امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پی ایم جی کے اے وائی کے تحت مئی میں 55 کروڑ فیضیافتگان اور  جون میں تقریبا 2.6 کروڑ فیضیافتگان نے مفت اناج حاصل کئے: جناب پانڈے


پی ایم جی کے اے وائیIII- کے تحت سبھی ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو تقریبا 63.67 ایل ایم ٹی اناج فراہم کرایا گیا

خوردنی تیلوں کی قیمتوں میں  کمی آنی شروع ہوچکی ہے، حکومت  ہر ہفتہ صورتحال کاجائزہ لے رہی ہے: جناب پانڈے

کووڈ-19 کے دوران اپریل 2020 سے مئی 2021 تک 19.8 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزکشن کئے گئے

ڈی ایف پی ڈی سکریٹری نے میڈیا کو پی ایم جی کے اے وائیIII-، اواین او آر سی اور اناج کی خرید میں ہونےوالی پیش رفت کے بارے میں  معلومات فراہم کیں

Posted On: 03 JUN 2021 6:22PM by PIB Delhi

نئی دہلی 3جون 2021: خوراک اورعوامی نظام تقسیم کے محکمہ کے سکریٹری جناب سدھانشو پانڈے نے آج صحافیوں کو  پی ایم جی کے اے وائی۔IIIاورایک ملک ایک راشن کارڈ  اسکیم کے تحت اناجوں کی تقسیم  میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

‘‘پردھان منتری غریب کلیان ان ّیوجنا(پی ایم- جی کے اے وائی –III) کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، سکریٹری نے کہاکہ  فوڈ کارپوریشن آف انڈیا کے ڈپو سے  ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ 63.67 لاکھ میٹرک ٹن سے زیادہ اناج اٹھایا جاچکا ہے، جو کہ مئی اور جون 2021 کےلئے کل  پی ایم جی  کےاے وائی الاٹمنٹ کا  تقریبا 80 فیصد ہے۔  34 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ مئی 2021 میں تقریبا 55 کروڑ این ایف ایس اے فیضیافتگان کو تقریبا 28 لاکھ میٹرک ٹن اناج تقسیم کیا گیا ہے اور جون 2021 میں تقریبا 2.6 کرور این ایف ایس اے فیضیافتگان کو تقریبا 1.3 لاکھ میٹرک ٹن  اناج تقسیم کیا گیا ہے۔  انہوں نے مزید کہاکہ 3 جون 2021 تک  قومی غذائی سکیورٹی قانون کے تحت این ایف ایس اے کے فیضیافتگان کو مئی اور جون 2021 کے لئے  بالترتیب تقریبا 90 فیصد اور 12 فیصد اناج تقسیم کیا گیا ہے، جس میں  مئی اور جون 2021 کےلئے  13000 کروڑ روپئے سے زیادہ اناج کی سبسڈی پر خرچ ہورہا ہے۔  پی ایم جی کے اے وائی  کے تحت مئی اور جون 2021 کے لئے اب تک  ملنے  والی  غذائی سبسڈی 9200 کروڑ روپئے سے زیادہ ہے۔

 جناب پانڈے نے کہاکہ  محکمہ کے ذریعہ اس اسکیم کامسلسل جائزہ لیا جارہا ہے اور وہ  ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، جو پرنٹ / الیکٹرانک میڈیا اور مناسب قیمت والی دکانوں پر بینر وغیرہ کے ذریعہ  پی ایم جی کے اے وائی-III کے سلسلے میں  بڑے پیمانے پر تشہیر کرنے کے لئے قدم اٹھا رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019CMQ.jpg

 

‘‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’’ (او این او آر سی) کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ڈی ایف پی ڈی سکریٹری نے بتایا کہ یہ  قومی غذائی سیکورٹی قانون 2013 (این ایف ایس اے) کے تحت  راشن کارڈوں کی  ملک گیر پورٹبلٹی کی شروعات، محکمہ کے ذریعہ شروع کی گئی ایک حوصلہ مندانہ اسکیم اور کوشش ہے۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں  اواین  او آر سی منصوبہ (درون ریاستی ٹرانزکشن سمیت) کے تحت پورٹبلیٹی ٹرانزکشن کاماہانہ اوسط تقریبا 1.35 کروڑ درج کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ  اگست 2019 میں  او این او آر سی منصوبہ کی شروعات کے بعد سے  سبھی ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں کل 27.8 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزکشن ہوئے ہیں،جن میں سے تقریبا 19.8 کروڑ پورٹیبلٹی ٹرانزکشن کووڈ-19 کی مدت کے دوران  درج کئے گئے ہیں، یعنی اپریل 2020 سے لے کر مئی 2021 تک ۔

