امور داخلہ کی وزارت

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے اُڈیشہ، مغربی بنگال، آندھرا پردیش کے وزرائے اعلیٰ اور انڈمان و نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ چکرواتی طوفان ’یاس‘سے نمٹنے کی تیاریوں کا جائزہ لیا


جناب امت شاہ نے ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی انتظامیہ سے تمام کووڈ - 19اسپتالوں، تجربہ گاہوں، ویکسین کولڈچین اور دوسری طبی سہولیات میں ضرورت بھر بجلی بیکپ انتظام کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں ایسا ہی بنائے رکھنے پر خصوصی طورپر زور دیا

مرکزی وزیر داخلہ نے مغربی بنگال، اُڈیشہ اور آندھر پردیش میں واقع آکسیجن جنریشن پلانٹوں پر پڑنے والے طوفان کے اثرات کا بھی جائزہ لیا

ریاستی حکومتوں سے آکسیجن جنریشن پلانٹوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کو کہا

جناب امت شاہ نے تمام ماہی گیروں کو ساحل پر واپس لانے اور نچلے و طوفان متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو وقت سے محفوظ نکالنے کے انتظام کو یقینی بنانے کےلئے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا

مرکزی وزیر داخلہ نے بجلی اور مواصلاتی خدمات کے تحفظ اور ان کی وقت سےبحالی کی ضرورت پر  زور دیا

جناب امت شاہ نے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں انڈمان و نکوبار جزائر کو مرکزی حکومت اور اس کی ایجنسیوں سے  ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی

Posted On: 24 MAY 2021 2:05PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کی توسط سے اُڈیشہ، مغربی بنگال اور آندھرا پردیش کےوزرائے اعلیٰ و انڈمان و نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر کے ساتھ خلیج بنگال میں بن رہے چکرواتی طوفان ’یاس‘سے پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے متعلقہ ریاستوں ، مرکزی وزارتوں اور ایجنسیوں کی تیاریوں کا اندازہ کرنے کےلئے ایک جائزہ میٹنگ کی۔اس میٹنگ کا انعقاد وزیر اعظم جناب نریدر مود ی کے ذریعے کل کی گئی ایک اعلیٰ سطحی جائزہ میٹنگ کے بعد کیا گیا ہے۔

 

 

جناب امت شاہ نے ریاتوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی انتظامیہ سے تمام کووڈ-19اسپتالوں ، تجربہ گاہوں ، ویکسین کولڈ چین اور دیگر طبی سہولیات میں ضرورت کے مطابق بجلی بیک اَپ انتظام کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں اسی طرح بنائے رکھنے پر خاص طور پر زور دیا ۔ اس کے علاوہ گاڑیوں کی آمدو رفت میں امکانی رکاوٹ کو ذہن میں رکھتے ہوئے انہوں نے اسپتالوں میں تمام ضروری دواؤں اور ان کی سپلائی کا مناسب اسٹاک یقینی کرنے کی صلاح دی۔ مرکزی وزیر داخلہ نے طوفان سے متاثر ہونے کے امکان والے غیر مستقل اسپتالوں سمیت تمام طبی سہولیات کو نقصان سے بچانے کےلئے مناسب انتظام کرنے اور اگر ضروری ہوتو مریضوں کو پیشگی طورپر وہاں سے نکالنے کی صلاح دی۔ جناب امت شاہ نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں مغربی ساحل کی گئی پیشگی کارروائی میں یہ یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی طبی سہولت پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے مغربی بنگال ، اُڈیشہ  اور آندھراپردیش جیسی ریاستوں میں واقع آکسیجن جنریشن پلانٹوں پر طوفان کے اثرات کا بھی جائزہ لیا۔وزیر داخلہ نے انہیں دو دنوں کے لئے آکسیجن کا اضافی اسٹاک رکھنے اور مختص شدہ ریاستوں کو آکسیجن ٹینکروں کی آمدو رفت کے لئے پیشگی طورپر منصوبہ بنانے کی صلاح دی، تاکہ کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں ریاستوں کی سپلائی متاثر نہ ہوسکے۔ جناب امت شاہ نے ریاستی حکومتوں سے آکسیجن جنریشن پلانٹوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانے کو کہا۔انہوں نے اسپتالوں اور طبی سہولیات کو بلا رُکاوٹ بجلی کی سپلائی  یقینی بنانے کےلئے بجلی پلانٹوں کی حفاظت کے لئے ضروری انتظام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

