صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
مرکز نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ کووڈ ٹیکہ کاری کی پیش رفت کا جائزہ لیا
ریاستیں دوسری خوراک کو ترجیح دیں گی؛ دوسری خوراک کے لیے حکومت ہند کے توسط سے تقسیم کیے گے ٹیکوں میں سے کم از کم 70 فیصد تقسیم کریں گی
ریاستیں ٹیکہ کی کم از کم بربادی پر توجہ دیں گی؛ ٹیکہ بنانے والوں کے ساتھ باقاعدگی سے رابطہ کریں گی؛ لوگوں کو دوسری خوراک لینے کے لیے بیدار کریں گی
Posted On:
11 MAY 2021 2:58PM by PIB Delhi
مرکزی ہیلتھ سکریٹری جناب راجیش بھوشن اور کووڈ-19 سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ڈیٹا اور مینجمنٹ با اختیار گروپ کے چیئرمین اور قومی کووڈ-19 ٹیکہ انتظامیہ ماہرین گروپ کے رکن ڈاکٹر آر ایس شرما نے آج ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ہیلتھ سکریٹریز اور قومی صحت مشن کے مینیجنگ ڈائرکٹرز کے ساتھ کووڈ ٹیکہ کاری کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ عالمی سطح پر اس قسم کی سب سے بڑی مشقوں میں سے ایک، ملک گیر کووڈ-19 ٹیکہ کاری پروگرام 16 جنوری، 2021 کو شروع کیا گیا تھا۔ بعد میں اس کی بڑے پیمانے پر توسیع کی گئی اور قومی کووڈ-19 ٹیکہ کاری مہم کے لیے لبرل طریقے سے قیمتوں کے تعین اور فوری حکمت عملی کے نفاذ کے ساتھ یکم مئی، 2021 سے مہم میں 18 سال سے زیادہ عمر کے شہریوں کو شامل کیا گیا۔
ریاست کے لیے مخصوص ڈیٹا کے ساتھ ٹیکہ کاری مہم کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے والی ایک وسیع پیشکش کے بعد، مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے درج ذیل نکات پر روشنی ڈالی:
- ریاستیں یقینی بنائیں گی کہ پہلی خوراک لینے والے تمام مستفیدین کو دوسری خوراک کے لیے ترجیح دی جائے۔ دوسری خوراک کا انتظار کر رہے بہت سارے مستفیدین کی ضرورت پر توجہ دینے کی فوری ضرورت پر زور دیا گیا۔
اس سلسلے میں، حکومت ہند کے توسط سے ملے ٹیکوں میں سے کم از کم 70 فیصد ٹیکے دوسری خوراک کے لیے اور باقی 30 فیصد پہلی خوراک کے لیے رکھ سکتے ہیں۔ یہ حالانکہ علامتی ہے۔ ریاستوں کو اسے 100 فیصد تک بڑھانے کی آزادی ہے۔ کوون پر ریاست وار تعداد ریاستوں کے ریگولیشن مقاصد کے لیے ان کے ساتھ شیئر کی گئی ہے۔
ریاستوں سے ٹیکہ کی دو خوراک کے ساتھ مکمل ٹیکہ کاری کی اہمیت کو نشان زد کرنے کے لیے بیداری مہم چلانے کو کہا گیا ہے۔
مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے اُن ریاستوں کی تفصیل پیش کی جنہوں نے ترجیحی گروپوں (جیسے کہ +45، ایف ایل ڈبلیو اور ایچ سی ڈبلیو) اور دیگر کی اعلی کوریج کو یقینی بنایا ہے، اور ریاستوں سے گزارش کی کہ وہ یقینی بنائیں کہ ترجیحی گروپوں کو ٹیکہ لگایا جائے۔
- حکومت ہند کے توسط سے فراہم کیے جا رہے کووڈ ٹیکوں کے بارے میں ریاستوں کو پہلے سے شفاف طریقے سے مطلع کیا گیا ہے۔ بہتر اور زیادہ کارگر منصوبہ سازی میں ریاستوں کی مدد کرنے کے لیے انہیں پیشگی طور پر آئندہ پندرہ روز کے لیے ٹیکہ کی تقسیم کے بارے میں بتا دیا گیا ہے۔ 31-15 مئی کی مدت کے لیے اگلی تقسیم انہیں 14 مئی کو کی جائے گی۔ یہ بتایا گیا کہ ریاست اپنے ٹیکہ کاری اجلاس کا منصوبہ بنانے کے مقصد سے اگلے 15 دنوں کے لیے خوراک کی تقسیم کے بارے میں اطلاعات کا استعمال کر سکتی ہیں۔
