صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
صدر جمہوریہ ہند نے ملک گیر سطح پر پلس پولیو پروگرام 2021 کا آغاز کیا
کل‘‘پولیو روی وار’’ پر 17کروڑ سے زیادہ بچوں کو پولیو کی خوراک دی جائے گی
پولیو سے پاک ایک دہائی۔آخری معاملہ 2011 میں ہوا تھا:ڈاکٹر ہرش وردھن
‘‘ریاستوں، مرکزی انتظام والے علاقوں، صحت ،نگہداشت کارکنوں ، رضاکاروں اور سول سوسائٹی تنظیموں کی مشترکہ کوششوں سے ہندوستان تین دہائیوں سے پولیو سے پاک ہے’’
Posted On:
30 JAN 2021 6:26PM by PIB Delhi
نئی دہلی30 جنوری 2021:عزت مآب صدر جمہوریہ ہند جناب رام ناتھ کووند نے آج راشٹر پتی بھون میں پانچ برس سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کی خوراک دینے کے ساتھ 2021 کے پلس پولیو پروگرام کا آغاز کیا۔ اس موقع پر صحت اور خاندانی بہبود سے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت جناب وشونی کمار چوبے بھی موجود تھے۔
محترم صدر جمہوریہ اور خاتون اول محترمہ سویتا کووند نے پولیو خوراک دینے کے قومی دن پر بچوں کو پولیو کی دوا دی۔ 31 جنوری 2021 کو یہ دن منایا جارہا ہے جسے عام زبان میں پولیو روی وار کہا جاتا ہے۔ پانچ برس سے کم عمر کے بچوں کو پولیو کی دوا دی جائے گی جو ملک کو پولیو سے مسلسل پاک رکھنے کے لئے حکومت ہند کی مہم کا حصہ ہے۔ اس ملک گیر مہم میں 24 لاکھ رضا کار، ڈیڑھ لاکھ نگراں اہلکار، اور کئی سول سوسائٹی تنظیمیں ، ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، روٹری وغیرہ کا تعاون شامل ہے۔ حفظان صحت کارکن دو کروڑ کے قریب گھروں میں جاکر اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کوئی بھی بچہ پولیو ویکسین کے تحفظ سے محروم نہ رہے۔
آغاز کی تقریب میں ڈاکٹر ہرش وردھن نے صدر جمہوریہ اور خاتون اول کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا کہ انھوں نے کووڈ-19 کے وقت میں بھی اس پروگرام میں شرکت کی جس کا مقصد تمام بچوں کو ایسی بیماریوں سے محفوظ بنانے کے بھارت کے عزم کو اجاگر کرنا ہے جو ویکسین کے ذریعہ روکی جاسکتی ہے۔
انھوں نے پولیو کے خلاف لڑائی میں اپنے ذاتی تجربات بیان کئے‘‘ جب بھارت میں دنیا کے تمام پولیو معاملوں کے 60 فیصد مریض تھے۔ پلس پولیو پروگرام کا لائحہ عمل دسمبر 1973 میں تیار کیا گیا تھا اور 2 اکتوبر 1994 کو اس کا آغاز ہوا تھا جب اس پروگرام کے حصہ کے طور پر پہلے بچے کو پولیو کی خوراک دی گئی تھی۔ تقریبا 4ہزار مراکز میں 12لاکھ کے قریب بچوں کو خوراک دی گئی تھی۔ 1995 میں دہلی میں پلس پولیو پروگرام کے اثرات کو دیکھتے ہوئے اسے قومی سطح پر کیا گیا۔ ایک سال کے بعدڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا خطے میں بہت سے ملکوں نے اسی لائحہ عمل پر چلتے ہوئے یہی پروگرام نافذ کیا۔ افریقہ میں بھی جناب نیلسن منڈیلا نے بھی ‘‘پولیو کو افریقہ سے باہر کرو’’ مہم شروع کی’’۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے اپنی ان یادو ں کا ذکر کیا۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘‘پروگرام کے آغاز سے قبل بھارت میں دنیا بھر کے پولیو مریضوں میں سے 60 فی صد مریض تھے۔ 13 جنوری 2011 کو ہوڈہ میں آخری معاملہ سامنے آنے کے ساتھ ملک ایک دہائی سے پولیو سے پاک ہے’’۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ بھارت سمیت ڈبلیو ایچ او کے جنوب مشرقی ایشیا خطے کو 27 مارچ 2014 کو پولیو سے پاک ہونے کا سرٹیفکیٹ ملنا بھارت کی تاریخ اور عالمی صحت عامہ کے ضمن میں ایک زبردست حصولیابی تھی۔ تاہم ہمیں نگرانی رکھنی ہے اور جب تک پولیو پوری دنیا سے ختم نہیں ہوجاتا ہمیں اپنی آبادی میں پولیو کے خلاف قوتِ مزاحمت کو برقرار رکھنا ہے’’۔
انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں لازمی ٹیکہ پروگرام میں پہلے سے کہیں زیادہ بیماریوں سے بچوں کو محفوظ بنایا جارہا ہے اور بہت سی نئی ویکسین حال ہی میں شروع کی گئی ہیں جو ہمارے بچوں کو اضافی تحفظ فراہم کریں گی۔
حکومت کی جانب سے کئے گئے امتناعی اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے روٹین ٹیکہ پروگرام کو مستحکم کرنے کی کوششوں کا ذکر کیا۔ اب جبکہ ہم اپنے بچوں کو زیادہ سے زیادہ بیماریوں سے محفوظ رکھنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ اہم ہے کہ پروگرام کے تحت تمام ویکسین ہمارے ملک کے ہر بچے تک پہنچ جائیں۔ کووڈ-19 کی وجہ سے پیدا خلیج کو پُر کرنے کے لئے فروری اور مارچ 2021 کے دوران زیادہ مخدوش 250 اضلاع میں انٹینسفائڈمشن اندردھنش کا ایک اور مرحلہ منعقد کرنے کا منصوبہ ہے۔
وزیر صحت نے ریاستی حکومتوں اور تعاون دینے والی تنظیموں مثلاً WHO،یونیسیف اور روٹری انٹرنیشنل وغیرہ کی کوششوں کو سراہا ، جنھوں نے حکومت کی جانب سے نہ صرف پولیو پروگرام بلکہ ٹیکے کے دیگر پروگراموں میں پورا تعاون دے کر حکومت کی کوششوں کو مستحکم کیا۔ انھوں نے ان ہزاروں رضاکاروں، صفِ اوّل کے کارکنوں اور صحت افسران کی کوششوں کی بھی ستائش کی جنھوں نے ملک کو پولیو سے پاک رکھنے میں انتھک محنت کی۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ‘‘میں ان تمام ماؤں کا تہہِ دل سے شکر گزار ہوں جو اپنے بچوں کو پولیو کی خوراک دلوانے کے لئے پولیو مراکز پر لائیں اور آئندہ بھی لائیں گی۔ میں ملک کے ان تمام مردوں اور عورتوں کا بھی شکر گزار ہوں جنھوں نے اس پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے کسی بھی طرح سے تعاون دیا ہے’’۔
مرکزی صحت سکریٹری جناب راجیش بھوشن، ایڈیشنل سکریٹری ہیلتھ ڈاکٹر منوہر اگنانی،یونیسیف کے ہندوستان میں نمائندے ڈاکٹر یامین علی حق، اور صحت کی وزارت کے اعلیٰ افسران اس موقع پر موجود تھے۔
****
U No.986
م ن۔ر ف۔س ا
(Release ID: 1693818)
Visitor Counter : 355