الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

انیس کمپنیوں نے آئی ٹی ہارڈ ویئر کے لئے پی ایل آئی اسکیم کے تحت درخواستیں داخل کیں


عالمی اور ملکی کمپنیوں سے موصولہ درخواستوں کے سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے- اسکیم  کے تحت ایپلی کیشن ونڈو کے اختتام پر شری روی شنکر پرساد

اگلے 4 سالوں میں، 1.60 لاکھ کروڑ روپے کی پیداوار اور 60 ہزار کروڑروپے کی برآمدات متوقع

وزیر اعظم نریندر مودی کے میک ان انڈیا اور آتم نربھربھارت کو بڑا فروغ

Posted On: 04 MAY 2021 1:11PM by PIB Delhi

نئی دہلی04 مئی 2021:آئی ٹی ہارڈویئر کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی)کے تحت مجموعی طور پر 19 کمپنیوں نے اپنی درخواستیں جمع کی ہیں جسے 03.03.2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ یہ اسکیم 30.04.2021 تک درخواستیں جمع کرنے کے لئے کھلی ہوئی تھیں۔ 01.04.2021 سے اسکیم کے تحت ترغیبات فراہم کی جارہی ہے۔

الیکٹرونک ہارڈویئر تیار کرنے والی ان کمپنیوں نے جنھوں نے آئی ٹی ہارڈویئر کمپنی کے زمرے کے تحت اپلائی کیا ہے ان میں ڈیل،آئی سی ٹی (ویسٹرون)، فلیکس ٹرونکس ، رائزنگ اسٹار ہائی ٹیک(فاکس کان)اور لاوا شامل ہیں۔

اندرون ملک کمپنیوں کے زمرے کے تحت 14 کمپنیوں نے درخواستیں جمع کرائی ہیں جن میں ڈکسان،انفوپاور(سہرسہ اور ایم آئی ٹیک کے مشترکہ پروجیکٹ )، بھاگوتی (مائیکرومیکس)، سرما،اوربِک، نیولائینک ، آپٹیمس، نیٹ ویب ، وی وی ڈی این ، اسمائیل الیکٹرونکس، پانچے ڈیجی لائف ، ایچ ایل بی ایس، آر ڈی پی ورک اسٹیشنز اور کوکونکس شامل ہیں۔ توقع ہے کہ یہ کمپنیاں مینوفیکچرنگ کی اپنی کارروائیوں کو نمایاں طور پر توسیع دیں گی اور آئی ٹی ہارڈویئر کی پیداوار میں قومی چمپئن کمپنیوں کے طور پر ابھریں گی۔

آئی ٹی ہارڈویئر کے لئے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی) کو 03.03.2021 کو نوٹیفائی کیا گیا تھا ۔ پی ایل آئی اسکیم مجموعی واضح فروخت پر 4 فیصد سے 2 فیصد /ایک فیصدتک کی ترغیب فراہم کرتی ہے(مالی برس 20-2019 کے بنیادی سال کے مقابلے میں ) ۔ یہ ترغیبات ہدف شدہ زمروں کے تحت  اہل کمپنیوں کوچار سال کی مدت کے لئے (مالی برس 22-2021 سے مالی برس 25-2024تک )ان اشیاء پر فراہم کی جاتی ہے جو ہندوستان میں تیار کی جاتی ہیں۔

اسکیم کے تحت ایپلی کیشن ونڈو کے اختتام کی تقریب پر اپنے خطاب میں ، الیکٹرونک اور آئی ٹی ، مواصلات، قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب روی شنکر پرساد نے کہا کہ آئی ٹی ہارڈویئر کے لئے ڈی ایل آئی کی اسکیم کے لئے عالمی کے ساتھ ساتھ ان اندرون ملک کے کمپنیوں سے موصول شدہ درخواستوں کے ضمن میں ایک بڑی کامیابی رہی ہے جو الیکٹرونک ہارڈویئر کی مصنوعات تیار کرنے میں مصروف ہیں۔ صنعت نے ، ایک عالمی درجہ کے مینوفیکچرنگ کے منزل کے طور پر ، ہندوستان کی پائیدار پیش رفت میں اعتماد کا اظہار کیا ہے نیز یہ رد عمل وزیر اعظم کی آتم نربھر بھارت – ایک خودکفیل ہندوستان کے عزم کے ساتھ مستحکم طور پر ہم آہنگ ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ’’ہم مکمل اقداری سلسلے میں ایک مستحکم ایکو نظام تعمیر کرنے کے تئیں نیز عالمی اقداری سلسلوں کے ساتھ مربوط ہونے کے تئیں پرامید ہیں، جس سے ہندوستان میں الیکٹرونک مینوفیچرنگ کا ایکو نظام مستحکم ہوگا۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت اور ’’ڈیجیٹل انڈیا‘‘ نیز ’’میک ان انڈیا‘‘ جیسے دور اندیشی کے اقدامات کے ساتھ ،ہندوستان نے گزشتہ پانچ برسوں میں الیکٹرونک کی مینوفیچرنگ میں نمایاں پیش رفت سامنے آئی ہے ۔ الیکٹرونک سے متعلق قومی پالیسی 2019 ہندوستان کو الیکٹرونک سسٹم ڈیزائن اور مینوفیکچرنگ (ای ایس ڈی ایم)،عالمی مرکز کے طورپر قائم کرنے کا عندیہ دیتی ہے ،جس میں سائز اور مقدار ،برآمدات کو فروغ دینے ،عالمی پیمانہ پر اپنے آپ کو ثابت کرنے کے لئے صنعت کے لئے ایک سازگار ماحول وضع کرکے، اندرون ملک اقداری اضافہ کو استحکام بخشا جائیگا۔