میٹنگ کے دوران تمام کشتیوں اور ماہی گیری کے جہازوں اور علاقے کے تمام بندرگاہوں و تیل پلانٹوں کی تحفظ کا بھی جائزہ لیا گیا۔ اس سلسلے میں مرکزی وزیر داخلہ نے متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کی تیاریوں کا بھی جائزہ لیا ، تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ تمام ماہی گیروں کو واپس کنارے پر لایاجاسکے اور نچلے و طوفان سے متاثر ہونے والے علاقوں سے لوگوں کو وقت سے محفوظ نکالایا جاسکے۔ انہوں نے لوگوں کو بیدار اور متحرک کرنے کے نقطہ نظر سے موبائل فون، ٹیلی ویژن، سوشل میڈیا اور گرام پنچایتوں کی توسط سے مقامی زبانوں میں پیغام مشتہر کرنے کی صلاح دی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ اُڈیشہ کے ذریعے اپنائی گئی حکمت عملی کے مطابق ہوم گارڈ ، این سی سی اور شہری محافظ جیسے رضاکاروں کو بھی لوگوں کو نکالنے میں مدد کرنے کے لئے اکٹھا کیا جاسکتا ہے۔

 

 

مرکزی وزیر داخلہ نے بجلی اور مواصلاتی خدمات کے تحفظ اور وقت پر بحالی کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں، انڈمان و نکوبار جزائر کو پیشگی منصوبہ بنانے اور حساس مقامات پر ضروری عوامی طاقت ، آلات اور اشیاء کو پہلے سے پہنچانے کی صلاح دی۔ وزیر داخلہ نے طوفان کے دوران بجلی لائنوں کے تحفظ کی دیکھ بھال کرنے اور طوفان سے ہونے والے کسی بھی نقصان کو فوراً بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ بھاری پیڑوں کی وقت پر چھنٹائی سے نقصان کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ جناب امت شاہ نے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں، انڈ مان و نکوبار جزائر کو طوفان سے متعلق پیشگی انتباہات اور پیشگوئی کی تازہ جانکاری کے لئے انڈیا محکمہ موسمیات سے رابطہ بنائے رکھنے کی بھی صلاح دی۔

جناب امت شاہ نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کو مرکزی حکومت اور ان سے متعلق عوام ایجنسیوں سے ہر طرح کی تعاون کی یقینی دہائی کرائی اور اس کے لئے اعلیٰ حکام کو احکام بھی دئیے۔ انہوں نے کہا کہ صورتحا ل سے نمٹنے کےلئے سرکاری اور نجی دونوں طرح کے وسائل کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جانا چاہئے۔ مرکزی وزیر داخلہ نے دوہرایا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اس طوفان سے بھی کامیابی کے ساتھ نمٹنے میں کامیاب ہوگا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزارت داخلہ میں 24 گھنٹے ایک کنٹرول روم مصروف کار ہے، جس سے ریاستوں کے ذریعے کسی بھی وقت کسی بھی تعاون کے لئے رابطہ کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہندوستانی ساحلی مسلح فورس ، بحریہ اور ایئرفورس کی اکائیوں کو بھی تیار رکھا گیا ہے اور نگرانی طیارے و ہیلی کاپٹر اڑانے بھر رہے ہیں۔

 

 

اُڈیشہ کے وزیر اعلیٰ نے میٹنگ منعقد کرنے اور ریاستی حکومت کو اس کی تیاری کی کوششوں میں مدد فراہم کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے یقین دلایا کہ اُڈیشہ حکومت کے ذریعے چکروات سے نمٹنے اور انتظام کے لئے تمام ضروری قدم اٹھائے گئے ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ نے بھی یہ یقین دلایا کہ امکانی طوفان کی وجہ سے جان و مال کے کم سے کم نقصان کو یقینی بنانے کے لئے ضروری قدم اٹھائے جارہے ہیں اور ریاستی حکومت پور ی طرح سے تیار ہے۔ آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کی شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ ضروری حفاظتی اقدام کئے جارہے ہیں۔ انڈ مان و نکوبار جزائر کے لیفٹیننٹ گورنر نے مرکزی وزیر داخلہ کو مطلع کیا کہ اس طوفان کا جزائر پر بہت کم یا نہیں کے برابر اثر پڑے گا۔

میٹنگ میں وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیا نند رائے بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ کابینہ سیکریٹری ، داخلہ صحت اور خاندانی بہبود ، توانائی، مواصلات ، سڑک ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ ، بندرگاہ ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہ ، پیٹرولیم و قدرتی گیس کی وزارتوں کے سیکریٹری ، این ڈی ایم اے ، سی آئی ایس سی اور انٹیگریٹیڈ ڈیفنس اسٹاف کے ممبراور آئی ایم ڈی، کوسٹ گارڈ اور این ڈی آر ایف کے ڈائریکٹر جنرل بھی میٹنگ میں شامل ہوئے۔ساتھ ہی متعلقہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے چیف سیکریٹری اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی اس میٹنگ میں حصہ لیا۔

 

******

ش ح۔ج ق۔ن ع

(24.05.2021)

(U: 4785)



(Release ID: 1721447) Visitor Counter : 153