وزارت خزانہ

آسام اور مغربی بنگال کے چائے باغان مزدوروں خصوصاً خواتین اور بچوں کیلئے فلاحی اسکیم کے واسطے 1000کروڑ روپے فراہم کئے جائیں گے

نیشنل اپرینٹس شپ ٹریننگ اسکیم کو 3000کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کے ساتھ ازسر نو منظم بنایا جائے گا

نوجوانوں کے لئے روزگار کے مواقع بڑھانے کے لئے اپرینٹس شپ قانون میں ترمیم کی جائے گی

Posted On: 01 FEB 2021 1:39PM by PIB Delhi

حکومت نے کووڈ-19 عالمی وبا کے دوران  خصوصی طور پر سماج کے کمزور اور غیر محفوظ طبقوں کے تحفظ کے لئے بہت سے اقدامات کئے ہیں۔ آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 22-2021 پیش کرتے ہوئے کارپوریٹ اور خزانے کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ 3 ہفتے کے طویل  مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کے 48 گھنٹے کے اندر وزیراعظم نریندر مودی نے 2.76 لاکھ کروڑ روپے کی مالیت کے پردھان منتری  غریب کلیان یوجنا (پی ایم جی کے وائی) کا اعلان کیا۔ اس پی ایم جی کے وائی کے تحت  800 ملین لوگوں کو مفت اناج فراہم کیا گیا۔ کئی مہینوں کے لئے 800 ملین کنبوں کو کھانا پکانے کی گیس فراہم کی گئی اور 400 ملین سے زیادہ کسانوں، خواتین، بزرگوں، غریبوں اور ضرورتمندوں کو براہ راست نقد فراہم کی گئی۔

 

کمزور طبقوں کے لئے  کئے گئے اقدامات کی روشنی میں وزیر خزانہ نے اعلان کیا کہ ایس سی ایس ٹی اور خواتین کے لئے اسٹینڈ اپ انڈیا کی اسکیم کے تحت قرض کی آمد کو مزید آسان بنانے کے لئے 25 فیصد سے 15 فیصد تک مارجن منی کی ضرورت کو کم کرنے کی تجویز ہے اور زراعت  سے متعلق سرگرمیوں کے لئے قرضوں کو بھی شامل کرنے کی تجویز ہے۔

وزیر خزانہ نے آسام اور مغربی بنگال میں چائے باغان مزدوروں، خصوصاً خواتین اور بچوں کی فلاح کے لئے 1000کروڑ روپے  فراہم کرنے کی تجویز رکھی ہے، جس کے لئے ایک خصوصی اسکیم وضع کی جائے گی۔

 

محترمہ نرملا سیتا رمن نے انکشاف کیا کہ  قبائلی علاقوں میں 750 یک لویہ ماڈل رہائشی اسکول قائم کرنے کا نشانہ طے کر لیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس طرح کے ہر اسکول کی  یونٹ لاگت 20 کروڑ روپے سے بڑھا کر 38 کروڑ روپے کرنے کی تجویز ہے اور پہاڑی اور مشکل علاقوں کے لئے 48 کروڑ روپے بڑھانے کی تجویز ہے۔ اس سے قبائلی  طلبہ کے لئے بنیادی ڈھانچے کی زبردست سہولتیں پیدا ہونے میں مدد ملے گی۔

 

محترمہ سیتا رمن نے مزید کہا کہ درج فہرست ذاتوں کی فلاح کے لئے پوسٹ میٹرک اسکالر شپ اسکیم کو مزید بہتر کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مرکزی امداد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ وزیر موصوف نے اس بات کو اجاگر کیا کہ  26-2025 تک 6 سال کے لئے کُل 35219 کروڑ روپے الاٹ کئے جا رہے ہیں۔ اس سے 4 کروڑ درج فہرست ذاتوں کے طلبہ کو فائدہ ہوگا۔

 

وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ اس سال ایم ایس ایم ای سیکٹر کے لئے مصارف میں 15700کروڑ روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے، جو موجودہ سال کے مقابلے دو گنے سے بھی زیادہ ہے۔

 

نوجوانوں کے لئے روزگار بڑھانے کے اقدامات

حکومت نے نوجوانوں کے لئے اپیرنٹس شپ مواقع کو مزید بڑھانے کی غرض سے اپیرنٹس شپ قانون میں ترمیم کرنے کی تجویز رکھی ہے۔ وزارت خزانہ نے کہا کہ پوسٹ ایجوکیشن اپیرنٹس شپ، فراہم کرنے، گریجویٹ کی ٹریننگ فراہم کرنے اور انجینئرنگ میں ڈپلومہ ہولڈر کو تربیت فراہم کرنے کے لئے نیشنل اپرینٹس شپ ٹریننگ اسکیم این اے ٹی ایس کی موجودہ اسکیم کو 3000کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کے ساتھ ازسرنومنظم بنایا جائے گا۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ  متحدہ عرب امارات کے اشتراک سے اسکل  کوالیفکیشن، اندازے اور سرٹیفکیشن کے ساتھ ساتھ سرٹیفائیڈ ورک فورس کی تعیناتی کو مختص کرنے کے لئے ایک پہل جاری ہے۔ جاپانی صنعت اور ووکیشنل اسکل تکنیکی اور معلومات کے تبادلے کو آسان بنانے کے لئے جاپان اور ہندوستان میں ایک  مشترکہ تربیتی انٹر ٹریننگ پروگرام بھی چل رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس طرح کی پہل اور کئی ملکوں کے ساتھ کی جائے گی۔

****

(ش ح   ۔ح ا ۔  ک ا)

U- 1013

 

 



(Release ID: 1694079) Visitor Counter : 170