اقلیتی امور کی وزارتت
مختار عباس نقوی نے ریاستی وقف بورڈوں کے عہدیداروں سے واقف کاری کے پروگرام میں خطاب کیا
حکومت نے ملک بھر میں وقف املاک پر سماجی و اقتصادی اور تعلیمی سرگرمیوں اور مہارت سے متعلق منصوبوں کے لیے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے تعمیر کیے ہیں: مختار عباس نقوی
وقف ریکارڈوں کو ڈیجیٹائز کرنے کی ہماری مستعد مہم نے وقف املاک کی ایک بڑی تعداد کو مفاد پرستوں اور وقف مافیا عناصر کے چنگل سے آزاد کرایا: مختار عباس نقوی
حکومت نے 308 اضلاع، 870 بلاکوں، 331 قصبوں اور ملک کے ہزاروں دیہات میں اقلیتوں کے لیے ترقیاتی پروگرام میں توسیع کی: مختار عباس نقوی
جموں وکشمیر اور لیہ-کرگل میں وقف بورڈوں کے قیام کے لیے عمل شروع کیا گیا: مختار عباس نقوی
‘ملک کے نامور اداروں کی طرف سے وقف املاک کی جیو ٹیگنگ/ جی پی ایس میپنگ جنگی پیمانے پر کی جارہی ہے’
Posted On:
28 JAN 2021 1:04PM by PIB Delhi
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب مختار عباس نقوی نے آج یہاں کہا کہ ‘ترقی کی لہر’ کو ‘تباہی کی لہر’ سے روکا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تر کا جو مصصم ارادہ کر رکھا ہے، وہ مبنی بروقار ترقی اور بلا امتیاز ترقی پر منحصر ہے اور اس نے انقلابی نتائج پیش کیے ہیں۔ معاشرے کا ہر طبقہ ترقی کے اصل دھارے کا مساوی طور پر ساجھے دار بن گیا ہے۔
آج نئی دہلی میں ریاستی وقف بورڈوں کے عہدیداروں کے لیے سینٹرل وقف کونسل کی طرف سے واقف کاری کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے جناب نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ حکومت نے ملک بھر میں وقف املاک پر سماجی و اقتصادی اور تعلیمی سرگرمیوں اور مہارت سے متعلق منصوبوں کے لیے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے تعمیر کیے ہیں۔ ہماری مستعد مہم نے وقف ریکارڈوں کو ڈیجیٹائز کرکے وقف املاک کی ایک بڑی تعداد کو مفاد پرستوں اور وقف مافیا عناصر کے چنگل سے آزاد کرایا۔
پچھلے 6 برسوں کے دوران حکومت نے پردھان منتری جن وکاس کاریہ کرم (پی ایم جے وی کے) کے تحت ملک بھرکے ضرورت مند علاقوں میں وقف کی زمین پر اسکول،کالج، آئی ٹی آئی ادارے، پالیٹیکنک، لڑکیوں کے پاسپیٹل، اسپتال، کثیر مقصدی کمیونٹی ہال ‘سدبھاؤ منڈپ’، ہنر ہب، مشترکہ خدمت مراکز ، روزگار پر مبنی مہارت ترقیاتی مراکز اور دیگر بنیادی ڈھانچے تعمیر کیے ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ ان بنیادی انفراسٹرکچر نے ضرورت مندوں خصوصا لڑکیوں کے لئے معیاری تعلیم اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کو یقینی بنایا ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ آزادی کے بعد پہلی بار حکومت نے اسکولوں ، کالجوں ، آئی ٹی آئیز ، پولی ٹیکنکس ، گرلز ہاسٹلز ، اسپتالوں ، کثیر مقصدی کمیونٹی ہال "سدبھو منڈپ" ، "ہنر ہب" کو عام کرنے کے لئے 100 فیصد مالی اعانت فراہم کی ہے۔ ملک بھر کے ان پسماندہ علاقوں میں "پردھان منتری جن وکاس کاری کرم" کے تحت وقف اراضی پر خدمت مراکز ، روزگار پر مبنی مہارت کی ترقی کے مراکز اور دیگر بنیادی ڈھانچے قائم کئے گئے ہیں، جو ان بنیادی سہولیات سے محروم تھے۔
