اسٹیل کی وزارت
ملک میں میڈیکل آکسیجن کی فراہمی کے لئے بطور معاون فولاد کے شعبے کی کمپنیاں اپنی جانب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ پیش کر رہی ہیں
گذشتہ روز اسٹیل کے شعبے نے 3474 میٹرک ٹن رقیق طبی آکسیجن پیدا کی تھی؛
رقیق طبی آکسیجن (ایل ایم او) کی پیداوار کو بڑھانے اور اس کی فراہمی کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں
Posted On:
25 APR 2021 3:35PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 25 اپریل 2021: فولاد کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کی رہنمائی اور ہدایت میں فولاد کے شعبے میں فولاد کی وزارت کے تحت عوامی شعبے کے ادارے اور دیگر نجی کمپنیاں، ضرورت کے اس وقت میں ملک کے ساتھ ہیں اور رقیق طبی آکسیجن مہیا کرانے کے سلسلے میں حکومت کی کوششوں میں اس کا ساتھ دینے کے لئے بہتر کارکردگی پیش کر رہی ہیں۔
اسٹیل پلانٹس کی مجموعی یومیہ پیداواری صلاحیت 2834 میٹرک ٹن ہے۔ فولاد کے شعبے میں 33 آکسیجن پلاٹنس (سی پی ایس ای اور نجی، دونوں ملاکر) ہیں۔ ان میں سے 29 پلانٹس باقاعدہ طور پر زیر استعمال ہیں۔ 24 اپریل 2021 کو جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق فولاد کے شعبے میں ایل ایم او پیداوار کی 2834 میٹرک ٹن صلاحیت کے مقابلے میں ایل ایم او پیداواریت 3474 میٹرک ٹن ہے، کیونکہ زیادہ تر اکائیوں نے نائیٹروجن اور آرگن گیس کی پیداواریت کو کم کر دیا ہے اور صرف ایل ایم او کی پیداوار میں اضافہ کر رہی ہیں۔ ان سبھی کوششوں کے باعث عوامی اور نجی شعبے میں اسٹیل پلانٹس کے ذریعہ ، ایک ہفتے قبل بھیجی گئی 1700/1500 ٹن یومیہ کے مقابلے میں ، 2894 ٹن رقیق طبی آکسیجن مختلف ریاستوں میں بھیجی گئی ہے۔
اسٹیل پلانٹس کو لانسنگ اور گیس کٹنگ جیسے عام مقاصد کے علاوہ خصوصی طور پر فولاد بنانے اور بلاسٹ فرنیسز میں آکسیجن افزودگی کے لئے گیس کی حامل آکسیجن درکار ہوتی ہے۔اسی لیے مربوط اسٹیل پلانٹس میں کیپٹیو آکسیجن پلانٹس کو خصوصی طور پر آکسیجن، نائیٹروجن اور آرگن کی گیس والی مصنوعات کی پیداواریت کے لئے ڈیزائن کیا جاتا ہے ۔ اس کے بعد انہیں مطلوبہ دباؤ پر طریقہ کار کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے پریشر ریڈکشن اینڈ مینجمنٹ سسٹم (پی آر ایم ایس) کے توسط سے بھیجاجاتا ہے۔ اس طرح کے پلانٹس اپنی سب سے زیادہ اہلیت پر 6۔5 فیصد زیادہ سے زیادہ رقیق آکسیجن (ایل او ایکس) کی پیداوار کر سکتے ہیں، جو صنعتی آکسیجن کے مقابلے میں ازحد خالص پیداوار ہے۔ یہ پلانٹس صرف کچھ گیس والے آکسیجن کو ترک کرکے اور عملی معیارات کو موافق بناکر ایل او ایکس پیداوار کو بہتر بنا سکتے ہیں۔
اس درمیان رقیق آکسیجن کی پیداوار کو بڑھانے اور اس کی تقسیم کے لئے تمام تر کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اس کے لئے تمام آکسیجن پلانٹس، خواہ وہ نجی ہوں یا عوامی، دن ۔ رات مسلسل کام کر رہے ہیں اور آکسیجن کی تقسیم کا کام انجام دے رہے ہیں۔ اس کے علاوہ فولاد سے بنے آکسیجن سلنڈروں کو بھی بھر رہے ہیں اور ریاستوں/ ہسپتالوں کو ان کی سپلائی کر رہے ہیں۔
عوامی اور نجی شعبے دونوں میں، اسٹیل پلانٹس مختلف ریاستوں کو رقیق آکسیجن فراہم کرانے کے لئے سخت کوششیں کر رہے ہیں۔ ایس اے آئی ایل کے ذریعہ رقیق طبی آکسیجن کی اوسط فراہمی میں اضافہ کرکے اسے یومیہ 800 ٹن سے زائد تک بڑھا دیا گیا ہے۔ 23 اپریل کو تقریباً 1150 ٹی کے بقدر ایل ایم او فراہم کرائے گئے اور گذشتہ روز فراہم کرائی گئی مقدار 960 ٹن کے بقدر تھی۔بھیلائی، بوکارو، روڑکیلا، درگاپور اور برنپور میں ایس اے آئی ایل مربوط اسٹیل پلانٹس سے ، اگست 2020 سے لے کر گذشتہ روز تک،فراہم کی گئی رقیق طبی آکسیجن کی مقدار 39647 ٹن کے بقدر ہے۔
جہاں تک آر آئی این ایل کا تعلق ہے، گذشتہ مالی برس 21۔20 کے دوران، اس نے 8842 ٹن کے بقدر ایل ایم او سپلائی کیا تھا۔ اس مالی برس میں، 13 اپریل سے لے کر آج صبح تک، 1300 ٹن سے زائد طبی آکسیجن بھیجا جا چکا ہے۔ گذشتہ تین دنوں کے دوران 100 ٹن سے 140 ٹن کا اضافہ رونما ہوا ہے۔ 22 اپریل کو اولین آکسیجن ایکسپریس کو آر آئی این ایل وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ سائٹ سے 100 ٹن رقیق آکسیجن کے ساتھ مہاراشٹر کے لئے روانہ کیا گیا تھا، تاکہ وہاں کے کووِڈ مریضوں کے لئے آکسیجن کی ہنگامی ضرورتوں کو پورا کیا جا سکے۔
*******
ش ح ۔اب ن
U-3958
(Release ID: 1714020)
Visitor Counter : 225