صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
کووڈ-19 وبا کے دوران قومی ٹیلی میڈیسن خدمت (ای سنجیونی) کے ذریعہ نصف کروڑ سے زیادہ مریضوں کو علاج فراہم کیا گیا
ای سنجیونی ٹیلی میڈسن پلیٹ فارم کے ذریعہ ، روزانہ 1500 سے زیادہ ڈاکٹر ریموٹلی مریضوں کوطبی خدمات فراہم کررہے ہیں
چند ریاستیں ،خصوصی ہوم آئیسولیشن او پی ڈی شروع کرنے کے تئیں کام کررہی ہیں ،جہاں ایم بی بی ایس فائنل سال کے طلباء کے ذریعہ، کووڈ-19 کے لئے مریضوں کی ریموٹلی اسکریننگ کی جاسکتی ہے
Posted On:
13 MAY 2021 12:18PM by PIB Delhi
نئی دہلی 13مئی 2021: ایک سال کے عرصہ سے کچھ زیادہ سے ہی ، صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت کی علمبردار قومی ٹیلی میڈیسن خدمت، ای سنجیونی نے 50 لاکھ سے زیادہ (نصف کروڑ سے زیادہ) مریضوں کو طبی خدمت فراہم کی ہے۔ اپریل 2020 میں مرکزی وزارت نے مریض سے ڈاکٹر صلاح مشورہ کی خدمات شروع کی تھی جبکہ پہلے لاک ڈاؤن کے دوران ملک میں تمام اوپی ڈی بند کردی گئی تھی۔ ای سنجیونی اقدام ملک بھر میں 31 ریاستوں نیز مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں فعال ہے اور ہر روز تقریبا ملک بھر سے 40000 مریض،صحت دیکھ بھال کی خدمات کی فراہمی کے اس جدید اور خطرے سے آزاد وسیلہ کا استعمال کررہے ہیں۔
ای سنجیونی کے دوموڈیول ہیں:
ای سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی - ڈاکٹر سے ڈاکٹر کا ٹیلی میڈسن پلیٹ فارم - اسے حکومت ہند کی ایوشمان بھارت اسکیم کے تحت ، ہب اور کلماتی ماڈیول نے ملک بھر کے تمام صحت اور تندرسی کے مراکز میں نافذ کیا جارہا ہے۔ ابھی تک ای سنجیونی اے بی - ایچ ڈبلیو سی کو 18000+ صحت اور تندرسی کے مراکز اور 1500+ ہبس میں نافذ کرچکی ہے اور دسمبر 2022 تک توقع ہے کہ ٹیلی میڈیسن کی خدمات 155000 صحت اور تندرسی کے مراکز میں کام کرنے لگے گی۔ ای سنجیونی اے بی – ایچ ڈبلیو سی کی شروعات نومبر 2019 میں کی گئی تھی اور 22 ریاستوں میں اس ڈیجیٹل سہولت کا استعمال کرنا شروع کیا گیا ہے اور ابھی تک تقریبا 20 لاکھ مریضوں کو، ڈاکٹروں او رماہرین کے ذریعہ صحت خدمات فراہم کی جاچکی ہیں۔ مجموعی طور پر ، ماہرین ڈاکٹروں اور کمیونٹی صحت افسران سمیت21000 یوزر کو تربیت فراہم کی جاچکی ہے اورانہیں ای سنجیونی اے بی - ایچ ڈبلیو سی میں شامل کرلیا گیا ہے۔
قومی ٹیلی میڈسن سروس کا دوسرا موڈیول ای سنجیونی او پی ڈی ہے، اسے 28 ریاستوں نیز مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کیا گیا ہے، ای سنجیونی او پی ڈی کی اب تک 350 سے زیادہ او پی ڈیز قائم کی جاچکی ہیں جن میں سے 300 ماہرین کی اوپی ڈیز ہیں۔ 3000000 مریضوں کو ای سنجیونی اوپی ڈی کے ذریعہ صحت خدمات فراہم کی جاچکی ہیں جو کہ ایک مفت خدمت ہے۔ ڈیجیٹل صحت کی یہ سہولت ، شہریوں کو اپنے گھروں میں رہتے ہوئے ، صحت خدمات فراہم کراتی ہے۔
وبا کے شروع ہونے کے بعد سے ہی صحت اورخاندانی بہبود کی وزارت کی قومی ٹیلی میڈیسن خدمت نے مریضوں اور ڈاکٹروں دونوں کے درمیان اسے تیزی سے قبول کیا ہے۔ ای سنجیونی ملک کے صحت دیکھ بھال کی فراہمی کے نظام کے ایک متبادل طریقہ کار کے طور پر کام انجام دے رہی ہے جو پہلے ہی بہت زیادہ دباؤ میں آچکی ہے۔ گزشتہ برس اپنے آغاز کے وقت ای سنجیونی کو افتتاحی طو رپر غیر کووڈ متعلقہ صحت خدمات فراہم کرنے کا ایک وسیلے کے طور پر دیکھا گیا تھا، البتہ ای ہیلتھ کے اس ایپلی کیشن کے سرکردہ فوائد کے باعث ریاستوں کو ، کووڈ -19 سے متعلق صحت خدمات فراہم کرنے کے لئے ای سنجیونی کو استعمال کرنے اور خدمات فراہم کرنے کے طریقہ کا رتیار کرنے کی فوری ضرورت محسوس ہوئی۔ ریاستوں نے کووڈ-19 کے گھر پر کورنٹائن ہوئے مریضوں کی نگرانی اورانتظامیہ کے لئے اوپی ڈیز قائم کرلی ہیں۔
