صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹرہرش وردھن نے ایچ آئی وی/ ایڈز کے بچاؤ سے متعلق یو این جی اے کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کیا


ہم یہاں ایچ آئی وی کے خلاف لڑنے کے لئے یکجا ہوئے ہیں:ڈاکٹر ہرش وردھن

‘‘بھارت تقریبا 1.4 ملین لوگوں کو مفت اینٹی ریٹرووائرل علاج فراہم کرارہا ہے’’

‘‘اگرہمیں آئندہ 10 برسوں میں ایڈز کاخاتمہ کرنے کے وعدے کو پورا کرنا ہے تو ہمیں ایچ آئی وی کی نئی منتقلی کوپوری طرح ختم کرنا ہوگا’’

Posted On: 11 JUN 2021 10:27AM by PIB Delhi

 

نئی دہلی11جون 2021:   صحت اورخاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج  ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ اقوام متحدہ کی جنرل  اسمبلی(یو این جی اے) کے 75 ویں اجلاس سے خطاب کیا۔

 

مرکزی وزیر صحت نے قرار داد260/75 پر اپنے خیالات کااظہار کیا۔ جس میں ایچ آئی وی/ ایڈز سے متعلق  عہد بندی کے اعلان کےنفاذ اور ایچ آئی وی/ ایڈز سے متعلق سیاسی اعلانات  کے بارے میں بتایا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001TCVF.png

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا:

آج اقوام متحدہ جنرل  اسمبلی کے اس  باوقار فورم سے خطاب کرنا میرے لئے اعزاز اور خوشی کا باعث ہے۔ اپنی حکومت کی جانب سے میں  آپ سبھی کو  مبارکباد پیش کرتا ہوں اور  اس میٹنگ کے انعقاد میں شامل سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایڈزکے بارے میں اس اعلی سطحی میٹنگ میں شرکت کرنا بھارت کے لئے خوشی اوراعزاز کی بات ہے۔

عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ ایچ آئی وی وبا قابو میں آگئی ہے،  لیکن وباؤں میں ابھار آیا کرتے ہیں اس لئے مسلسل نگرانی اور اس کے علاج کےلئے وقت پر مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔

اپنی بات میں  ان ہیلتھ کیئر پرووائڈرس اور صف اول کے کارکنان اور آؤٹ ریچ کارکنان کی ستائش سے شروع کروں گا جنہوں نے کووڈ-19 کے دوران اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اپنی جان خطرے میں ڈالی کہ ایچ آئی وی والاکوئی بھی شخص بغیر دوا کے نہ رہ جائے۔اس موقع پر میں ان لوگوں کے لئے خراج عقیدت پیش کروں گا جنہوں نے ہماری بہترین کوششوں کے باوجود اس مدت میں ایچ آئی وی-ایڈز کی وجہ سے اپنی جان گنوائی۔

بھارت نے ا س بات کی مثال بہت اچھی طرح سے پیش کی ہے کہ  وبا کاسامنا کرنے میں  عدم مساوات اورخامیوں کو دور کرنے کے سلسلے میں مضبوط سیاسی قیادت بہت اہم ہوتی ہے۔ کووڈ -19 عالمی وبا کے دوران بھارت نے  ایچ آئی وی خدمات پر کووڈ کے اثر کو کم کرنے کے لئے معاشرے، سول سوسائٹی اور ترقیاتی شراکت داروں کی شمولیت سے تیزی سے اور وقت پر کارروائی کی۔ بھارت نے   ایچ آئی وی اورایڈز کی روک تھام اور کنٹرول سے متعلق قانون 2017 مرض سےمتاثرہ لوگوں کے انسانی حقوق کے تحفظ کے لئے  ایک قانونی فریم ورک فراہم کراتا ہے۔

بھارت کا منفرد ایچ آئی وی کے روک تھام کاماڈل سماجی رابطے کے نظریہ پر مرکوز ہے جس کے ذریعہ سول سوسائٹی کی مدد سے  نشانے کے مطابق پروگرام نافذ کئے جاتے ہیں۔  پروگرام کا مقصد رویہ  میں تبدیلی لانا، مواصلات ، آؤٹ ریچ سروس ڈلیوری، کونسلنگ اور ٹیسٹنگ اور ایچ آئی وی کیئر کے رابطوں کو یقینی بنانا ہے۔

بھارت تقریبا1.4ملین لوگوں کو مفت اینٹی ریٹرووائرل علاج فراہم کرا رہا ہے، بھارتی ادویات افریقہ میں رہنے والے ایچ آئی وی سے متاثرہ لاکھوں افراد تک پہنچ رہی ہیں۔دور دراز رہنے والے اور خطرے کے اندیشے والی آبادی پر مرکوز کرنے کے لئے بھارت کے نیشنل اینڈز کنٹرول پروگرام میں ترامیم کی گئی ہیں۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو ہم آہستہ  آہستہ ڈولیوٹ گریویر کی طرف لارہے ہیں جو کہ  ایک محفوظ او رکارگر اینٹی ریٹرووائرل میڈیکیشن ہے۔

وائرل لوڈ ٹیسٹنگ سہولتوں میں اضافہ کیا گیا ہے اور  ماں کے بچے میں ایچ آئی وی کی منتقلی کو ختم کرنے کا نشانہ حاصل کرنے کے مقصد سے ایچ آئی وی کونسلنگ، جلد تشخیص کے لئے ٹیسٹنگ اورکمیونٹی بیسڈجانچ میں اضافہ کیا گیا۔ بھارت سرکارکے ‘ہرکسی کے اعتماد کے ساتھ سبھی کی ترقی کے لئے ملکر کام کرنے’ کے اصول پر عمل کرتے ہوئے نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام میں  ایچ آئی وی کی روک تھام اوراس کےعلاج کے لئے امداد حاصل کرنے کے مقصد سے سرکاری اورنجی شعبے کی صنعتوں کےساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے ہیں۔ بھارت ایچ آئی وی دیکھ ریکھ کے سلسلے میں  کوششوں میں اتنا اضافہ کرنا چاہتا ہے کہ وہ اس مہلک مرض سے متاثرہ 100 فیصد لوگوں تک پہنچ سکے۔

اس بات سے ہم اچھی طرح واقف ہیں کہ   نشانے کو پورا کرنے میں محض 115 ماہ کی مدت باقی رہنے پر اگر ہمیں  آئندہ دس برسوں میں ایڈز کو ختم کرنے کے وعدے کو پورا کرنا ہے تو ایچ آئی وی کی نئی منتقلی کو پوری طرح بند کرنا ہوگا۔ ہمارے سامنے ایک طویل سفر ہے، ہمیں درپیش چیلنجوں اورخامیوں کا اندازہ لگانا ہے اورانہیں شناخت کرنا ہے، اپنے پروگرام کی اصلاح کرنی ہے، معلومات شیئر کرنی ہے،  بہترین طریقہ کار اختیار کرنے ہیں اورایڈز وبا کے  خاتمے کے پائیدار ترقیاتی مقصد کو2030 تک پورا کرنا ہے جو کہ عوامی صحت کے لئے ایک بڑا خطرہ ہے۔

 

 

******

 

U-NO.5337

ش ح۔اگ۔ ف ر



(Release ID: 1726155) Visitor Counter : 319