وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نریندر مودی نے احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ فیزII اورسورت میٹرو ریل کے سلسلے میں بھومی پوجن کی


گزشتہ دو دہائیوں میں سورت اور گاندھی نگر کی کایا پلٹ نے دکھادیا ہے کہ کس طرح شہر کاری کے لئے ایک منصوبہ بند اپروچ لوگوں خصوصاً  نوجوانوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے: وزیر اعظم

ہر کوئی پورےدیہی گجرات کی کایا پلٹ دیکھے: نریندر مودی

ایک مضبوط ایم ایس ایم ای سیکٹر قومی ترقی کے لئے اہم ہے:وزیر اعظم نریندر مودی

Posted On: 18 JAN 2021 2:02PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے ذریعے احمد آباد میٹرو ریل پروجیکٹ فیزII اور سورت میٹرو ریل پروجیکٹ کے لئے بھومی پوجن کی۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ، گجرات کے وزیر اعلیٰ اور شہری امور ومکانات کے مرکزی وزیر بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے میٹرو تحفہ کے لئے احمد آباد اور سورت کو مبارکباد دی، کیونکہ اس کی سروس سے ملک کے دو اہم کاروباری مراکز میں کنکٹی ویٹی بہتر ہوگی۔ انہوں نے احمد آباد سے کیوڑیا کے لئے جدید شتابدی سمیت کیوڑیا کے لئے ریلوے لائنز اور نئی ٹرینوں کے لئے گجرات کے عوام کو بھی مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج 17ہزار کروڑ روپے مالیت کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کورونا مدت کے دوران بھی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے کوشش رفتار پکڑ رہی ہیں۔ حالیہ دنوں میں ہزاروں کروڑوں روپے کے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس یا تو قوم کے نام وقف کردیے گئے ہیں یا نئے پروجیکٹوں پر کام شروع ہوگیا ہے۔

وزیر اعظم نے احمد آباد اور سورت شہروں کو ایسے شہروں کے طور پر قرار دیا جو اتم نربھر بھارت کے لئے تعاون کررہے ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے اس جذبے ، جوش اور ولولہ کا ذکر کیا جب احمد آباد  میں میٹرو کا آغاز کیاگیا تھا اور کس طرح احمد آباد نے اپنے خوابوں کو سجویا تھا اور میٹرو کے ساتھ پہچان بنائی تھی۔ میٹرو کا دوسرا مرحلہ لوگوں کو فائدہ پہنچائے گا، کیونکہ یہ ٹرانسپورٹ کے آسان موڈ کے ساتھ شہر کے نئے علاقوں کو جوڑے گا۔ سورت بھی بہتر کنکٹی ویٹی کے تجربے کا احساس کرے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پروجیکٹس مستقبل کی ضرورت کو دھیان میں رکھتے ہوئے تیار کیے جارہے ہیں۔

وزیر اعظم نے میٹرو کی توسیع کے حوالے سے سابقہ سرکاروں اور موجودہ سرکار کے درمیان اپروچ میں اختلاف کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے پہلے 10 اور 12 سال میں 200 کلو میٹر لمبی میٹرو کے مقابلے گزشتہ چھ سال میں 400 کلو میٹر لمبی میٹرو لائن کو چالو کیاگیا ہے اور حکومت 27شہروں میں ایک ہزار کلو میٹر نئی لائنوں پر کام کررہی ہے۔ انہوں نے اس سے پہلے مربوط جدید سوچ نہ ہونے پر افسوس ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو کے لئے کوئی قومی پالیسی نہیں تھی، جس کے نتیجے میں مختلف شہروں میں میٹرو کے نظام اور تکنیک میں کوئی یکسانیت نہیں تھی۔دوسری کمی یہ تھی کہ شہر کے باقی ٹرانسپورٹ نظام کے ساتھ کوئی رابطہ نہیں تھا۔ آج ان شہروں میں ٹرانسپورٹیشن کو ایک مربوط نظام کے طور پر فروغ دیا جارہا ہے، جس میں میٹرو الگ تھلگ کے طور پر کام نہیں کرے گا بلکہ ایک مشترکہ نظام کے طور پر کام کرے گی۔ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اس انضمام کو حال ہی میں شروع کئے گئے نیشنل کامن موبیلٹی کارڈ کے ذریعے مزید لیا جائے گا۔


