زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

مرکزی شعبے کی اسکیم ’’6865 کروڑ روپے کی زراعتی زمین پیدا کرنے والے 10 ہزار نئی تنظیموں (ایف پی او) کی تعمیر کرے گی اور انہیں فروغ دے گی


ایف پی او کے ذریعہ سے زراعت کا ایک مستقل صنعت میں تبدیلی
’’کثرت میں وحدت‘‘ اور یکجہتی میں طاقت

Posted On: 09 FEB 2021 6:06PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،9 فروری 2021/ زراعتی شعبہ ، اقتصادی ترقی اور ملک کی  تعمیر دونوں ہی میں بہت اہم   کردار ادا کرتا ہے۔  زراعت کی ترقی  ہندستان عالمی سطح پر  سب سے آگے ہے۔   اس کا مقصد  2022 تک برآمد کو دوگنا کرنا ہے۔ حالانکہ ملک میں  86 فی صد کسان  چھوٹے اور حاشیہ کے کسان ہیں۔ ہمارے کسانوں کو   بہتر معیار والی  چیزوں کی پیداوار کرنے کے لئے  بڑھاوا دینے کے لئے   بہتر تکنیک ،قرض  بہتر معلومات اور  زیادہ بازاروں تک رسائی   سہولت فراہم کرنے کی   ضرورت ہے۔  اس کے لئے  ایف پی او سے   چھوٹے،حاشیہ پر اور  مغیر زمین  والے کسانوں کو   جوڑ کر ان کی آمدنی بڑھانے کے لئے کسانوں کے اقتصادی طاقت اور بازار  رابطوں کو   بڑھانے میں مدد ملے گی۔  اسی بات کو دھیان میں رکھتے ہوئے  حکومت ہند نے ایک واضح  حکمت عملی  اور وقت کے  وسائل کے ساتھ’’    زرعی پیداوار  کرنے والے   دس ہزار  نئے اداروں کی تشکیل  اور انہیں   بڑھاوا   (ایف پی او) ‘‘ مرکزی شعبے کی  ایک نئی اسکیم شروع کی ہے تاکہ   6865 کروڑ روپے کے  بجٹ تجاویز کے ساتھ  ملک میں  10 ہزار نئے  ایف پی او بنائے جاسکیں  اور انہیں   فروغ دیا جاسکے۔

ایف پی او پیداوار  کلسٹروں میں فروغ دیئے جانے ہیں، جس میں زراعت اور باغبانی  کی اپج پیداوار کے  بڑھی ہوئی سطح کے ذریعہ   حاصل شدہ منافع میں  مناسبتی کا فائدہ اٹھانے  اور ممبران کے لئے بازار تک رسائی    میں سدھار کے لئے   اگائی گئی   /کھیتی کی جاتی ہے۔ ’’ ایک ضلع ایک   اپج‘‘  کلسٹر  مہارت اور  بہتر  پروسیسنگ ، مینوفیکچرنگ برانڈنگ اور برآمد کو فروغ دینے کے لئے ہے۔ آگے زرعی قیمت سریز تنظیم ایف پی او بناتے ہیں اور  ممبران کی اپج کے لئے  60 فی صد  بازار لنکیج  کی سہولت  مہیا کرتے ہیںَ۔

حکومت ہند کے مالی فنڈنگ کے ساتھ مرکزی شعبے کی اس اسکیم کے تحت، ایف پی او کے قیام    اور پروموشن نفا ذ ایجنسیوں (آئی اے) کے ذریعہ   کیا جانا ہے۔  فی الحال   ایف پی او کی تشکیل اور  پرموشن  کے لئے 09 نفاذی ایجنسیوں(آئی اے ایس)  کو حتمی شکل   دی گئی ہے ۔ ان میں چھوٹے کسان  زرعی کاروباری  یونٹ (ایس ایف اے سی) کوآپریٹیو   ڈیولپمنٹ کارپوریشن ( این سی ڈی سی)  نیشنل بنک فار ایگریکلچر اینڈ رولر ڈیولپمنٹ  (نباڈ) نیشنل ایگریکلچر کوآپریشن مارکینگ فیڈریشن آف انڈیا (نیفڈ) شمال مشرقی  خطے کی  زرعی مارکیٹنگ  کاپوریشن لمٹیڈ  ( این آئی آر اے ایم اے سی) تمل ناڈو-اسمال فارمر ایگری بزنس  کنوشوزیم  ٹین این   ایف اے سی سی   اسمال فارمرس ایگری –کنسوشیئم ہریانہ  (ایس ایف اے  سی ایچ)  واٹر ڈیولپمنٹ  ڈپارٹمنٹ (ڈبلیو ڈی ڈی) کرناٹک اینڈ فارؤؤنڈیشن (ایف ڈی اڑ وی سی)  منسٹری آف  رولر ڈیولپمنٹ (ایم او آر ) ڈی شامل ہیں۔ 