چند ریاستیں ،خصوصی ہوم آئیسولیشن او پی ڈی شروع کرنے کے تئیں کام کررہی ہیں ،جہاں کووڈ-19 کے لئےمریضوں کی ریموٹلی اسکریننگ کی جائے گی۔ ریاستیں ریموٹ اسکریننگ کے مقاصد کےلئے فائنل سال کے ایم بی بی ایس طلباء کی خدمات حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔ مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے مد نظر چند ریاستوں میں ای سنجیونی اوپی ڈی کو 24 گھنٹے استعمال کیا جارہا ہے۔ تملناڈو پہلی ایسی ریاست ہے جہاں ای سنجیونی کے ذریعہ 10 لاکھ سے زیادہ مشاورات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ وزارت دفاع نے بھی مسلح افواج کی طبی خدمات کے سابق فوجیوں کو ، منتخبہ ریاستوں میں، عوام کے لئے اپنی خدمات فراہم کرنے کی درخواست کی ہے۔
موہالی میں سی-ڈی اے سی کے مرکز میں، ای سنجیونی کے تیار کرنے والے ، ای سنجیونی او پی ڈی میں ایک اور اختراعی خصوصیت شامل کرنے کے تئیں کام کررہے ہیں جس سے ای سنجیونی اوپی ڈی میں قومی او پی ڈیز شروع کی جاسکیں گی۔ یہ قومی اوپی ڈیز ملک کے کسی بھی حصہ میں مریضوں کے ریموٹ صحت خدمات فراہم کرنے کے لئے ڈاکٹروں کو اہل بناسکیں گی۔ اس سے کسی حد تک ڈاکٹروں او رماہرین کی کمی اور غیر مساوی دستیابی جیسے چیلنجوں پر، ملک کے مختلف خطوں میں توجہ مرکوز کی جاسکے گی۔
ای سنجیونی کواپنانے کے ضمن میں سرکردہ 10 ریاستوں میں تملناڈو (1044446)، کرناٹک (936658) ، اتر پردیش (842643)، آندھرا پردیش (835432)، مدھیہ پردیش (250135)، گجرات (240422)، بہار (153957)، کیرالہ (127562)، مہاراشٹر (12550) اور اتراکھنڈ (103126) شامل ہیں۔
12 مئی 21
|
ای سنجیونی مشاورات
|
نمبر شمار
|
|
میزان (ایچ ڈبلیو سی او راو پی ڈی)
|
ای سنجیونی اے بی- ایچ ڈبلیو سی
|
ای سنجیونی او پی
|
|
ہندوستان
|
5009986
|
1991253
|
3018733
|
1
|
تملناڈو
|
1044446
|
58046
|
986400
|
2
|
کرناٹک
|
936658
|
239729
|
696929
|
3
|
اترپردیش
|
842643
|
109273
|
733370
|
4
|
آندھراپردیش
|
835432
|
816619
|
18813
|
5
|
مدھیہ پردیش
|
250135
|
247525
|
2610
|
6
|
گجرات
|
240422
|
38380
|
202042
|
7
|
بہار
|
153957
|
153957
|
0
|
8
|
کیرالہ
|
127562
|
3
|
127559
|
9
|
مہاراشٹر
|
127550
|
81478
|
42072
|
10
|
اتراکھنڈ
|
103126
|
662
|
102464
|
11
|
ہماچل پردیش
|
79720
|
78203
|
1517
|
12
|
چھتیس گڑھ
|
51552
|
71273
|
279
|
13
|
آسام
|
71545
|
55619
|
15926
|
14
|
ہریانہ
|
37761
|
4878
|
32883
|
15
|
پنجاب
|
23639
|
20886
|
2753
|
16
|
راجستھان
|
20424
|
80
|
20344
|
17
|
دہلی
|
16996
|
0
|
16996
|
18
|
مغربی بنگال
|
8191
|
6005
|
2186
|
19
|
جھارکھنڈ
|
5369
|
28
|
5341
|
20
|
اڈیشہ
|
4049
|
4049
|
0
|
21
|
منی پور
|
3328
|
0
|
3328
|
22
|
چنڈی گڑھ
|
2548
|
0
|
2548
|
23
|
جموں و کشمیر
|
1477
|
0
|
1477
|
24
|
میزورم
|
466
|
330
|
136
|
25
|
تلنگانہ
|
446
|
0
|
446
|
26
|
اروناچل پردیش
|
124
|
0
|
124
|
27
|
دادراورناگل حویلی نیز دمن دیو
|
121
|
76
|
45
|
28
|
گوا
|
114
|
49
|
65
|
29
|
میگھالیہ
|
107
|
107
|
0
|
30
|
لداخ
|
71
|
0
|
71
|
31
|
پڈوچیری
|
9
|
0
|
9
|
U-NO.4452
ش ح۔ اع۔ ف ر
(Release ID: 1718246)
Visitor Counter : 243