زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

قومی غذائی تحفظ مشن (این ایف ایس ایم)کے تحت غذائی فصلوں کی پیداوار اور پیداواریت بڑھانے کیلئے حکومت ہند کی پہل

Posted On: 15 FEB 2021 6:41PM by PIB Delhi

 

’’ہر کھیت کوپانی‘‘اور  ’’ہر بوند زیادہ فصل‘‘ کے مقصد کے حصول کے لئے قومی غذائی تحفظ مشن کے تحت سال 15-2014 سے 20-2019 تک 274600 پمپ سیٹ اور 126967 پانی کا چھڑکاؤ کرنے والےآلےاور پانی لے جانے والی تقریباً 764 لاکھ میٹر پائپ تقسیم کی گئی

 

قومی غذائی تحفظ مشن (این ایف ایس ایم) سال  08-2007 میں شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد، کھیتی کے رقبے میں توسیع اور پیداواریت میں اضافہ  کرکے چاول ، گیہوں اوردالوں کی پیداوار کو بڑھانا، مٹی کی زرخیزی اور پیداواریت میں بہتری لانا ، روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور زراعت پر مبنی معیشت کو آگے بڑھانا ہے۔ این ایف ایس ایم  کے تحت موٹے اناج سال 15-2014 سے شامل کئے گئے تھے۔ یہ مشن ، 25ملین ٹن اضافی  اناج کی پیداوار کے ہدف کے ساتھ 12ویں پنج سالہ منصوبے کے دوران جاری رکھا گیا تھا۔ اس کے تحت 12ویں پنج سالہ منصوبے کے آخر تک 10 ملین ٹن چاول، 8 ملین ٹن گیہوں، 4 ملین ٹن دلہن اور 3 ملین ٹن موٹے اناج کی اضافی پیداوار کا نشانہ حاصل کرنا تھا۔ 12ویں منصوبے کے بعد ، اس مشن کو 13 ملین ٹن اناج کے نئے اضافی ہدف کے ساتھ جاری رکھا گیا تھا۔ اس کے تحت سال 18-2017 سے 20-2019 تک 5 ملین ٹن چاول، 3 ملین ٹن گیہوں، 3ملین ٹن دالیں اور 2 ملین ٹن تغذیہ سے  بھرپور  موٹے اناج کی اضافی پیداوار کا ہدف رکھا گیا تھا۔

این ایف ایس ایم میں  اس وقت ذیلی اجزا  جیسے این ایف ایس ایم-چاول، این ایف ایس ایم-گیہوں، این ایف ایس ایم-دلہن، این ایف ایس ایم-موٹے اناج، این ایف ایس ایم-تغذیہ بخش  اجزا والےاناج اور  این ایف ایس ایم-کمرشیئل فصل شامل ہیں۔ این ایف ایس ایم کو ملک کی 28 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیرانتظام علاقوں، جموں و کشمیر (جے اینڈ کے)، اور لداخ کے چنندہ ضلعوں میں نافذ کیا جا رہا ہے۔ 24 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر کے 193 ضلعوں میں این ایف ایس ایم-چاول، 10 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیرانتظام علاقوں ، جموں و کشمیر اور لداخ کے 124 ضلعوں میں  این ایف ایس ایم-گیہوں، 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام 2 علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ کے 644 ضلعوں میں این ایف ایس ایم-دلہن اور 26 ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام 2 علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے 269 ضلعوں میں  این ایف ایس ایم-موٹے اناج۔ کسانوں کو بہتر پیکیج پر کلسٹر ڈیمونسٹریشن کے انعقاد اور فصل سسٹم پر نمائش کے لئے امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ تقریباً 80.00ہیکٹیئر رقبے میں نئی بہتر بنائی گئی فصل کی پیداوار کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے کےلئے سال 15-2014 سے 20-2019 تک اجناس سے متعلق فصلوں جیسے چاول، گیہوں، دال اور موٹے ذیلی تغذیہ بخش اجزا پر مبنی اناج کو ٹیکنالوجی ڈیمونسٹریشن کے تحت شامل کیا گیا ہے۔