نفاذی ایجنسیوں (آئی اے)کلسٹر پر مبنی کاروباری اداروں  (سی بی بی او)  کو شامل کرکے   آئی ایف پی او کو)5 سال کی مدت کے لئے   رجسٹرڈ اور پیشہ ور ہینڈ ہولڈنگ تعاون مہیا کرے گی۔  سی بی بی او کو آئی  اے کے  ذریعہ  فہرست بند  اور منسلک کیا گیا ہے۔  سی بی بی  او  کو ترغیب دینے   سے متعلق  تمام امور کے لئے شروع سے آخر تک معلومات فراہم کرنے کا   ایک پلیٹ فارم ہوگا۔

سال 21-2020 کے دوران ،ایف پی او کے قیام کے لئے کل 2200 ایف پی او اپج کلسٹر   تقسیم کئے گئے ہیں،  جس میں  خصوصی طور  پر ایف پی  اور کلسٹر جیسے   آرگینک کے لئے100 ایف پی او ، تلہنوں، 100 ایف پی او رشامل ہیں،ان میں سے  369 کی تشکیل ایف پی او ملک کے115 حوصلہ افزا  اضلاع کی تشکیل کے لئے  رواں سال کے لئے    رکھا گیا ہے۔

نیفڈ خصوصی ایف پی او کا قیام کرے گا جو ضروری طور سے  بازار ،  زرعی  قیمت  سیریز  ،  وغیرہ سے  جڑا ہوا ہونا چاہئے۔ نیفڈ دیگر ایجنسیوں کے قائم شدہ  ایف پی او بازار اور  قیمت سیریز رابطے    فراہم کرے گا۔   نیفڈ نے اترپردیش،،  مدھیہ پردیش،  راجستھان،   اور مغربی بنگال میں    رواں مالی سال کے دوران 0.5 ہنی ایف پی اور قائم کئے ہیں۔

ایف پی او کو تین سال کی مدت کے  لئے  18.00 لاکھ  روپے تک کا   مالی تعاون مہیا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ  ، 15.00 لاکھ روپے  فی ایف پی او حد کے ساتھ   ایف پی او کے     ہر کسان رکن کو 2 ہزار روپے تک کے میچنگ ایکویٹی عطیہ اور  ایف پی او   کو ادارہ جاتی قرض  کی رسائی کو یقینی بنانے کے لئے   اہل قرض دین والے تینظم سے کریڈٹ گارنٹی  کی سہولت   فی ایف پی او   2 کروڑ روپ ےکے  پروجیکٹ قرض کی تجویز    بھی دی  گئی ہے۔

ضلع سطح پر،  ممکنہ پیداوار کلسٹر ا ور فروغ کے لئے مشورہ دینے سمیت   ضلع میں اسک کے نفاذ کے  اشتراک نگران کے لئے مختلف محکموں کے نمائندوں کے ساتھ  اضلع سطحی نگرانی کمیٹ(ڈی – ایم سی)  کی تشکیل  ضلع سلیکٹر  ، ضلع پرید کی سربراہی میں کیا جاتا ہے۔

قومی سطح پر،   قومی پروجیکٹ منجمنٹ ایجنسی  (این پی  ایم اے )   ایک پیشہ ور  ادارے کے طو رپر  مجموعی پروجیکٹ    رہنمائی، اشتراک، ایف پی او سے متلق    اطلاعات  ، ایم آئی ایس کے رکھ رکھاؤ  اور نگرانی کا مقصد  نپٹانے کے لئے لگی ہوئی ہے۔

اسکیم میں اچھی طرح سےمتعارف تربیتی خاکہ اور  کوآپریٹو ریسرچ  اینڈ ڈیولپمنٹ  ّ((ایل آئی این اے سی  کے لئے بینکرس آنسٹ یٹیوٹ آف   رولر ڈیولپمنٹ( بی آئی ا رڈ )  لکھنؤ اور لکشمن راؤ نیشنل اکیڈمی جیسے ادارے ہیں۔ گرو گرام   کو  ہنر مندی کے فروغ ایف پی او کی ٹریننگ کے لئے اہم تربیت کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ ایف پی او   کو اور مضبوط بنانے کے لئے  تربیت  اور ہنر مندی کے فروغ ماڈیول   تیا ر کئے گئے ہیں۔

ایف پی او قیام اور پرموشن زراعت کو خو  د انحصار زراعت میں   بدلنے کے لئے پہلا قدم ہے۔  اس سے   ایف پی او کے  ممبر کو   پیداوار اور پیداواریت اور   اصل آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ساتھ ہی   دیہی  معیشت میں  سدھار اور گاؤں میں ہی   دیہی نوجوان  کے روزگار کے مواقع ہوں گ ے۔ کسانوں کی  آمدنی میں سدھار کی سمت میں یہ ایک بڑا قدم ہے۔

 زراعت میں خود انحصاری آج    ایف پی او کے ذریعہ سے    زراعت کی ایک  پائیدار  اینٹرپرائز میں  تبدیل کرنے کے   سلسلہ میں  مقبول لفظ ہے۔  اور یہ  ہندستانی کسانوں کو عالمی سطح پر  آگے نکلنے میں اہل بنائے گا،  جس سے  آتم نربھر بھارت کا قیا م ہوگا۔

 

ش ح۔ ش ت۔ج

Uno-1336


(Release ID: 1696665) Visitor Counter : 280