http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2210R.jpg

سورت اور گاندھی نگر کی مثال پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم نے شہر کاری پر حکومت کی سوچ کے بارے میں تفصیل سے ذکر کیا۔ جو متعامل نہیں ہے بلکہ پروایکٹو (سرگرم) ہے اور اس میں مستقبل کی ضرورتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔صرف دودہائی پہلے ہی سورت کو ترقی والا شہر بتائے جانے کے بجائے اسے طاعونی وبا والا شہر بتایاگیا تھا۔ حکومت نے اس شہر کے صنعت کاری شمولیت والے جذبے کو فروغ دیا اور آج سورت نہ صرف آبادی کے اعتبار سے ملک کا 8 واں سب سے بڑا شہر ہے بلکہ دنیا کا چوتھا سب سے تیز ترقی والا شہر بھی ہے۔سورت میں ہیروں کو کاٹا اور پالش کیا جاتا ہے اور ہر دس میں سے 9 ہیرے سورت میں کاٹے اور پالش کیے جاتے ہیں۔ اس طرح ملک کی 40 فیصد انسان کی بنائی ہوئی فیبرکس سورت میں بنائی جاتی ہے، کیونکہ تقریباً 30 فیصد انسان کی بنائی ہوئی فایبر وہاں پیدا کی جارہی ہے۔ سورت آج ملک کا دوسرا سب سے صاف ستھرا شہر ہے۔ وزیر اعظم نے شہر میں زندگی کو اور زیادہ آسان بنانے کے لئے اسپتالوں اور پانی کے نکاسی کے بندوبست، سڑکوں، پلوں، ٹریفک بندوبست اور غریبوں کے لئے مکان کے سلسلے میں کی جارہی کوششوں کا بھی تفصیل سے ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بہتر منصوبہ بندی اور مجموعی سوچ کی وجہ سے ممکن ہوپایا ہے اور سورت ‘ایک بھارت شریشٹھ بھارت’ کی ایک بڑی مثال بن گیا ہے، کیونکہ یہ صنعت کاروں اور مزدوروں کے لئے ایک گھر جیسا ہے، جن کا تعلق ملک کے مختلف حصوں سے ہے۔

اسی طرح وزیر اعظم نے گاندھی نگر کے سفر کے بارے میں بھی بات کی۔ جو سرکاری ملازمین اور رٹائر ملازمین کے شہر سے تبدیل ہوکر اب ایک نوجوان درخشاں شہر بن گیا ہے۔ آج گاندھی نگر کو آئی آئی ٹی نیشنل لا یونیورسٹی ، این آئی ایف ٹی، نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی، پنڈت دین دیال پیٹرولیم یونیورسٹی، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچر ایجوکیشن،  ویروبھائی امبانی انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن اور کمیونیکیشن ٹکنالوجی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی) رکشا شکتی یونیورسٹی جیسے نامور اداروں کی وجہ سے شناخت ملی ہے۔ ان اداروں نے نہ صرف شہر کے تعلیمی منظر کو تبدیل کیا ہے، بلکہ کمپنیوں کو بھی یہاں کے کیمپس میں بلایا گیا ہے۔ شہر میں روزگار کے مواقع اور مقامات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔جناب مودی نے مہاتما مندر کا بھی ذکر کیا جس نے کانفرنس ٹورزم کو آگے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جدید ریلوے اسٹیشن، گفٹ سٹی، سابرمتی ریور فرنٹ، کنکریا لیک (جھیل) فرنٹ، واٹر ایروڈروم، بس ریپڈ ٹرانزٹ سسٹم، موٹیرا میں دنیا کا سب سے بڑا اسٹیڈیم، چھ لین والا گاندھی نگر شاہراہ احمد آباد کی شناخت بن گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ یہ شہر اپنے پرانے کردار کی قربانی کیے بغیر ایک جدید میک اوور حاصل کررہا ہے۔

http://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/DSC_92988YBK.JPG

جناب مودی نے یہ بھی بتایا کہ احمد آباد کو دنیا کا وراثتی شہر قرار دیاگیا ہے اور وہ دھولیرا میں ایک نیا ہوائی اڈہ حاصل کررہا ہے۔ ہوائی اڈہ کو پہلے سے منظور شدہ مونو ریل کے ساتھ جوڑا جائے گا، جبکہ بلیٹ ٹرین پر کام جاری ہے، جو احمد آباد اور سورت کو ملک کی مالیاتی راجدھانی ممبئی سے جوڑے گی۔

وزیر اعظم نے دیہی ترقی کے شعبے میں کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے گزشتہ دودہائیوں کے عرصے میں گجرات ریاست میں سڑک ، بجلی، پانی کی صورتحال میں لائی گئی بہتری اور سدھار کو گجرات کی ترقی کے سفر میں ایک اہم باب قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج گجرات کے ہر گاؤں کو تمام موسم والی سڑک سے جوڑ دیاگیا ہے۔ قبائلی گاوؤں میں بہتر سڑکیں ہیں۔آج گجرات میں 80 فیصد گھروں میں پائپ کا پانی ہے۔ جل جیون مشن کے تحت ریاست میں 10 لاکھ پانی کے کنکشن فراہم کئے گئے ہیں۔جلد ہی ہر گھر میں نل سے پانی حاصل ہوگا۔

