وزارت دفاع

آئی این ایس کرنج - تیسری کلوری کلاس آبدوز کو بحری گودی ممبئی میں پانی میں اتارا گیا


ہندوستانی بحریہ کے پروجیکٹ 75 کے لئے اہم سنگ میل، ہندستان نے مجگاؤں گودی میں دیسی طور پر آبدوز تیار کرکے آتم نربھرتا حاصل کر لی

Posted On: 10 MAR 2021 1:48PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی 10 مارچ 2021: ہندستانی بھریہ کی تیسری اسٹیلتھ اسکورپین کلاس آبدوز آئی این ایس کرنج کو آج باقاعدہ طور پر میدان عمل میں لانے کی تقریب بحرہ گودی ممبئی میں منعقد کی گئی۔ ایڈمیرل وی ایس شیخاوت پی وی ایس ایم ، اے وی ایس ایم، وی آر سی (ریٹائرڈ)، سابق چیف آف نیول اسٹاف، جو پرانے کرنج کی کمیشننگ  اور بعد میں 1971 کی ہند پاک جنگ کے دوران کمانڈنگ آفیسر تھے، اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ میسرز نیول گروپ، فرانس کے تعاون سے ہندستان میں مجگاوں ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ (ایم ڈی ایل) ممبئی کے ذریعہ درون ملک چھ اسکورپین کلاس آبدوزیں تیار کی جارہی ہیں۔ آئی این ایس کرنج مغربی بحریہ کی کمان کی آبدوزوں کے بیڑے کا ایک حصہ بنے گی اور اس کمان کے اسلحہ خانے کا ایک اور قوی حصہ ہوگی۔

بحریہ کے سربراہ ایڈمیرل کرم ویر سنگھ  اور ہندستانی بحریہ اور وزارت دفاع کے دیگر سینئر افسران کمیشن کی تقریب کا مشاہدہ کرنے والے متعدد معززین میں شامل تھے۔  کرنج کے سابقہ ​​عملہ کے اراکین  بھی اس تقریب کے خصوصی مدعوئین تھے۔ کرنج ایک روسی نژاد فوکسروٹ کلاس آبدوز تھا جس کو 2003 میں ختم کردیا گیا تھا۔

اپنے خطاب کے دوران  بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ  انڈیجینائزیشن اور آتم نربھر بھارت ہندوستانی بحریہ کی ترقی کی کہانی اور اس کی مستقبل کی عملی  صلاحیتوں کا ایک بنیادی اصول ہے۔

مہمان خصوصی ایڈمرل شیخاوت نے بھی یہ کہتے ہوئے  آتم نر بھرتا کے رُخ پر ہندستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہم ایک ایسے ہندوستان میں رہتے ہیں جہاں متعدد سیٹلائٹ لانچ کئے جاتے ہیں ، ایٹمی آبدوزیں تیار  کی جاتی ہیں اور اقوام عالم  کے لئے ویکسین تیار کی جاتی ہے۔ نیا کرنج اس رُخ پر ایک اور مثال ہے۔

اس سال کو ’’ سوارنم وجے ورش ‘‘ کے طور پر منایا جارہا ہے۔اسی سال 1971 کی ہند - پاک جنگ کے 50 سال پورے ہوئے ہیں۔ پرانی آئی این ایس کرنج  جسے 04 ستمبر 1969 کو سابق ​​سوویت یونین کے ریگا میں پانی میں اتارا گیا تھا، اس نے بھی اسوقت کے سی ڈی آر وی ایس شیکھاوت کی کمان کے تحت جنگ میں بھی سرگرم حصہ لیا تھا۔ ان آبدوز کے افسران اور عملے کے ارکان  کی شجاعت پسندانہ کارروائیوں کے اعتراف میں  متعدد اہلکاروں کو اعزاز سے نوازا  گیا تھا۔ اس وقت کے کمانڈنگ آفیسر سی ڈی آر وی ایس شیکھاوت کو بھی ویر چکر ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پرانے آئی این ایس کرنج کے پہلے کماندار سی ڈی آر ایم این آر سامنت1971 میں نو تشکیل شدہ بنگلہ دیشی بحریہ کے پہلے چیف آف دی نیول اسٹاف بنے۔

اسکورپین آبدوزیں دنیا کی جدید ترین روایتی آبدوزوں میں سے ایک ہیں۔ یہ پلیٹ فارم دنیا کی جدید ترین ٹکنالوجیوں سے آراستہ ہیں۔ اپنے پیش رووں سے کہیں زیادہ مہلک اور تہہ دار یہ آبدوزیں مضبوط ہتھیاروں اور سینسروں سے لیس ہیں تاکہ کسی بھی خطرے کو سمندر کی سطح سے اوپر یا نیچے کو بے اثر کرسکیں۔

کرنج کی اس شمولیت  سے  بحریہ ساز کی حیثیت سے اپنی حیثیت کو مستحکم کرنے کے علاوہ دنیا کے ایک اہم آبدوز تیار کرنے والی گودی کی حیثیت سے ایم ڈی ایل کی صلاحیتوں کی بھی عکاسی ہوتی ہے۔ یہ ہندوستانی بحریہ کے رخ پر ایک اور قدم ہے۔دفاعی پیداوار کے میدان میں پروجیکٹ - 75  گودی  کی مسلسل اہمیت کا سنگ میل بھی ہے۔

****

U. No:2373

م ن۔ رف۔ س ا

 


(Release ID: 1703899) Visitor Counter : 264