امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ دالوں کے اسٹاک کااعلان کرنے کے لئے تاجروں، درآمدکاروں اور مل مالکان جیسے تمام اسٹاک ہولڈرس کو ہدایت دی اور اس کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکار کے ذریعہ تصدیق کی جاسکتی ہے


ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ہفتہ وار بنیاد پر دالوں کی قیمتوں کی نگرانی کی درخواست کی

ریاستوں نے لازمی اشیا کے قانون 1955 شقوں کے استعمال کے لئے کہا ہے تاکہ عام لوگوں کے لئے مناسب قیمتوں پر مجوزہ لازمی اشیاء کی مناسب دستیابی کو یقینی بنایاجاسکے

Posted On: 17 MAY 2021 6:18PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمے نے آج اس کارروائی کاجائزہ لیا جو مل مالکان درآمد کاروں اور تاجروں جیسے تمام  اسٹاک ہولڈرز کے ذریعہ دالوں کے اسٹاک کے اعلان  یا تشہیرکے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کی گئی ہے۔ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی صارفین کے امور  خوراک اور شہری رسدات کے محکمے کے پرنسپل سکریٹریوں کے ساتھ آج ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ ایک میٹنگ کاانعقاد کیاگیا ۔ جس میں صارفین کے امور کے محکمے کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے پورے ملک میں دالوں کی دستیابی اور قیمت کی صورتحال کاجائزہ لیا۔ میٹنگ میں خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے سکریٹری اور زراعت کے محکمے کے سکریٹری بھی موجود تھے۔

میٹنگ کے دوران اس بات کو دوہرایا گیا کہ لازمی اشیاء کے قانون 1955 کا مقصد عام لوگوں کے لئے مناسب قیمتوں پر مجوزہ لازمی اشیاء کی مناسب دستیابی کو یقینی بنانا ہے۔ اس میٹنگ میں شرکاء نے کہا کہ اسٹاک ہولڈر کی جانب سے دالوں کی ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے  دالوں کی قیمتوں میں اچانک اضافہ ہوسکتا ہے۔

لازمی اشیاء کے قانون 1955 کی دفعہ 3(2)(ایچ) اور3(2)(آئی) میں کسی بھی لازمی اشیاء کی تجارت، تقسیم ، پیداوار یا سپلائی میں مشغول افراد کی معلومات یا اعداد وشمار اکٹھا کرنے کے لئے احکامات جاری کرنے کی گنجائش فراہم  کی گئی ہے اور اس   قانون میں کتابوں، کھاتوں اور ان کے کاروبار سے متعلق ریکارڈ کا معائنہ کرنے اور انہیں برقرار رکھنے کی گنجائش بھی موجود ہے ۔اس دفعہ کے تحت اختیارات ریاستی سرکاروں کو مورخہ 9 جون 1978 کے مرکزی آرڈر جی ایس آر800 کے تحت دیئے گئے ہیں۔اس کے تحت صارفین کے امور کے محکمے نے مورخہ 14 مئی 2021 کے اپنے خط کے ذریعہ ریاستوں اورمرکز کے زیرانتظام علاقوں سے درخواست کی تھی کہ وہ لازمی اشیاء کے قانون 1955 کی دفعہ 3(2)(ایچ) اور3(2)(آئی) کےتحت اختیارات کا استعمال کریں اور مل مالکوں، تاجروں اور درآمد کاروں جیسے تمام اسٹاک ہولڈرز کو ہدایت دیں کہ وہ دالوں کے اسٹاک کااعلان کریں اور اس کی ریاستی سرکاروں یا مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے تصدیق کی جاسکتی ہے۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے یہ بھی درخواست کی گئی تھی کہ وہ ہفتے کی بنیاد پر دالوں کی قیمتوں کی نگرانی کریں  ۔ مل مالکوں ، ہول سیلرس اور درآمد کاروں وغیرہ اور ان کے ذریعہ رکھے گئے دالوں کے اسٹاک کی تفصیلات بھرنے کے لئے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ساتھ ایک آن لائن ڈاٹا شیٹ بھی شیئر کی گئی تھی۔

 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ تمام 22 لازمی اشیاء خصوصا دالیں ، تلہن  ، سبزیوں اور دودھ وغیرہ کی قیمتوں پر نگرانی رکھیں اور کسی بھی غیرمعمولی قیمت میں اضافے کے  ابتدائی رجحانات کی طرف نظر رکھیں تاکہ بروقت مداخلت کرکے اس بات کو یقینی بنایاجاسکتا ہے کہ کھانے کی یہ اشیاء صارفین کو سستے داموں پر فراہم کی گئی ہیں۔

ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو 15 مئی 2021 کے نوٹیفکیشن کے بارے میں بھی جانکاری دی گئی تھی جو کامرس کے محکمے کی طرف سے جاری کیاگیا تھا اور جس کا تعلق فوری طور سے محدود سے آزاد تور، مونگ اور اڑد کے علاوہ پیجن پیز کی درآمد پالیسی میں ترمیم سے متعلق تھا اور یہ31  اکتوبر 2021 کی مدت کے لئے تھا۔

 اس نرم روی کے نظام سے دالوں کی بروقت اور بے روک ٹوک درآمد ہوسکے گی۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے فیٹو سینیٹرک کلیئرنسس اور کسٹمز کلیئرنس جیسے تمام انضباطی منظوریاں بروقت جاری کی جائیں۔ ان معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور خوراک صارفین کے امور زراعت اور کسٹمز اور کامرس کے محکموں کی میٹنگ میں ان امور پر آج کی میٹنگ میں غورو خوض کیاگیا۔

 

******

 

( ش ح ۔ح  ا ۔رض)

U- 4587



(Release ID: 1719556) Visitor Counter : 127