کووڈ-19 بحران کے دوران  مہاجر این ایف ایس اے فیضیافتگان کے لئے این ایف ایس اے غذائی اشیاء تک رسائی کو یقینی بنانے والے ایک ملک ایک راشن کارڈ (او این او آر سی) منصوبہ کی صلاحیت کو دیکھتے ہوئے، یہ محکمہ مہاجر فیضیافتگان تک سرگرم طریقہ سے پہنچ کر ، اس پروگرام کو اپنی پوری صلاحیت کے ساتھ نافذ کرنے کے لئے  وی سی میٹنگوں/ ایڈوائزریز /خطوط وغیرہ کے توسط سے  ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ مسلسل آگے بڑھ رہا ہے۔

ان ریاستوں/ مرکز کےزیرانتظام علاقوں سے او این اوآر سی  منصوبہ،14445 ٹول فری نمبر اور ‘ میرا راشن’ موبائل ایپلی کیشن کے بارے میں بڑے پیمانے پر تشہیر کرنے اور بیداری پھیلانے کی درخواست کی گئی ہے، جسے حال ہی میں  این ایف ایس اے فیضیافتگان کو فائدہ پہنچانے کے لئے این آئی سی کے تعاون سے محکمہ کے ذریعہ  فروغ دیا گیا ہے، خاص طور سے  مہاجر این ایف ایس اے فیضیافتگان کے لئے، 10 الگ الگ زبانوں میں  یعنی انگریزی، ہندی، اڑیا، پنجابی، تمل، تیلگو، ملیالم، کنڑ، گجراتی اور مراٹھی۔‘ میرا راشن’ ایپ میں زیادہ سے زیادہ علاقائی زبانوں کو شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

خوردنی تیل کی ڈیوٹی میں کمی کرنے کے سلسلے میں ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے جناب پانڈےنے کہاکہ  بین الاقوامی بازارمیں خوردنی تیل کی قیمتوں میں پہلے سے ہی کمی آنی شروع ہوچکی ہے اورمانگ میں 15 سے 20 فیصد کی کمی آئی ہے۔انہوں نےکہاکہ خوردنی تیل کی قیمتوں میں مسلسل گراوٹ جاری ہے، اور یہ رجحان بین الاقوامی بازار میں بھی نظر آرہا ہے۔  چونکہ تیل کی قیمتوں میں کمی آرہی ہے اور  جیسا کہ رجحان سے پتہ چل رہا ہے کہ یہ مسلسل جاری رہے گی، اس لئے ڈیوٹی میں کمی کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، انہوں نے مزید کہاکہ  حکومت ہر ہفتہ صورتحال کا جائزہ لے رہی ہے۔

ایک دیگر سوال کا جواب دیتے ہوئے، ڈی ایف ٹی ڈی کے سکریٹری نے کہاکہ  کووڈکو ذہن میں رکھتے ہوئے قومی غذائی سیکورٹی قانون کے تحت  زد پذیر اور معاشی اعتبار سے کمزور طبقوں (یعنی سڑکوں پر رہنےوالے، کچرا چننے والے، ہاکرس، رکشہ چلانےوالے، مہاجر، مزدوروں وغیرہ ) کے سبھی اہل افراد کو اس کے تحت شامل کرنا اس محکمہ کی اولین ترجیح ہے۔ این ایف ایس اے کے تحت اہل افراد/ کنبوں کی شناخت کرنے اور مسلسل جائزے کے ذریعہ انہیں راشن کارڈ جاری کرنے کے عمل سے متعلق ذمہ داری ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمے کے ذریعہ 2 جون 2021 کو سبھی ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو یہ ہدایت جاری کی گئی ہے کہ  وہ اپنی مجموعی این ایف ایس اے حد کے تحت  دستیاب کوریج کا استعمال کرکے مذکورہ بالا زمرے کے لوگوں، جن کے پاس راشن کارڈ نہیں ہے، کے لئے  سرگرم طریقے سے  این ایف ایس اے راشن کارڈ جاری کرنے کے لئے خصوصی مہم چلائیں۔  81.35 کروڑ کل این ایف ایس اے کوریج کی حد میں  تقریبا 1.97 کروڑ کا فرق اب بھی موجود ہے، جس کا استعمال ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعہ اس  مقصد کے لئے کیا جاسکتا ہے۔

 

 

******

U-NO.5259

ش ح۔ ف ا۔ ف ر



(Release ID: 1725523) Visitor Counter : 156