- ریاستوں سے ٹیکہ کی بربادی کو کم کرنے کی بھی درخواست کی گئی۔ حالانکہ مجموعی سحطوں میں کافی کمی آئی ہے، مرکزی ہیلتھ سکریٹری نے کہا کہ کئی ریاستیں ہیں جنہیں ابھی بھی بربادی کو کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ٹیکوں کے ہوش مندی کے ساتھ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ٹیکہ کو لیکر دوبارہ ٹریننگ اور دوبارہ انتظام کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا۔ قومی اوسط سے زیادہ سبھی بربادی کو اس کے بعد اس ریاست / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے بعد کی تقسیم سے جوڑ دیا جائے گا۔
اس سلسلے میں، یہ بھی بتایا گیا کہ کچھ ریاستیں منفی بربادی کی اطلاع دینے میں اہل ہیں، کیوں کہ اچھی طرح سے تربیت یافتہ طبی ملازم فی شیشی سے زیادہ سے زیادہ خوراک نکال سکتے ہیں، جو عام طور پر ویسے نشان زد ہے۔
- ریاستوں کو ’حکومت ہند کے علاوہ‘ دوسرے ذرائع سے خرید کے بارےمیں بھی بتایا گیا تھا جو کہ ٹیکہ کاری کے تیسرے مرحلہ کی فوری حکمت عملی کے تحت کھولا گیا ہے۔ ریاستوں سے نجی ٹیکہ بنانے والوں کو زیر التوا ادائیگی کے مد نظر، ریاستوں کو دو یا تین سینئر افسران کی ریاستی سطح پر ایک وقف ٹیم قائم کرنے کی صلاح دی گئی تھی، تاکہ وہ روزانہ کی بنیاد پر ٹیکہ بنانے والوں کے ساتھ تال میل بیٹھا سکیں اور تیزی سے ریاستی حکومت کی سپلائی کو محفوظ کر سکیں۔ ساتھ ہی یہ ٹیم پرائیویٹ اسپتالوں کے ساتھ رابطہ کرکے انہیں ٹیکہ کی خرید کی سہولت فراہم کرتی ہے، جس سے ریاست میں مجموعی ٹیکہ کاری مشق کی رفتار برقرار رہے۔
- ٹیکہ کاری مشق کی بدلتی ضرورتوں کو بہتر طریقے سے نمایاں کرنے کے لیے کوون پلیٹ فارم میں بھی تبدیلی کی جا رہی ہے۔ ٹارگیٹ گروپوں کی ٹیکہ کاری پورا کرنے کے بہتر منصوبہ کے لیے ریاست ایک دوسری خوراک دینے کی رپورٹ ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔ ڈسٹرکٹ امیونائزیشن افسر (ڈی آئی او) اور کووڈ ٹیکہ کاری مرکز (سی وی سی) منیجر مانگ کے مطابق اجلاس کی استعداد کو بڑھا سکتے ہیں (جس کی حد ۱۰۰ طے کی گئی تھی) اور اپنے آئندہ اجلاس میں ٹارگیٹ گروپ کا منصوبہ بھی بنا سکتے ہیں۔ ضروری فوٹو شناختی کارڈ نہ ہونے والے مستفیدین جیسے کہ بزرگوں کے آشرم میں رہنے والے سینئر شہری بھی رجسٹرڈ ہو سکتے ہیں۔ ڈی آئی او اور سی وی سی منیجرس ویکسین یوٹیلائزیشن رپورٹ (وی یو آر) ڈاؤن لوڈ بھی کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر شرما نے کہا کہ کوون پلیٹ فارم دوسری خوراک کے لیے سلاٹ حاصل کرنے کے لیے جلد ہی لچیلاپن اور سہولت فراہم کرے گا۔ کوون ممکنہ حد تک موزوں کیا جائے گا اور اے پی آئی بھی کھولے جائیں گے۔ لوگوں کو مطلع کرنے کے لیے آئی ای سی مہم کی ضرورت ہے کہ وہ دونوں خوراک لینے کے لیے صرف ایک موبائل نمبر کا استعمال کریں تاکہ ان کے سرٹیفکیٹ سے پتا چلے کہ انہوں نے دونوں خوراک لے لی ہے۔ ڈاکٹر شرما نے ڈیٹا کی حقیقت اور صداقت کی ضروری اہمیت کو دوہرایا۔ انہوں نے ریاستوں سے یہ بھی گزارش کی کہ وہ کسی کو، کہیں بھی اور کسی بھی وقت ٹیکہ کاری فراہم کرنے کے کوون کے منتر کو برقرار رکھنے کے لیے مشروط حد کے استعمال سے بچیں۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 4382
(Release ID: 1717792)
Visitor Counter : 241