صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 کے سلسلے میں وزرا کے گروپ (جی او ایم) کے 24 ویں اجلاس کی صدارت کی


"گذشتہ 7 دنوں سے 149 اضلاع میں کوئی نیا معاملہ نہیں ہے، 8 اضلاع گذشتہ 14 دنوں سے، 3 اضلاع گذشتہ 21 دنوں سے اور 63 اضلاع گذشتہ 28 دنوں سے کووڈ سے پاک ہیں"

وزرا کو ویکسین کی موجودہ پیداواری صلاحیت اور طاقت اور انجکشنوں کی ٹائم لائن نیز کلینیکل آزمائشوں والے ویکسینوں کے بارے میں بتایا گیا

Posted On: 09 APR 2021 2:31PM by PIB Delhi

09 اپریل نئی دہلی:  صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کووڈ-19 پر اعلی سطحی وزرا کے گروپ (جی او ایم) کے 24 ویں اجلاس کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر، شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، جہاز رانی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور کیمیکلز اور کھاد کے وزیر مملکت جناب منسکھ منڈاویا، صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے اور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیانند رائے نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔

نیتی آیوگ کے رکن (ہیلتھ) ڈاکٹر ونود کے پال بھی ورچوئل وسیلے سے شریک تھے۔

 

https://lh4.googleusercontent.com/yzp8ucmFVm5LRAfnlqOT_5tEMCK9L1e1cggvsLe9AMr_WubDSgSzoDvSvG9CGqIp4K6mTbQQRfuImIEkb8VP7rLAFqtSmEEdg73Pf_iP7ZSToj5z1r144agMCN_NPcTZAXImSEka

دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم کی کام یابی کی تفصیلات بتاتے ہوئے مرکزی وزیر صحت نے کہا: "60 سے اوپر عمر کے لوگوں کو 3 کروڑ ویکسین دی گئی ہیں اور آج صبح 9 بجے تک 9.43 کروڑ سے زائد خوراکیں دی جا چکی ہیں۔ بھارت نے ویکسین میتری کے ذریعے عالمی برادری کی بھی مدد کی ہے جس کے تحت 85 ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی 6.45 کروڑ خوراکیں برآمد کی گئی ہیں۔ تجارتی معاہدوں کے تحت 25 ممالک کو 3.58 کروڑ خوراکیں، 44 ممالک کو 1.04 کروڑ خوراکیں اور کوویکس کے تحت 39 ممالک کو 1.82 کروڑ خوراکیں فراہم کی گئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ 7 روز سے 149 اضلاع میں کووڈ کے کوئی معاملہ پیش نہیں آیا، 8 اضلاع میں گذشتہ 14 دنوں سے کوووڈ کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا جب کہ گذشتہ 21 دنوں سے 3 اضلاع اور گذشتہ 28 دنوں سے 63 اضلاع میں کووڈ کا کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

 

ٹیسٹوں کی کل تعداد اور صحت کے دست یاب بنیادی ڈھانچے پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "اب تک ہم نے  25,71,98,105 ٹیسٹ کیے ہیں اور گذشتہ 24 گھنٹوں میں 13,64,205 ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔ ہمارے ملک میں دست یاب لیبارٹریوں کی کل تعداد 2449 ہے جن میں سے 1230 سرکاری اور 1219 نجی ٹیسٹ لیبارٹریاں ہیں۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ ملک نے کوووڈ مینجمنٹ کے لیے اسپتال کے بنیادی ڈھانچے کو اچھے طریقے سے مہمیز کیا ہے۔ ملک میں کل 4,68,974 کوووڈ بستروں کے ساتھ 2,084 کووڈ اسپتال (مرکز میں 89 اور ریاستوں میں 1995) قائم کیے گئے ہیں۔ کل 4,68,974 کووڈ بستروں میں سے 2,63,573 آئسولیشن  بستر، 50,408 آئی سی یو بستر اور 1,54,993 آکسیجن کی اسپورٹ والے بستر ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 4043 (85 مرکز اور 3958 ریاستیں) کووڈ صحت کو وقف مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں کل 3,57,096 کووڈ بستر ہیں جن میں سے 2,31,462 آئسولیشن بستر، 25,459 آئی سی یو بستر اور 1,00,175 آکسیجن کی اسپورٹ والے بستر ہیں۔ کل 12,673 قرنطینہ مراکز اور 9,313 کل کوووڈ کیئر مراکز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے صرف دہلی میں 28 کووڈ کیئر سینٹر قائم کیے گئے ہیں جن میں کل 9421 آئسولیشن بستر ہیں۔ انھوں نے وینٹی لیٹروں کی مکمل دستیابی کے حوالے سے ریاستوں میں تقسیم کیے جانے والے طبی آلات کی صورت حال پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی جس میں ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں/مرکزی اداروں میں تقسیم کی جانے والی کل پی پی ای کٹس اور کل این-95 ماسک کی تقسیم شامل ہے۔ "

https://lh5.googleusercontent.com/bYXm4IuxXk_uE1i0fvMe-OT5ZuBMbEqcNleJD7F1RuVZQIdJ568TeaiEUpFvkuwhQuxPisTo3k8n0T9R09MnA88T9vR9x5NhBS55GlJNKpP1-l6BvEJ1teQJURTeiQ3zJraQfEuI

