کابینہ

بھارت میں ٹیلی کام مینوفیکچرنگ عالمی پیمانے پر ہوگی

بھارت نے عالمی ٹیلی کام مینوفیکچرنگ کا مرکز بننے کے لئے پی ایل آئی اسکیم کی شروعات کی

ٹیلی مواصلات کے شعبہ کے لئے پی ایل آئی اسکیم سے بھارت میں ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ سے متعلق آلات کی مینوفیکچرنگ کو تقویت ملے گی

ٹیلی مواصلات کی مینوفیکچرنگ کو پانچ سال میں 12195 کروڑ روپئے کے صرفہ سے تقویت ملے گی اور اس سے پیداوار میں 2 لاکھ کروڑ روپئے سے زیادہ کا اضافہ ہوگا

Posted On: 17 FEB 2021 3:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  17 /فروری 2021 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی صدارت میں مرکزی کابینہ کی میٹنگ میں آج ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ سے متعلق مصنوعات کے لئے پیداوار سے مربوط مراعات (پی ایل آئی) اسکیم کو منظوری دی گئی، جس کے لئے بجٹ میں 12195 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا التزام کیا گیا ہے۔

پی ایل آئی اسکیم کا مقصد بھارت میں ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ کے متعلق مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ساتھ ہی مالی مراعات دینے کی تدبیر سے گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ ملے گا اور ٹیلی مواصلات نیز نیٹورکنگ مصنوعات کے شعبہ میں سرمایہ کاری راغب کی جاسکے گی۔ اس طرح ’میک اِن انڈیا‘ کی حوصلہ افزائی میں مدد ملے گی، ساتھ ہی یہ اسکیم ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ سے متعلق ان مصنوعات کی برآمدات کی حوصلہ افزائی کرے گی، جو ’میڈ اِن انڈیا‘ ہیں۔

اس اسکیم کے تحت ان کمپنیوں / صنعتی اداروں کو مدد دستیاب کرائی جائے گی جو خاص طور پر ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ سے متعلق مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کرتی ہیں۔ اہلیت کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ چار سال کی مدت میں کیومیولیٹیو انکریمنٹل انویسٹمنٹ یعنی مجموعی اضافہ جاتی سرمایہ کاری کم از کم حد اور بنیاد کے سال 2019-2020 کی بنیاد پر مینوفیکچر کی گئی مصنوعات کی کل فروخت، ٹیکسوں کی خالص شکل میں کیا رہی۔ کیومیولیٹیو انویسٹمنٹ یکمشت کی جاسکتی ہے، بشرطیکہ وہ چار سال کی مدت کے لئے سالانہ مقررہ کیومیولیٹیو حد کی تکمیل کرتا ہو۔

عالمی سطح پر ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ مصنوعات کی برآمدات 100 بلین امریکی ڈالر کے بازار کا موقع فراہم کرتی ہے۔ بھارت جس کا فائدہ اٹھاسکتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت مدد سے بھارت عالمی کمپنیوں کے بڑے پیمانے پر سرمایہ راغب کرسکتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ گھریلو کمپنیوں کو ان ابھرتے مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے راغب کرکے عالمی برآمدات کی بازار میں اپنی اہم موجودگی درج کراسکتا ہے۔

’’آتم نربھر بھارت کے تحت مینوفیکچرنگ اور برآمداتی صلاحیت میں اضافہ کرنے کی حکمت عملی‘‘ کے جزو کے طور پر یہ اسکیم اس اہم اسکیم کا حصہ ہے جسے مرکزی کابینہ نے مختلف وزارتوں / محکموں بالخصوص ٹیلی مواصلات کے محکمہ نے پی ایل آئی نافذ کرنے کے مقصد سے نومبر 2020 میں منظوری دی تھی۔

اس کے تحت بنیاد کے سال (بیس ایئر) سے 5 سال کی مدت کے لئے ایم ایس ایم ای کے لئے 7 فیصد سے 4 فیصد تک مراعات کے ساتھ کم از کم 10 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری اور دیگر کے لئے 6 فیصد سے 4 فیصد تک کی مراعات کے ساتھ 100 کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے۔ ایم ایس ایم ای اور غیر ایم ایس ایم ای کے زمروں میں اعلیٰ تر (ہائر) سرمایہ کاری والے عرضی گذاروں کا انتخاب شفاف عمل کے ذریعہ کیا جائے گا۔

اس اسکیم کے ساتھ بھارت ٹیلی مواصلات اور نیٹورکنگ مصنوعات کی مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں عالمی مرکز کے طور پر قائم ہوسکے گا۔ امید ہے کہ پانچ سال میں اس کی نموپذیر پیداوار 2 لاکھ کروڑ روپئے کے آس پاس ہوجائے گی۔ بھارت بڑھے ہوئے ویلیو ایڈیشن کی مدد سے مینوفیکچرنگ سے متعلق اپنی مسابقت کو بہتر بنائے گا۔

امید ہے کہ اس اسکیم سے 3000 کروڑ روپئے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کو راغب کیا جاسکے گا اور یہ بڑے پیمانے پر روزگار کے بلاواسطہ اور بالواسطہ مواقع پیدا کرے گا۔

اس پالیسی کے ذریعہ بھارت خودکفالتی کی سمت میں آگے بڑھے گا۔ بھارت میں بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ کے لئے مراعات دیے جانے سے گھریلو سطح پر رفتہ رفتہ ویلیو ایڈیشن (قدر افزائی) میں اضافہ ہوگا۔ ایم ایس ایم ای کو زیادہ فائدہ دینے کے التزام سے گھریلو ٹیلی مواصلات کی مینوفیکچرنگ کرنے والوں کی عالمی سپلائی چین کا حصہ بننے کے لئے حوصلہ افزائی کی جاسکے گا۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1662

 


(Release ID: 1698939) Visitor Counter : 220