صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

مرکزی صحت سکریٹری نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اپریل 2021 کیلئے کووڈ ٹیکہ کاری مہم  اور تیاریوں کا جائزہ لیا


ریاستوں میں ویکسین کی کوئی کمی نہیں، مرکز ریاستوں کو مسلسل سپلائی کرتا رہے گا

ویکسین کے ضیاع کو 1فیصد سے کم رکھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا

Posted On: 31 MAR 2021 2:37PM by PIB Delhi

نئی دہلی:31 مارچ، 2021:صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن  اور قومی صحت اتھارٹی (این ایچ اے ) کے سی ای او  اور کووڈ ٹیکہ کاری سے متعلق بااختیار گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر آر ایس شرما نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سبھی ریاستوں کے صحت سکریٹریز، قومی صحت مشن کے ریاستی مشن ڈائرکٹروں  اور سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ریاستی ٹیکہ کاری افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس میٹنگ میں ملک میں کووڈ ٹیکہ کاری کی تازہ ترین صورتحال، رفتار، اس سے منسلک  اُمور کے ساتھ ہی آنے والے مہینے یعنی اپریل 2021 کیلئے  تیاریوں کا جائزہ لیا گیا کیوں کہ تب اس پروگرام کو 45برس کی عمر سے زیادہ کے سبھی افراد کیلئے توسیع دی جائے گی۔ اس میٹنگ کا ایک دیگر اہم موضوع خاص طور سے ان ضلعوں میں کم ٹیکہ کاری کرنے والے ان علاقوں کی شناخت کرنا اور اس کے لئے اصلاحی قدم اٹھانا تھا  جہاں کووڈ کے نئے مریضوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہورہا ہے۔

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اپنے یہاں سبھی صحت کارکنان (ایچ سی ڈبلیو) اور صف اول کے کارکنان (ایف ایل ڈبلیو) کو ٹیکہ کاری کے دائرے میں لانے کیلئے درج ذیل مشورے دیے گئے:

  1. اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایچ سی ڈبلیو اور ایف ایل ڈبلیو کے زمرے میں صرف اہل مستفیدین کا ہی رجسٹریشن اور ٹیکہ کاری ہو۔
  2. کووِن پلیٹ فارم پر غیردرست /نقلی اندراجوں کاآرکائیو۔
  3. اصلاحی اقدامات کیلئے کم ٹیکہ کاری والے علاقوں – صحت سہولتوں/ پیشہ ورانہ ایسوسی ایشن/ بلاک، اضلاع وغیرہ کی شناخت کریں۔
  4. ترجیح کی بنیاد پر ان گروپوں کا مکمل طور سے ٹیکہ کاری ہو۔

پرائیویٹ سیکٹر کے کووڈ ٹیکہ کاری مراکز(سی وی سی) کو اس عمل میں شال کرنے کیلئے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہاگیا ہے کہ وہ :

  1. پرائیویٹ سیکٹر کے کووڈ ٹیکہ کاری مراکز سی وی سی کی صلاحیت کے استعمال کیلئے ان مراکز پر کی جارہی ٹیکہ کاری کی باقاعدہ نگرانی کریں۔
  2. ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اضافی ٹیکہ کاری کی ضرورتوں کا پتہ لگانے کیلئے ایسے مراکز کا جی آئی ایس تجزیہ کریں۔
  3. ٹیکوں کی سپلائی ، رہنما خطوط کے بارے میں پرائیویٹ سیکٹر کے ٹیکہ کاری مراکز سی وی سی کی تشویشات  کو دور کرنے  کیلئے اپنی جانب سے پہل کریں۔

ٹیکوں کی ذخیرہ اندوزی پر ریاستوں اور مرکز کےزیر انتظام علاقوں کو یہ یقینی بنانے کیلئے کہا گیا ہے کہ:

  1. ذخیرہ اندوزی کے کسی بھی سطح پر ٹیکوں میں تلچھٹ نہ جمے۔
  2. کولڈ اسٹوریج چین اور کووڈ ٹیکہ کاری مراکز میں ضرورت سے زیادہ اسٹوریج اور اسٹاک کی کمی سے بچنے کیلئے صرفہ کی بنیاد پر تقسیم کیا جائے۔
  3. کمی اور فرق والے علاقوں کا پتہ لگانے اور مسئلے کو حل کرنے کیلئے ویکسین کے اسٹوریج اور کھپت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جائے۔

مرکز نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یہ بھی مشورہ دیا ہے کہ :

  1. ویکسین کی بربادی کی سطح کو 1 فیصد سے کم رکھا جائے(اس وقت بربادی کی قومی سطح 6فیصد ہے)
  2. سبھی سطح پر بربادی کو اقل ترین سطح پر روکنے کیلئے ٹیکوں کی بربادی کا باقاعدگی سے جائزہ لیں۔
  3. استعمال نہ کیے گئے ویکسین کی ایکسپائری تاریخ کے ختم ہونے سے بچنے کیلئے دستیاب اسٹاک کے وقت پر استعمال کرلیے جانے کو یقینی بنائیں۔
  4. کووِن اور ای وِن پورٹلوں پر ویکسین کی کھپت کے اعداد وشمار کو باقاعدگی اور مقررہ وقت پر اپ ڈیٹ کرنے کو یقینی بنائیں۔

ڈاکٹر آر ایس شرما نے یقین دلایا کہ ٹیکوں کے اسٹوریج اور لاجسٹکس کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ٹیکے کی دوسری ڈوز کیلئے ان ٹیکوں کو بچا کر رکھنے کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور حکومتوں کو جہاں سے بھی ان ٹیکوں کیلئے مانگ ہو ایسے سبھی سرکاری اور پرائیویٹ سیکٹروں کے اسپتالوں کو فوراً ان کی سپلائی کرنی ہوگی۔

***************

ش ح۔م ع۔ ع ن

U NO: 3236



(Release ID: 1708855) Visitor Counter : 260