ڈاکٹر ہرش وردھن نے بتایا کہ بھارت کوووڈ مناسب رویوں کے فروغ اور انفرادی نظم و ضبط کے ساتھ ساتھ وزارت صحت کے ایس او پیز پر موثر طریقے سے عمل کرنے کی اجتماعی کوششوں پر توجہ مرکوز کرنے کے علاوہ وزارت صحت کے مواد اور انتظام کے لیےکووڈ کے معاملات میں حالیہ اضافے پر قابو پا سکے گا۔ انھیں یہ ترغیب اور رہ نمائی تمام ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیفٹیننٹ گورنروں/منتظمین کے ساتھ وزیر اعظم کی بات چیت سے ملی ہے جس میں ان چیزوں کو بہت اہمیت دی گئی ہے۔

 

ملک کی 11 ریاستوں میں جہاں زیادہ کیس ہیں، کوووڈ کی صورت حال کی تفصیلی پریزینٹیشن کے ذریعے ڈائریکٹر (این سی ڈی سی) ڈاکٹر سرجیت کمار سنگھ نے بتایا کہ 8 اپریل 2021 کو بھارت کی 7 روزہ کیس گروتھ ریٹ صرف امریکہ اور برازیل (12.93 فیصد) کے بعد ہے۔ جب کہ ملک میں روزانہ اوسطاً 5.37 فیصد اضافہ دیکھنے میں آ رہا تھا (8 اپریل 2021 تک) قومی معاملات میں موت کا تناسب 1.28 فیصد کم ہوا ہے۔ انھوں نے نشان دہی کی کہ کووڈ کیسز میں اضافے کی جاری صورت حال کے پیش نظر بھارت کی مجموعی قومی بحالی کی شرح اس وقت 91.22 فیصد سے کم ہو رہی ہے۔

 

ایک تفصیلی پریزںٹیشن کے ذریعے یہ بھی بتایا گیا کہ 11 ریاستوں نے مل کر کل نئے کووڈ معاملات میں 54 فیصد اور ملک میں کل اموات میں 65 فیصد حصہ ڈالا۔ مہاراشٹر اور پنجاب میں گذشتہ 14 دنوں میں اموات کی زیادہ تعداد میں مزید اضافہ ہوا ہے (ملک میں کل اموات کا 64 فیصد)۔ فروری 2021 سے اب تک تمام 11 ریاستوں میں معاملات میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ان میں سے گیارہ واقعات نوجوان آبادی (15 سے 44 سال) میں رپورٹ ہوئے ہیں اور 60 سے زائد افراد معمر آبادی (60 سال سے زیادہ) میں رپورٹ ہوئے جن کی موت ہوئی ہے۔ مہاراشٹر میں اعلی ٹیسٹ پوزیٹیو شرح (25 فیصد) اور چھتیس گڑھ (14 فیصد) دیکھی گئی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ بہت سی ریاستوں میں آر ٹی پی سی آر-آر اے ٹی کا تناسب اطمینان بخش نہیں ہے جب کہ نجی شعبے میں جانچ کی صلاحیت کو بہت کم استعمال کیا گیا ہے۔ دورہ کرنے والی ٹیموں کی رائے سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ کووڈ مناسب طرز عمل، کنٹینمنٹ زون کی سرگرمیوں پر کارروائی میں غفلت اور سماجی اجتماعات میں اضافے کی وجہ سے معاملات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

 

نیتی آیوگ کے رکن (ہیلتھ) ڈاکٹر وی کے پال نے ویکسی نیشن کے حوالے سے ترجیحی آبادی کے لیے عالمی نقطہ نظر کے بارے میں بات کی۔ وہیں سائنسی اور شواہد پر مبنی نقطہ نظر نے سرکار کی رہ نمائی کی ہے کہ وہ اپنی آبادی کے عمر کے گروہوں میں کووڈ ویکسی نیشن کو ترجیح دے۔ انھوں نے موجودہ ویکسین کی پیداوار میں تیزی لانے کی کوششوں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی اور طبی آزمائشوں کے تحت ویکسین کی طاقت اور ٹائم لائن کی وضاحت بھی کی۔

 

https://lh3.googleusercontent.com/mTlPFihiAEDdhyT_pMZGNRfi5GH1Hlwrug7WDtkQ8CEDWmQ4T1T34951HleRU5aocWhLRqPYkbNGdVAB41SzKVJhhZU2cjQcsIEo6vfPJ16OAudJ81tSh8sZOb_LxDKjcmve9hso

جناب راجیش بھوشن، سکریٹری (صحت)، جناب امت کھرے، سکریٹری (اطلاعات و نشریات)، جناب پردیپ سنگھ کھرولا، سکریٹری (شہری ہوا بازی) ڈاکٹر گروپرساد مہاپترا، سکریٹری (ڈی پی آئی آئی ٹی)، محترمہ ایس اپرنا، سکریٹری (فارماسیوٹیکلز)، جناب اوپیندر پرساد سنگھ، سکریٹری (ٹیکسٹائل) ڈاکٹر بلرام بھارگو سکریٹری (ہیلتھ ریسرچ) اور ڈی جی آئی سی ایم آر جناب دموروی، ایڈیشنل سکریٹری (خارجہ امور) جناب گووند موہن، ایڈیشنل سکریٹری (امور داخلہ) ڈاکٹر سنیل کمار، ڈی جی ایچ ایس (ایم او ایچ ایف ڈبلیو)، جناب امت یادو، ڈی جی فارن ٹریڈ، (ڈی جی ایف ٹی)، ڈاکٹر سرجیت کمار سنگھ، ڈائریکٹر (این سی ڈی سی) اور دیگر صحت عہدیداروں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شرکت کی۔ صحت عامہ کے نامور ماہر ڈاکٹر آر گنگا کھیڑکر بھی موجود تھے۔

----------------------------

ش ح۔ ع ا۔ م ف

U. No. 356



(Release ID: 1710823) Visitor Counter : 243