اس مشن کے تحت ، زیادہ پیداوار دینے والی اقسام ایچ وائی وی کے  بیجوں کی تقسیم، زرعی مشینری ؍ وسائل کے تحفظ کی مشینری ؍ سازوسامان، کارگزار واٹر ایپلی کیشن ٹولز، پودوں کے تحفظ، غذائیت  کے بندوبست اور کسانوں کوفصل نظام پر مبنی تربیت وغیرہ فراہم کی جاتی ہیں۔سال 21-2020 سے کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے مقصد سے پرائمری پروسیسنگ یونٹوں ؍ ذخیرہ کرنے کے لئے چھوٹے مراکز ؍  لچکدار مداخلت کو مقامی ضرورتوں کے مطابق اس مشن میں جوڑا گیا ہے۔ ا س مشن میں  بیج متبادل کی شرح اور اقسام کے متبادل  میں بہتری کے لئے توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ جدید ترین اقسام کی چھوٹی کِٹ کوسنٹرل بیج ایجنسیوں کے توسط سے کسانوں کے گھرپرمفت میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ اناج کی بہتر اقسام کے بیج ریپلیسمنٹ شرح ( ایس آر آر ) کو بڑھانے کے لئے سال 15-2014 سے 20-2019 تک این ایف ایس ایم-کے تحت چاول، گیہوں، دلہن اور موٹےاناج کی زیادہ پیداوار دینے والی اقسام ؍ ہائی برڈ اقسام کے تقریباً 74 لاکھ کوئنٹل تصدیق شدہ بیج تقسیم کئے گئے تھے۔

کسانوں کے گھروں تک دلہن اور تغذیہ بخش –اناج کے بہتر معیار والے بیجوں کی فراہمی کو یقینی  بنانے کے لئے  15-2014 سے 20-2019 تک تقریبا 16 لاکھ کوئنتل دلہن اور تغذیہ بخش اناج کے تصدیق شدہ بیج  پیدا کئے گئے تھے۔

سال 15-2014سے 20-2019 تک  تقربیاً 110 لاکھ ہیکٹیئر رقبے میں مائکرو نیوٹریئنٹس حیاتیاتی کھاد ، مٹی کو بہتر بنانے ؍(جپسم ؍ چونا ؍ دیگر) کے ساتھ ٹریٹمنٹ کا ہدف حاصل کرنے میں یہ مشن اہلیت رکھتا ہے۔ مربوط پیسٹ مینجمنٹ (آئی پی ایم)، کے تحت تقریباً 120 لاکھ  ہیکٹیئر رقبے کا ہدف سال 15-2014 سے 20-2019 کے دوران حاصل کیا گیا تھا۔ کسان کے کھیت میں  مشین کاری کو مضبوط کرنے کے لئے 15-2014 سے 20-2019 تک این ایف ایس ایم کے تحت تقریباً 15 لاکھ جدید زرعی  سازوسامان  تقسیم کیا گیا۔ ’’ ہر کھیت کو پانی ‘‘ اور ’’ ہر بوندھ زیادہ فصل‘‘ کے مقصد کے حصول کے لئے 15-2014 سے 20-2019تک کے این ایف ایس ایم کے تحت کسانوں میں 274600 پمپ سیٹ اور 126967 پانی کا چھڑکاؤ کرنے والے آلات اور پانی لے جانے والی تقریباً 764 لاکھ میٹر پائپ تقسیم کی گئی۔ سال 15-2014 سے 20-2019تک کسانوں کو ریئل ٹائم میں نئی  بہتر  فصل کی پیداوار اور تحفظ کی ٹیکنالوجی کے بارے میں کسانوں کی صلاحیت سازی کے لئے 60677 فصل نظام پر مبنی تربیت سیشن منعقد کئے گئے اور اس سے تقریبا 18 لاکھ کسان فیضیاب ہوئے۔

سال 15-2014 سے 20-2019کے دوران ، ریاستوں اور نفاذ سے متعلق دیگر اداروں کو مرکزی حصے داری کے طور پر مشن کے تحت  8760.81کروڑ روپے رقم جاری کی گئی۔ ملک میں پروگرام کے نفاذ اور ریاستی حکومتوں کے ساتھ ساتھ حکومت ہند کےذریعے کی گئی ٹھوس کوششوں کے بعد 15-2014 میں کُل اناج کی پیداوار 252.02ملین ٹن سے بڑھ کر 20-2019 کے دوران 296.65 ملین ٹن ہو گئی ہے، جو کہ 17.71 فیصد کا اضافہ ہے۔ اناج کی پیداواریت 15-2014 میں 2028 کلو گرام فی ہیکٹیئر تھی، جو 20-2019 کے دوران بڑھ کر ف2325 کلو گرام فی ہیکٹیئر ہو گئی ہے، جو کہ 14.64 فیصد  کے اضافے کو ظاہر کرتی ہے۔ خاص طور سے  قابل ذکر دالوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جو 15-2014 میں 17.15 ملین ٹن سے بڑھ کر 20-2019 میں 23.15 ملین ٹن ہو گئی ہے، جو تقریباً 35 فیصد کا اضافہ ہے۔

*************

ش ح۔ف ا۔ک ا

U- 1689



(Release ID: 1698987) Visitor Counter : 196