عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

عبوری پنشن کے لئے ضابطوں میں نرمی کی گئی ہے اور عالمی وبا کی وجہ سے مستفیدین کی آسانی کے لئے وقت کی حد میں توسیع کی گئی ہے:ڈاکٹر جتیندر سنگھ

Posted On: 05 MAY 2021 4:11PM by PIB Delhi

شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت، عملے، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی ، توانائی اور خلا کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ حکومت نے عالمی وبا کی صورتحال کے پیش نظر رٹائرمنٹ کی تاریخ سے ایک سال کی مدت تک عبوری پنشن کی ادائیگی میں توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنشن اور ڈی اے آر پی جی کے محکمے کے سینئر افسروں کے ساتھ ایک آن لائن میٹنگ میں وزیر موصوف نے کہا کہ عبوری کنبے کی پنشن میں بھی نرمی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ فیملی پنشن کے لئے کلیم (دعویٰ) کے موصول ہونے اور مستحق فیملی ممبر سے موت کا سرٹیفکیٹ موصول ہونے کے بعد بھی فوراً فیملی پنشن کی منظوری دی جاسکتی ہے اور اس کے لئے تنخواہ اور اکاؤنٹس دفتر کو فیملی پنشن کیس کو آگے پیش کرنے کے لئے انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DARPG_Pensions_002(1)65A7.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اسی طرح این پی اے ایس ملازمین کو ایک مشت معاوضے کا فائدہ دینے کی ہدایت بھی جاری کردی گئی ہے۔ اگر انہیں ڈیوٹی کے دوران معذوریت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ایسی معذوری کے باوجود سرکاری ملازمت میں بنائے رکھا جاتا ہے۔ سی سی اے ایس (ای او پی) ضابطوں کے مطابق اگر کوئی سرکاری ملازم ڈیوٹی کے دوران کسی چوٹ یا بیماری کی وجہ سے اپاہج سے دوچار ہوتا ہے اور ایسی معذوریت کے باوجود سرکاری ملازمت میں بنا رہتا ہے تو اس کے عوض میں معذوریت عنصر کے لئے معذوری پنشن کا ایک مشت معاوضہ ادا کیا جاتا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکز کے سول سرکاری ملازمین جو پچھلے احکامات اور ضابطوں کی بنیاد پر 1.1.2006 سے پہلے باہر تھے، اس سال سے کم کی کوالیفائنگ خدمات کے ساتھ اور معذوری پنشن کے صرف معذوریت عنصر کا فائدہ حاصل کررہے تھے وہ بھی 1.1.2006 سے معذوری پنشن کی خدمت عنصر کے لئے مجاز ہوں گے اور یہ فائدہ معذوریت عنصر کے علاوہ ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DARPGPensionsVC001N7NE.jpg

اس کے علاوہ ایسے معاملوں میں پنشن کی وقت پر ادائیگی یقینی بنانے کے لئے جہاں پی پی او (پنشن) کی ادائیگی کا حکم جاری کیا گیا ہے لیکن سی پی اے او یا بینکوں کو لاک ڈاؤن کے سبب نہیں بھیجا گیا ہے، اس بارے میں سی جی اے کے ساتھ صلاح ومشورہ کیا گیا تھا جس میں کووڈ-19 عالمی وبا کی صورتحال کے دوران الیکٹرانک وسیلے کا استعمال کرنے کے لئے بینکوں کے سی پی اے او اور سی پی پی سی اے ایس کو ضروری ہدایات دینے کو کہا گیا تھا جب تک معمول کی صورتحال بحال نہ ہوجائے۔

کچھ معاملوں میں رٹائرمنٹ کے بعد پنشن کے کاغذات پیش کئے بنا ہی سرکاری ملازمین کی موت ہوگئی ہے، ایسے سرکاری ملازمین کے گھروالوں کو مشکلات سے بچانے کے لئے پنشن کی ادائیگی کا حکم جاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ایسے سبھی معاملوں میں پنشن کی بقایا رقم (رٹائرمنٹ ہونے کی تاریخ سے رٹائر ہوئے سرکاری ملازم کی موت تک) کے لئے اور سرکاری ملازم کی موت کی تاریخ سے کنبے کے ممبر کو فیملی پنشن دینےکےلئے ہدایت جاری کی جائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ بھاویشیا 8.0 کو اگست 2020 میں جاری کیاگیا تھا اور اس نئے فیچر نے مستقبل ریکارڈ کی شکل میں ڈجی لاکر میں ای پی پی او کو پیش کیا ہے۔ پوشیز ٹکنالوجی پر مبنی ڈجی لاکر آئی ڈی کا استعمال کرنے والا بھوشیے (بھاویشیا) اپنی طرح کی پہلی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

بھارت ڈاک اور بھگتان بینک (آئی پی پی بی) ڈاک محکمہ کے تحت اپنے 18900 ڈاک ملازمین اور گرامین ڈاک سیوکوں کو گھر سے ڈی ایل سی اکٹھا کرنے کے کام پر لگایا ہے۔ تقریباً 148325 مرکزی سرکار کے پنشن پانے والوں نے اب تک اس سہولت کا فائدہ اٹھایا ہے۔

ڈی او پی پی ڈبلیو نے 12 پبلک سیکٹر کے بینکوں کےساتھ ساجھیداری کی ہے، جو ملک کے 100 بڑے اہم شہروں میں اپنے گاہکوں کے لئے ڈور اسٹیپ بینکنگ یعنی گھر پر بینکنگ خدمات فراہم کرتا ہے، جس میں لائف سرٹیفکیٹ کو جمع کرنا بھی شامل ہے۔

...............................................................

  ش ح،ح ا، ع ر

05-05-2021

                                                                                                                U-4221


(Release ID: 1716397) Visitor Counter : 274