موبائل فون (ہینڈ سیٹ اور کل پرزے)کی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری راغب کرنے میں ،پیداوار سے متعلق ترغباتی اسکیم کی کامیابی کے بعد ،وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے زیر قیادت مرکزی کابینہ نے ، آئی ٹی ہارڈویئر مصنوعات کے لئے ،پیدوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم (پی ایل آئی)کو منظوری دی ہے۔مجوزہ اسکیم کے تحت آئی ٹی ہارڈویئر کے زمروں کے اہداف میں لیپ ٹاپس ،ٹیبلٹس، آل ان ون پرسنل کمپیوٹر س( پی سیز)اور سرور شامل ہیں۔یہ اسکیم اندرون ملک مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے  اور ان آئی ٹی ہارڈویئر مصنوعات کے اقداری سلسلے میں وسیع سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ، پیداوار سے متعلق ترغیبات کی تجویز رکھتی ہے۔

توقع ہے کہ آئندہ چار برسوں میں اسکیم کے تحت تقریبا 160000کروڑ روپے کی مجموعی پیداوار کی جاسکے گی۔ مجموعی پیداوار میں سے ،آئی ٹی ہارڈویئر کی کمپنیوں نے 135000کروڑ روپے سے زیادہ کی جبکہ اندرون ملک کمپنیوں نے 25000کروڑ روپے سے زیادہ پیداوار کی تجویز رکھی ہے۔

توقع ہے کہ یہ اسکیم برآمدات میں نمایاں فروغ کا باعث بنے گی ۔ آئندہ چار برسوں میں 160000کروڑ روپے کی مجموعی پیداوار میں سے ، 60000 کروڑ روپے کی مالیت کی برآمدات کے ذریعہ 37 فیصد سے زیادہ حصہ کا احاطہ کیا جائیگا۔

یہ اسکیم الیکٹرونک مینوفیکچرنگ میں 2350کروڑ روپے مالیت کی اضافی سرمایہ کاری لائے گی۔

آئندہ چار برسوں میں یہ اسکیم لگ بھگ 37500براہ راست روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ  ،براہ راست روزگار کے مقابلے میں تقریبا تین گنا زیادہ بالواسطہ اضافی روزگار کے مواقع پیدا کرے گی۔

اندرون ملک اقداری اضافہ میں توقع ہے کہ موجودہ کے 5-12 فیصد سے بڑھ کر یہ 16-35 فیصد تک ہوجائیگا۔

2025 تک ہندوستان میں الیکٹرونک کے لئے مطالبہ میں کئی گنا اضافہ کی توقع ہونے سے متعلق وزیر موصوف نے اعتماد کا اظہار کیا کہ الیکٹرونک مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لئے پی ایل آئی اسکیم اور دیگر اقدامات ، ہندوستان کو الیکٹرونک مینوفیکچرنگ کے لئے ایک مقابلہ جاتی منزل بنانے میں مدد کرنے کے ساتھ ساتھ آتم نربھر بھارت کے مقصد کو بھی استحکام بخشیں گے۔ اسکیم کے تحت الیکٹرونک مینوفیکچرنگ میں ملک کی کمپنیوں کو چمپئن بنانے سے ، عالمی پیمانہ پر نظر رکھتے ہوئے ، ووکل فار لوکل کو استحکام حاصل ہوگا۔

****

U.No. 4183

م ن۔ ا ع ۔س ا

Dated: 04.05.2021

 


(Release ID: 1716058) Visitor Counter : 257