور سہولیات اور جون 2021 میں ٹیکوں کی سپلائی بڑھائے جانے کے سلسلے میں منعقد کی گئی۔ میٹنگ کی صدارت صحت کے مرکزی سرکریٹری جناب راجیش بھوشن نے کی۔

مرکزی صحت سکریٹری نے مئی 2021 کے آخری ہفتہ میں ٹیکہ کاری کی رفتار بڑھانے کے سلسلے میں ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کی مشترکہ کوششوں کی تعریف کی کیوں کہ رواں مہینہ کی ٹیکہ کی بیشتر سپلائی  لگ بھگ  اس مہینے پوری ہوچکی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ  ٹیکہ کاری کی رفتار کو مزید بڑھائے جانے کی کافی گنجائش موجود ہے۔  جون 2021 میں ٹیکوں کی کل دستیابی مزید بڑھائی جائے گی۔ (ٹیکوں کی دستیابی سے متعلق کلینڈر ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ پہلے ہی شیئر کیا جاچکا ہے)  جون 2021 میں ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو ٹیکوں کی لگ بھگ 12 کروڑ (119570 ہزار) ڈوز دستیاب کرائے جائیں گے تاکہ ٹیکہ کاری مہم تیز کی جاسکے۔

صحت کے سکریٹری نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ مرکزی حکومت ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو دستیاب بفراسٹاک سے ٹیکے دستیاب کرائے گاکہ ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے اپنے کم ہوتےٹیکوں کے ذخیرہ کو بھر سکیں اور ٹیکہ کاری مہم کی رفتار مستقل طور سے بنی رہی۔

کووڈ-19 وبا سے  سب سے زیادہ خطرے والی آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کے  عمل میں اہم ہتھیار کی شکل میں استعمال کی جارہی ٹیکہ کاری عمل کی اعلی ٰ سطح پر باقاعدہ نگرانی اورجائزہ لیا جارہا ہے۔ سکریٹری نے بتایا کہ ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لئے ٹیکہ کاری مہم کے واسطے اب تک موجودہ حالات  کو مختلف شیئر ہولڈرس کے ساتھ باقاعدہ صلاح و مشورہ سے اور مثبت بنایا جائے گا جو کہ موجودہ حالات کے مطابق ہوں گے اورجس سے ٹیکہ کاری پروگرام کو بڑھاوا ملے گا۔

کمیونٹی پہنچ کو دھیان میں رکھتے ہوئے گھروں کے آس پاس کے غیر صحت سہولت والے مقامات  جیسے کمیونٹی سینٹر، آر ڈبلیو اے سینٹر، آفس، پنچایت گھر، اسکول کی عمارتیں ، پرانے مکانات ، بزرگوں اوراپاہج کے لئے گھروں کے آس پاس کووڈ ٹیکہ کاری مرکز (این ایچ سی وی سی) شروع کرنے سے متعلق ایک صلاح و مشورہ  ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو بھیجا جاچکا ہے۔  یہ رہنما خطوط صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔

https://www.mohfw.gov.in/pdf/GuidanceNeartoHomeCovidVaccinationCentresforElderlyandDifferentlyAbledCitizens.pdf]

ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں سے اپیل کی گئی ہے کہ گھروں کے پاس ٹیکہ کاری مراکز کی تعداد بڑھائی جائے اور عوام میں ان مراکز کے استعمال کے لئے بیداری پیدا  کرنے کے لئے مہم چلائی جائے ۔

این ایچ سی وی سی  کے لئے مقامات کی پہچان اور  پہلے سے  موجود سی وی سی سے انہیں جوڑنے کے عمل کی ضرورت پھر سے دہرائی گئی ۔ ریاستیں اور مرکز کے زیرانتظام علاقے موجودہ کووڈ ٹیکہ کاری مراکز کی پہچان کرکے انہیں این ایچ سی وی سی میں  ٹیکہ کاری کا فرض سونپنے کا کام کریں گے۔ مخصوص سی وی سی کے نوڈل افسر مجوزہ این ایچ سی وی سی  پر ضروری سہولیات کی فراہمی کا جائزہ لیں گے جس میں مجوزہ این ایچ سی وی سی مرکز پر ٹیکہ کاری کے لئے تین کمروں کی دستیابی سینئر لوگوں اور اپاہج کے مرکز تک پہنچ کی سہولت  اے ای ایف آئی کا بندوبست کرنے کی سہولت اورانٹرنیٹ وغیرہ کی دستیابی ہونا چاہئے۔مخصوص سی وی سی کے نوڈل افسر کی دستیابی سے لے کر ٹیکہ کاری کے دن ٹیکہ لگانے والی ٹیم کی مرکز پر تعیناتی یقینی بنائیں گے۔

ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو یہ بھی کہا گیا کہ کووڈ ٹیکہ کاری  مہم میں نجی اسپتالوں کو اور زیادہ تعداد میں شامل کرنے کے لئے  سرگرم کوششیں کی جائیں۔ ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا گیا کہ وہ  دو یا تین ممبروں کا خصوصی دستہ تشکیل کریں جو باقاعدہ طور سے نجی اسپتالوں اور ٹیکہ  تیار کرنےوالوں سے  رابطہ قائم کرے گا تاکہ ٹیکوں کی وقت پر سپلائی ہوسکے۔

اس بات کو دوبارہ نمایاں کیاگیا کہ ریاستیں اورمرکز کے زیرانتظام علاقے ٹیکوں کے ضایع ہونے کو کافی حد تک کم کرنے کی کوششوں پر توجہ دیں،کیوں کہ یہ  پبلک ہیلتھ کے لئے انتہائی اہم ہے۔ صحت کے مرکزی سکریٹری نے کہاکہ ٹیکوں کی بربادی میں کافی سدھارہوا ہے لیکن ابھی بھی کئی ریاستوں کو اس پر خاص طور سے دھیان دینے کی ضرورت ہے۔ میٹنگ میں ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں کو یہ بھی تجویز پیش کی گئی کہ ٹیکہ کاری مہم میں شامل ورکروں کو  پھر سے  تربیت دی جائے تاکہ وہ ٹیکوں کا سمجھ داری سے استعمال کرسکیں۔

 

******

U-NO.5443

 

ش ح۔ح ا۔ ف ر

 



(Release ID: 1726902) Visitor Counter : 128