وزارت خزانہ

وزیرخزانہ محترمہ سیتارمن نے بنیادی ڈھانچہ سے متعلق آئندہ نقشہ راہ کے بارے میں تبادلۂ خیال کی غرض سے ایک میٹنگ کی صدارت کی


وزیرخزانہ نے وزارتوں کو ان کے سرمیہ اخراجات مختص کرنے کےلئےکہا

وزیرخزانہ نے وزارتوں اوران کے سی پی ایس ایز سے کہا کہ وہ جلد از جلد ایم ایس ایم ای کے واجبات کی ادائیگی کو یقینی بنائیں

Posted On: 04 JUN 2021 6:21PM by PIB Delhi

نئی دہلی 04جون 2021: خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملاسیتارمن نے آج بنیادی ڈھانچہ سے متعلق آئندہ کے نقشہ راہ کے بارے میں تبادلہ خیال کی غرض سے سینئر سرکاری عہدیداروں کے ساتھ ایک ورچوئل میٹنگ کی۔  محترمہ سیتارمن کی وزارتوں اور محکموں کے ساتھ یہ چوتھی جائزہ میٹنگ تھی جبکہ سال 22-2021 کا بجٹ پیش کرنے کے بعد بنیادی ڈھانچہ سے متعلق آئندہ لائحہ عمل کے بارے میں تبادلہ خیال کی غرض سے طے شدہ میٹنگوں کے سلسلے کی دوسری میٹنگ تھی۔ میٹنگ کے دوران وزارتوں اوران کے سی پی ایس ایز کے سرمایہ اخراجات سے متعلق منصوبوں، بجٹ میں کئے گئے اعلانات پر عمل درآمد کی صورتحال، اور بنیادی ڈھانچہ میں سرمایہ کاری میں تیزی لانے کے مقصد سے کئے جانے والے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

میٹنگ میں خزانہ کےسکریٹری، اقتصادی امور کے محکمے میں سکریٹری، سرکاری کاروباری اداروں کے محکمے کے سکریٹری، بجلی کی وزارت کے سکریٹری، ریلوے بورڈ کے چیئرمین اور ان دونوں وزارتوں کے سی پی ایس ایز کے سی ای او کے ساتھ ساتھ سی ای اوز/ سی ایم ڈیز نے شرکت کی۔

وزارتوں اوران کے سی پی ایس ایز کی سرمایہ اخراجات سے متعلق کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے  وزیرخزانہ نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی وبا کے بعد معیشت میں نئی جان ڈالنے میں اور زیادہ سرمایہ اخراجات ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے وزارتوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے سرمایہ کاری سے متعلق اخراجات مختص کریں۔ وزارتوں سے یہ بھی درخواست کی گئی کہ وہ سرمایہ کاری سے متعلق اخراجات کے اپنے اہداف سے زیادہ حاصل کرنے کی کوشش کریں۔

وزیرخزانہ محترمہ سیتارمن نے کہا کہ ‘‘ مالی سال 22-2021 کے بجٹ میں پونجی کے لئے 5.24 لاکھ کرور روپئے کی رقم مختص کی گئی ہے اوریہ 21-2020 کے بجٹ اندازے سے 34.5 فیصد کا زبردست اضافہ ہے۔ البتہ بجٹ سے متعلق فریق کی جانب سے سرمایہ اخراجات میں اضافہ کی کوششوں کی سرکاری ملکیت کے کاروباری اداروں کے ذریعہ تکمیل کی جانی ہوگی’’۔

وزیرخزانہ نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ بنیادی ڈھانچہ سے متعلق اخراجات، بنیادی ڈھانچہ پر محض مرکزی حکومت کے بجٹ سے متعلق اخراجات نہیں ہیں اور ان میں ریاستی سرکاروں اور نجی شعبے کے ذریعہ کئے گئے بنیادی ڈھانچہ سے متعلق زیر غور اخراجات بھی شامل ہیں ان میں بجٹ کے علاوہ اضافی وسائل کے ذریعہ حکومتی اخراجات بھی شامل ہیں۔ اس لئے وزارتوں کو اختراعی طریقے سے منظم کرکے پروجیکٹوں کےلئے فنڈ فراہم کرنے اور بنیادی ڈھانچہ پر اخراجات میں اضافے کےلئے نجی شعبہ کو فنڈ فراہم کرنے ، ہر طرح کی امداد فراہم کرنے پر سرگرمی کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ وزارتوں کو قابل عمل پروجیکٹوں کے لئے پی پی پی موڈ کا تفصیلی جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے۔ وزیرخزانہ محترمہ سیتا رمن نے  وزارتوں اوران کے سی پی ایس ایز سے بھی کہا کہ وہ ایم ایس ایم ایز کے واجبات کی جلد از جلد ادائیگی کو یقینی بنائیں۔

 

 

******

 

U-NO.5228

 

ش ح۔ ع م۔ ف ر



(Release ID: 1725283) Visitor Counter : 135