وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے نیس کام ٹیکنالوجی اینڈ لیڈر شپ فورم سے خطاب کیا


وزیراعظم نے آئی ٹی صنعت سے کہا کہ جب حالات سازگار نہیں تھے تو آپ نے اپنی تدبیر سے کام جاری رکھا

حکومت ٹیکس صنعت کو غیر ضروری ضابطوں سے نجات دلانے کے لئے کام کررہی ہے: وزیراعظم

نوجوان صنعت کاروں کو نئے مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے آزادی چاہئے: وزیراعظم

Posted On: 17 FEB 2021 3:07PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،  17  فروری 2021،          وزیراعظم جناب نریندر مودی نے  آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ نیس کام ٹیکنالوجی  اینڈ لیڈر شپ فورم (این ٹی ایل ایف) سے خطاب کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے کورونا کے دور میں لچک برقرار رکھنے کے لئے  آئی ٹی صنعت کی ستائش کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ‘‘جب حالات سازگار نہیں تھے  اور آپ نے اپنی تدبیر سے  کام کو جاری رکھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ  اس شعبے میں  دو فیصد  کی نمو ہوئی ہے اور منفی نمو  کے خدشات کے باوجود  ریوینیو میں  چار بلین ڈاکر اضافہ ہوا ہے ۔

وزیراعظم  نے کہا  کہ آج بھارت  ترقی کا خواہش مند ہے اور حکومت اس جذبے کو سمجھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  130 کروڑ ہندوستانیوں کی خواہشات  ہمیں تیز رفتار سے آگے بڑھنے کی تحریک دیتی  ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ  نئے بھارت سے متعلق توقعات  سرکار کے ساتھ ساتھ  نجی شعبے سے بھی وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت  اس یہ جانتی ہے کہ پابندیاں  مستقبل کی قیادت کے فروغ کے لئے  موافق نہیں ہوتیں۔ اس لئے  حکومت غیر ضروری ضابطوں سے  ٹیکس صنعت کو نجات دلانے کے لئے کام کررہی ہے۔

وزیراعظم نے  حال ہی کے اقدامات مثلاً نیشنل کمیونی کیشن پالیسی ، بھارت کو  عالمی سافٹ ویئر پروڈکٹ ہب بنانے کی پالیسی اور ادرس سروس پرووائیڈر (او ایس پی) رہنما خطوط  کا ذکر کیا جو کہ  کورونا کے دور میں جاری کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ  12 چمپئن خدمات کے شعبوں میں  اطلاعاتی خدمات کو شامل کئے جانے کے  فائدے حاصل ہونے لگے ہیں۔حال ہی میں  لبرلائز کئے گئے  میپس اور  جیو اسپیشل ڈاٹا سے  ٹیک اسٹار اپ ایکو سسٹم  اور آتم نربھر بھارت کا وسیع تر مشن  مستحکم ہوگا۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان صنعت کاروں کو نئے مواقع کا فائدہ اٹھانے کے لئے آزادی چاہئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کو  اسٹارٹ اپ اور اختراع کرنے والوں پر  پورا اعتماد ہے ۔سیلف سرٹی فکیشن  حکمرانی میں آئی ٹی سولیوشن کے استعمال  ، ڈیجیٹل انڈیا کے ذریعہ ڈاٹا  ڈیموکریٹائزیشن  جیسے اقدامات نے اس عمل کو آگے بڑھایا ہے۔

حکمرانی میں شفافیت کی مرکزیت کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے  کہا کہ حکومت پر  عوام کے اعتماد میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانی کو شہریوں کے ذریعہ مناسب مانیٹرنگ کے واسطے  فائلوں سے ڈیش بورڈ پر لایا گیا ہے۔ انہوں نے  جی ای ایم پورٹل کے ذریعہ  سرکاری حصولیابی میں  شفافیت آنے  اور طریقہ کار کے بہتر ہونے کا بھی ذکر کیا۔

وزیراعظم نے حکمرانی میں ٹکنالوجی کے استعمال  کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے  بنیادی ڈھانچے کی مصنوعات ، غریبوں کے مکانات اور  اسی طرح کے پروجیکٹوں کی کی  جیو ٹیگنگ کی  مثال پیش کی  تاکہ  انہیں وقت پر مکمل کیا جاسکے۔ انہوں نے  گاؤوں کے مکانات  کی میپنگ میں  ڈرون کے استعمال اور خصوصی طور پر ٹیکس سے متعلقہ معاملات میں  بہتر شفافیت کے لئے  انسانی انٹرفیس میں کمی لانے کا ذکر کیا۔ وزیراعظم نے  اسٹارٹ اپ کے بانیوں سے کہا کہ وہ   اپنے آپ کو محض  اندازہ قدر اور  ایکزٹ اسٹریٹیجیز تک ہی محدود نہ رکھیں۔ وزیراعظم نے کہا ’’ یہ سوچئے کہ آپ ایسے اداروں کی تشکیل کس طرح کرسکتے ہیں جو اس صدر کے بعد بھی جاری رہیں۔ یہ سوچئے کہ آپ ایسی عالمی معیار والی مصنوعات کیسے تیار کرسکتے ہیں جو اعلی درج کے معاملے میں عالمی معیار قائم کرے‘‘۔ وزیراعظم نے  ٹیک  لیڈروں  سے یہ بھی کہا کہ وہ  اپنے سولیوشنز میں  میک فار انڈیا  کی چھاپ چھوڑیں۔ وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ  اس رفتار اور بھارت کی ٹکنالوجیکل قیادت  کو قائم رکھنے  کے لئے  مسابقت کے نئے معیارات قائم  کریں۔ انہوں نے  مہارت کے کلچر اور ادارہ سازی پر زور دیا۔

وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ  سال 2047 میں آزادی کے  100 سال پورے ہونے   کے دور میں  عالمی  سطح کی مصنوعات   اور لیڈر فراہم کرانے پر غور کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ اپنے مقاصد کا تعین کریں ملک آپ کے ساتھ ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس صنعت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ  بھارت کو  اکیسویں صدی کے چیلنجوں کے لئے  فعال ٹکنالوجیکل سولیوشن  فراہم کرائے۔ وزیراعظم نے ان سے کہا کہ وہ  زراعت کی پانی اور کھاد کی ضرورت ،  صحت اور تندرستی ، ٹیلی میڈیسن اور تعلیم اور ہنر مندی کے فروغ  کے سولیوشن کے لئے کام کریں۔  انہوں نے کہا کہ  قومی تعلیمی پالیسی ، اٹل تھنکرنگ لیپ اور اٹل انکیوبیشن سینٹر جیسے  اقدامات   ہنرمندی اور اختراع کو فروغ دے رہے ہیں اور انہیں صنعت کے تعاون کی ضرورت ہے۔ انہوں نے  ٹیکس صنعت سے اپنی  سی ایس آر  سرگرمیوں  کے نتائج پر  توجہ دینے اور  پسماندہ  علاقوں اور ڈیجیٹل تعلیم کے لئے  سرگرمیوں پر فوکس میں اضافہ کی اپیل کی۔ انہوں نے   صنعت کاروں اور  اختراع کرنے والوں کے لئے  ٹیئر2 اور ٹیئر 3 شہروں میں  ابھرتے ہوئے  مواقع کی طرف بھی ٹیکس صنعت کی توجہ مبذول کرائی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-1655

                          



(Release ID: 1698816) Visitor Counter : 176