اسی طرح آبپاشی میں نئی جہت آئی ہے، کیونکہ سردار سرور سونی یوجنا اور واٹر گرڈنیٹ ورک خشک علاقوں کے لئے آبپاشی کا پانی لیا ہے۔ نرمدا کا پانی کچھ پہنچ گیا ہے۔ بہت چھوٹے آبپاشی پر کام مکمل کرلیاگیا ہے۔ بجلی ایک اور اسٹوری ہے اور گجرات شمسی بجلی میں ایک سرکردہ ریاست ہے۔ حال ہی میں کچھ میں دنیا کے سب سے بڑے شمسی پلانٹ پر کام شروع ہوا ہے۔گجرات ملک کی ایسی پہلی ریاست ہے جو سرودیا یوجنا کے تحت آبپاشی کے لئے الگ سے بجلی دیتی ہے۔

وزیر اعظم نے آیوش مان بھارت اسکیم جیسے صحت کے سیکٹر میں کئے گئے اقدامات کا بھی ذکر کیا، جس سے ریاست میں 21 لاکھ لوگوں کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم آواس گرامین کے تحت ڈھائی لاکھ سے زیادہ مکانات تعمیر کئے گئے۔ سووچھ بھارت مشن کے تحت ریاست میں 35 لاکھ سے زیادہ بیت الخلا تیار کئے گئے۔وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان جرأتمندانہ فیصلے لے رہا ہے اور انہیں تیزی کے ساتھ لاگو کررہا ہے۔ ہندوستان نہ صرف بڑا بلکہ بہتر کام کررہا ہے۔ وزیر اعظم نے دنیا کے سب سے بڑے مجسمے، دنیا کے سب سے بڑے اور سستے مکان کے پروگرام حفظان صحت کی یقین دہانی کے پروگرام اور 6 لاکھ گاوؤں میں انٹرنیٹ کنکٹی ویٹی کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں دنیا کی سب سے بڑی ٹیکہ کاری مہم بھی کی گئی ہے جو اچھے سوچ کی مثالیں ہیں۔

وزیر اعظم نے دومثالوں کے طور پر ہزیرا اور گھوگھا کے درمیان رو-پیکس فیری (کشتی) خدمات کا بھی ذکر کیا، جنہوں نے اپنی تیزی سے نفاذ کے ذریعے مقامی لوگوں کی زندگی کو بدل کررکھ دیا ہے۔ ان اسکیموں نے کشتی کے ذریعے ہزیرا اور گھوگھا کے درمیان فاصلے کو 375 کلو میٹر سے کم کرکے 90 کلو میٹر کردیا ہے۔ اس سے ایندھن اور وقت کی بچت بھی ہوئی ہے۔اس سروس نے دو ماہ میں 50 ہزار لوگوں کی سرپرستی کی ہے اور اس سے خطے میں کسانوں اور مویشی پروری میں مدد ملی ہے۔ اس طرح ڈھائی مہینے میں دولاکھ سے زیادہ لوگوں کے ذریعے گرتار روپ وے استعمال کیاگیا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ نئے ہندوستان کا مقصد اسی صورت میں بھی حاصل کیا جاسکتا ہے جب عوام کی ضرورتوں اور امنگوں کی سمجھ کے ساتھ تیزی سے کام کیا جائے۔ جناب مودی نے اس سمت میں ایک قدم کے طور پر اپنے پراگتی سسٹم کو پیش کیا۔

پراگتی ملک کے کلچر کے نفاذ میں نئی جہت لایا ہے، کیونکہ اس کی صدارت خود وزیر اعظم کے ذریعے کی گئی  تھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں ہم نے 13 لاکھ کروڑ روپے مالیت کے پروجیکٹوں کا جائزہ لیا ہے۔

وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ لمبے عرصے سے زیر التوا اسکیموں کے حل کے ساتھ سورت جیسے شہر نئی توانائی حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری صنعت خاص طور پر چھوٹے پیمانے کی صنعتوں ایم ایس ایم ای نے یہ اعتماد حاصل کیا ہے کہ انہیں اس وقت اچھے بنیادی ڈھانچے کی حمایت حاصل ہوئی ہے، جب وہ عالمی سطح پر مقابلہ کرتی ہیں۔ اتم نربھر بھارت مہم کے تحت بہت سے اقدامات کئے گئے ہیں، تاکہ ان چھوٹی صنعتوں کی مدد کی جاسکے، کیونکہ انہیں مشکل حالات پر قابو پانے کے لئے ہزاروں کروڑ روپے کا آسان شرطوں پر قرضے فراہم کئے گئے ہیں۔ انہیں ایم ایس ایم ای کی از سر نو تشریح جیسے اقدامات کے ذریعے بڑے مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت چھوٹی صنعتوں کو مواقع فراہم کرنے کے تئیں عہد بستہ ہے، تاکہ وہ پھلے پھولیں اور ان اکائیوں میں کام کرنے والے مزدوروں کو بہتر سہولتیں حاصل ہوں اور ان کی زندگی بہتر ہو۔

...................

 

     ش ح، ح ا، ع ر

18-01-2021

U-522


(Release ID: 1689874) Visitor Counter : 174