جناب نقوی نے کہا کہ قبل ازیں جہاں ملک کے صرف 90 اضلاع کو اقلیتی برادری کی ترقی کے لئے شناخت کیا گیا تھا۔ حکومت نے 308 اضلاع ، 870 بلاکوں ، 331 قصبوں اور ملک کے ہزاروں دیہات میں اقلیتوں کے لئے ترقیاتی پروگراموں میں توسیع کی ہے۔
جناب نقوی نے کہا کہ گذشتہ چھ برسوں کے دوران ، حکومت نے ملک بھر میں اقلیتی ارتکاز والے علاقوں میں سماجی و معاشی ، تعلیمی اور روزگار پر مبنی انفراسٹرکچر تیار کئے ہیں۔ ان منصوبوں میں یہ چیزیں شامل ہیں: نئے اسکولوں کی 1527عمارات؛ 22877 اضافی کلاس روم؛ 646 ہاسٹل؛ 163 رہائشی اسکول ، 9217 اسمارٹ کلاس روم (جن میں کیندریہ اسکولوں میں شامل ہیں)؛ 32 کالج؛ 95 آئی ٹی آئی ادارے؛ 13 پولی ٹیکنک؛ 6 نووڈیا اسکول؛ 404 کثیر مقصدی کمیونٹی سینٹر "سدبھاو مینڈپ"؛ 574 مارکیٹ شیڈ؛ 5330 ٹوائلٹ اور پانی کی سہولیات۔ 143 کامن سروس سینٹر؛ 22 ورکنگ ویمن ہاسٹل؛ 1926 صحت کے منصوبے؛ 5 اسپتال؛ 8 ہنر ہب؛ 14 کھیلوں کی مختلف سہولیات ، 6014 آنگن واڑی مراکز۔ جناب نقوی نے کہا کہ ملک بھر میں تقریبا 6 لاکھ 64000 رجسٹرڈ وقف املاک موجود ہیں۔ تمام ریاستی وقف بورڈوں کی ڈیجیٹائزیشن مکمل ہوچکی ہے۔ ملک کے نامور اداروں کی جانب سے وقف املاک کی جیو ٹیگنگ / جی پی ایس میپنگ جنگی بنیادوں پر کی جارہی ہے۔ ریاست کے تمام وقف بورڈ کو ویڈیو کانفرنسنگ کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
جناب نقوی نے کہا کہ جموں و کشمیر اور لیہ ۔ کرگل میں وقف بورڈ کے قیام کے لئے عمل شروع کر دیا گیا ہے۔ وقف بورڈ جموں و کشمیر اور لیہ -کرگل میں معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئے وقف املاک کے صحیح استعمال کو یقینی بنائے گا۔ مرکزی حکومت جموں و کشمیر اور لیہ -کرگل میں وقف املاک پر سماجی و معاشی اور تعلیمی سرگرمیوں کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے "پردھان منتری جان وکاس کاری کرم" (پی ایم جے وی کے) کے لئے مناسب مالی مدد فراہم کرے گی۔ جموں و کشمیر اور لیہ- کرگل میں ہزاروں وقف املاک موجود ہیں اور ان وقف املاک کو رجسٹر کرنے کے لئے عمل شروع کردیا گیا ہے۔ ان وقف املاک کی ڈیجیٹائزیشن ، جیو ٹیگنگ / جی پی ایس میپنگ کا کام بھی شروع کر دیا گیا ہے اور کام جلد مکمل ہوجائے گا۔
جناب نقوی نے مزید کہا کہ متعدد ریاستوں میں وقف مافیاوں کے ذریعہ وقف املاک کے گھپلے اور تجاوزات کا سنجیدہ نوٹ لیتے ہوئے ریاستی حکومتوں سے کہا گیا ہے کہ وہ وقف مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ اس سلسلے میں مرکزی وقف کونسل کی ایک ٹیم ان ریاستوں کا دورہ کرے گی۔ اس موقع پر وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری جناب پی کے داس؛ ایڈیشنل سکریٹری جناب ایس کے دیو وقف کونسل کے ممبران اور دیگر اعلی عہدیدار موجود تھے۔ اس ایک روزہ پروگرام کا انعقاد مرکزی وقف کونسل کے ذریعہ ریاستی وقف بورڈ کے عہدیداروں کے لئے "قومی وقف بورڈ ترقیاتی اسکیم" کے تحت کیا گیا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح ۔ع س۔ ت ع
U. No. 905
(Release ID: 1692910)
Visitor Counter : 196