صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ

گنگا ، ماحولیات اور ثقافت کا تحفظ اور ان کا فروغ ہمارے ملک کی ترقی کی بنیاد ہے: صدر جمہوریہ جناب کووند


صدر جمہوریہ ہند نے گنگا، ماحولیات اور ثقافت کے مسائل پر وارانسی میں جاگرن فورم کے افتتاحی اجلاس میں شرکت کی

Posted On: 15 MAR 2021 4:40PM by PIB Delhi

نئی دہلی ،15مارچ ،2021،  ’’گنگا، ماحولیات اور ثقافت‘‘ کا تحفظ اور ان کا فروغ ہمارے ملک کی ترقی کی بنیاد ہے۔ یہ بات صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے کہی۔ وہ آج (15 مارچ 2021 کو) وارانسی میں گنگا، ماحولیات اور ثقافت کے مسائل پر جاگرن فورم کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اس کا انعقاد دینک جاگرن نے کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل پر  تبادلہ خیال کا اہتمام کرنا نہ صرف موزوں ہے بلکہ  بنوع انسان کی ترقی میں لوگوں کی شرکت کو یقینی بناتا ہے اور اس کی راہ ہموار کرتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ  ہماری زندگی میں گنگا کا تقدس  بہت اہمیت رکھتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمارا ذہن ، ہمارے الفاظ اور ہمارے اعمال گنگا کے پانی کی طرح صاف (نیر) ہونے چاہئیں۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ دراصل گنگا کی صفائی اس بات کی دلیل ہے کہ ہم ایک صاف ستھرے دل کے ساتھ زندگی گذارتے ہیں۔ گنگا کا دوام زندگی کے تسلسل کا پیغام دیتا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ گنگا کو صرف ایک دریا سمجھنا مناسب نہیں ہے۔ یہ بھارت کی ثقافت کی لائف لائن ہے اور روحانیت اور عقیدے کا ذریعہ ہے۔ ہمارے ملک  میں یہ عقیدہ پایا جاتا ہے کہ بھارت کی تمام ندیوں میں گنگا کی روح موجود ہے۔  بہت سے عقیدت مند گنگا کا پانی بھارت سے لے جاتے ہیں اور اسے بیرون ملک  کے دریاؤوں میں ڈال دیتے ہیں اور اس طرح وہ اُن دریاؤوں کا سلسلہ اپنے عقیدے کے ساتھ جوڑ دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ گنگادنیا کے ہر بھارتی باشندے کو ان کی اپنی سرزمین سے اور ہمارے ملک کی ثقافت نیز روایات سے جوڑ دیتی ہے۔ اس لیے گنگا بھارت کے لوگوں کی شناخت ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ ہمارے ملک میں ماحولیات اور ثقافت کا تحفظ اسی وقت ہوسکتا ہے جب گنگا آلودگی سے پاک اور صاف رہے۔ گنگا اور  اس کی معاون ندیوں کا رقبہ گیارہ ریاستوں تک پھیلا ہوا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ملک کی 43 فیصد آبادی گنگا کے علاقوں میں رہتی ہے۔ اس لیے گنگا کے طاس میں پانی کا تحفظ اور اس علاقے میں سیلاب کو کم کرنے  اور مٹی کے کٹاؤ کو روکنے کی بڑی اہمیت ہے۔ ا ن مقاصد کے ساتھ گنگا کی صفائی اور ماحولیات کا تحفظ بھی ایک دوسرے سے وابستہ ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ 2015 میں گنگا کے تحفظ کامشن شروع کیا گیا تھا جسے ’نمامی گنگے‘ کا نام دیا گیا تھا۔ اس کا مقصد گنگا اور ماحولیات کا تحفظ کرنا تھا۔ صدر جمہوریہ نے خوشی ظاہر کی کہ اس مشن کے اچھے نتائج ظاہر ہونے لگے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے گنگا کی صفائی  اور کاشی کی تابناکی میں  بہتری لانے  کے اقدامات کئے ہیں۔ انھوں نے نوٹ کیا کہ بنارس کے گھاٹ اب صاف ستھرے اور ترتیب وار ہیں۔ گنگا، اس کے گھاٹوں اور بنارس شہر کی صفائی ستھرائی پر زور کی وجہ سے نہ صرف ماحولیاتی تحفظ میں بہتری آئی ہے بلکہ بنارس تک کے سفر کو سیاحوں کے لیے زیادہ  قابل لطف اندوز  بنا دیا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ گنگا کو صاف رکھنا، ماحول کا تحفظ کرنا اور ہماری ثقافت اور ورثے کو قیمتی بنانا نہ صرف حکومت کی ذمے داری بلکہ تمام شہریوں کی سماجی اور انفرادی ذمے داری بھی ہے۔ اس  فکر کو اپنائے جانے اور پورے ملک میں مثالی بنائے جانے کی ضرورت ہے۔ صدر جمہوریہ یہ دیکھ کر خوش ہوئے کہ پچھلے چند برسوں میں اس سلسلے میں لوگوں میں آگاہی میں اضافہ ہوا ہے۔ بہت سی تنظیموں اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد خاص طور پر میڈیا اور گنگا کے کنارے بسنے والے گاؤوں نے گنگا کی صفائی کے سلسلے میں قابل تعریف رول ادا کیا ہے۔

صدر جمہوریہ نے کہا کہ اس فورم کے ذریعے سماجی تشویش  کے اس طرح کے مسائل پر بات چیت کرنے کی دینک جاگرن گروپ کی کوشش اور سماج کو اس کی ذمے داریوں سے واقف کرانے کی کوشش انتہائی قابل تعریف ہے۔ انھوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ اس فورم میں ہونے والی بات چیت سے گنگا، ماحولیات اور ثقافت کے درمیان آپسی تعلق کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ہوگا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ یہاں ہونے والی بات چیت دریائے گنگا کی صفائی ، بہتر ماحولیات فراہم کرنے اور اس طرح ہماری ثقافت کو قیمتی بنانے میں  مفید ثابت ہوگی۔

صدر جمہوریہ کی تقریر کے لیے یہاں کلک کیجیے

*****

ش ح ۔اج۔را

U.No.2558



(Release ID: 1704966) Visitor Counter : 286