نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ
سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کووڈ -19کا پتہ لگانے کےلئے گند نکاسی اور فضائی نگرانی نظام سے متعلق نائب صدر جمہوریہ ہند کو پریزینٹیشن دی
نائب صدرجمہوریہ ہند کو سی ایس آئی آر کی مختلف لیباریٹریز کے ذریعے کی گئی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کی گئیں
ڈائریکٹر جنرل نے ہندوستانی پارلیمان میں نظام کی تشکیل کی تجویز پیش کی
نائب صدر جمہوریہ ہند نے یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر لوک سبھا کے اسپیکر اور سرکار کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے
Posted On:
30 MAR 2021 11:46AM by PIB Delhi
سائنسی اور صنعتی تحقیقی کی کونسل (سی ایس آئی آر)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر شیکھر سی منڈے نے نائب صدر جمہوریہ ہند اور راجیہ سبھا کے صدر نشین کو کووڈ-19کی موجودگی کا پتہ چلانے کےلئے ہندوستانی پارلیمان میں گند نکاسی اور فضائی نگرانی کے نظام قائم کرنے کی تجویز کے ساتھ ایک پریزینٹیشن پیش کیا۔
اس موقع پر ڈاکٹر منڈے کے ساتھ سیلولر اور مولیکیولر بایولوجی کے مرکز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راکیش مشرا، کیمیاوی ٹیکنالوجی کے بھارتی انسٹی ٹیوٹ(آئی آئی سی ٹی) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، آئی آئی سی ٹی کے وینکٹ موہن اور ناگپور کے این ای ای آر آئی سے ڈاکٹر اتیہ کپلے بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر منڈے نے نائب صدرجمہوریہ ہند کو سی ایس آئی آر کی مختلف لیباریٹریز کے ذریعے کی گئی سرگرمیوں کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کیں۔
سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے نائب صدر جمہوریہ ہند کو مطلع کیا کہ گند نکاسی کی نگرانی سے آبادی میں متاثر افراد کی تعداد کا تخمینہ کرنے کے ساتھ ساتھ معیاری معلومات فراہم ہوتی ہیں اور انہیں کووڈ-19کے مرض کے پھیلا ؤ کو سمجھنے کے لئے ایسے وقت میں استعمال کیا جاسکتا ہے ، جب بڑے پیمانے پر انفرادی ٹیسٹ کرنے کےامکانات کم ہوتے ہیں۔یہ ایک ایسا قدم ہے، جو در حقیقت آبادی میں بیماری کے پھیلاؤ کی جامع نگرانی کرسکتا ہے۔
گندنکاسی کی نگرانی کے تعلق کو اُجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر منڈے نے واضح کیا کہ کووڈ -19کے مریضوں کے پائخانے میں ایس اے آر –سی او وی-2کا اثر ملتا ہے۔ علامتی افراد کے علاوہ غیر علامتی افراد کے پائخانے میں بھی وائرس موجود ہوتاہے۔
حیدرآباد، پریاگ راج(الہ آباد)، دہلی، کولکاتہ، ممبئی، ناگپور، پڈوچیری اور چنئی میں بیماری کے اثرات کے رجحان کا پتہ لگانے کےلئے کی گئی گندنکاسی کی نگرانی کا اعدادو شمار پیش کرتے ہوئےاُنہوں نے کہا کہ یہ بلا امتیاز تعداد کا ایک تخمینہ فراہم کرتی ہے، کیونکہ افرادی سطح پر نمونے نہیں لیے جاسکے ہیں۔ دوسری طرف باقاعدہ ٹسٹنگ کے ذریعے حاصل تعداد کا انحصار اُن افراد کی تعداد پر ہوتا ہے، جن کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر مندے نے کہا کہ کووڈ-19 کی گند نکاسی کی نگرانی نہ صرف یہ بات سمجھنے سے تعلق رکھتی ہے کہ بیماری کے پھیلاؤ کی موجودہ صورتحال کیسی ہے، بلکہ یہ اقدام مستقبل میں کووڈ-19 کے پھیلاؤ کا آسانی کے ساتھ اور جلد ہی پتہ لگانے کا ایک کارآمد ثابت ہوگا۔
اُنہوں نے وائرل پارٹکلس اور متاثر ہونے کےامکانی خطرے کی نگرانی کےلئے فضائی سیمپلنگ نظام قائم کرنے کی بھی تجویز پیش کی۔
نائب صدر جمہوریہ ہند نے سائنسدانوں کی اُن کے کام کرنے کےلئے ستائش کی اور وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس معاملے پر لوک سبھا کے اسپیکر جناب اوم برلا اور سرکار کے ساتھ تبادلہ خیال کریں گے۔
*************
ش ح۔ا ع۔ ن ع
(U: 3191)
(Release ID: 1708400)
Visitor Counter : 255