وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کی اسٹارٹ اپس سے بات چیت، ‘پرارمبھ: اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل سمٹ' سے خطاب


1000 کروڑ اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ کا اعلان

اسٹارٹ اَپس آج کے کاروبار کی آبادیاتی خصوصیات کو تبدیل کر رہے ہیں: وزیر اعظم

ہندوستان ‘نوجوانوں کا، نوجوانوں کے ذریعہ ، نوجوانوں کے لیے ' ایک اسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کے لئے کام کر رہا ہے: وزیر اعظم
جیم پر 8 ہزار اسٹارٹ اپ کا اندراج ، 2300 کروڑ کا کاروبارہوا : وزیراعظم

Posted On: 16 JAN 2021 8:09PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی۔ 16 جنوری     وزیر اعظم ، جناب نریندر مودی نے اسٹارٹ اپس کے ساتھ بات چیت کی اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ آج ‘پرامبھ: اسٹارٹ اپ انڈیا انٹرنیشنل سمٹ’ سے خطاب کیا۔ اس موقع پر بِمسٹیک (بی آئی ایم ایس ٹی ای سی) ممالک کے وزراء اور مرکزی وزراء جناب پرکاش جاوڈیکر ، جناب پیوش گوئل اورجناب سوم پرکاش موجود تھے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹارٹ اپس آج کے کاروبار کی آبادیاتی خصوصیات کو تبدیل کررہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 44 فیصد تسلیم شدہ اسٹارٹ اپ میں خواتین ڈائریکٹر ہیں اور ان میں کام کرنے والی خواتین کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ اسی طرح ، 45 فیصد اسٹارٹ اپ ٹائر2 اور ٹائر 3 شہروں میں ہیں ، جو مقامی مصنوعات کے برانڈ ایمبسڈر کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ہر ریاست مقامی امکانات کے مطابق اسٹارٹ اپس کی حمایت اور مدد فراہم کررہی ہے اور ملک کے 80 فیصد اضلاع اب اسٹارٹ اپ  انڈیا مشن کا حصہ ہیں۔ ہر طرح کے پس منظر سے تعلق رکھنے والے نوجوان اس ماحولیاتی نظام میں اپنی صلاحیتوں کو محسوس کر  سکتے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا ، نتیجہ ہمارے سامنے ہے ، چونکہ لوگوں کا رویہ بدل گیا ہے۔ اب لوگوں کا رویہ ‘آپ نوکری کیوں نہیں کرتے ہیں؟ اسٹارٹ اپ کیوں ؟ ’’ سے ‘نوکری ٹھیک ہے ، لیکن اپنا اسٹارٹ اپ کیوں نہیں!’میں تبدیل ہو گیا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ، 2014 میں صرف 4 ہندوستانی اسٹارٹ اپ 'یونیکورن کلب' میں شامل تھے  اور اب  30 سے ​​زیادہ اسٹارٹ اپ ایک بلین کے نشان کو عبور کرچکے ہیں۔

اس حقیقت کا اظہار کرتے ہوئے کہ کورونا کے دوران 2020 میں 11 اسٹارٹ اپس ‘یونیکورن کلب’ میں شامل ہوئے ، وزیر اعظم نے بحران کے دوران خود انحصار ہندوستان میں ان کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ سنیٹائزر ، پی پی ای کٹس اور متعلقہ سپلائی سلسلوں کی دستیابی کو یقینی بنانے میں اسٹارٹپس نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے مقامی ضرورتوں جیسےکھانے پینے کی اشیاء ، دہلیز پر ادویات کی فراہمی ، فرنٹ لائن ورکرز کی نقل و حمل اور آن لائن  تعلیم کے مواد  کی فراہمی شاندار کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم نے مشکلات  کی گھڑی میں اسٹارٹ اَپ کے جذبے کو سراہا۔

جناب وزیر اعظم نے بہت سارے ‘پرا رمبھ’ یعنی آج سے شروع ہونے کی نشاندہی کی۔ آج بمسٹیک(بی آئی ایم ایس ٹی ای سی) ممالک کے پہلے اسٹارٹ اپ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اسٹارٹ اپ انڈیا موومنٹ نے آج اپنے کامیاب پانچ سال پورے کیے اور ہندوستان نے آج ٹیکہ کاری کی سب سے بڑی مہم کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ہمارے نوجوانوں ، سائنس دانوں اور کاروباری افراد کی صلاحیتوں نیز ہمارے ڈاکٹروں ، نرسوں اور صحت کے شعبے کے اہلکاروں کی محنت اور لگن کا گواہ ہے۔

وزیر اعظم نے ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، ہندوستان ، نیپال ، سری لنکا ، میانمار اور تھائی لینڈ جیسی بِمسٹیک ممالک  کے اسٹارٹ اپ میں متحرک توانائی کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ صدی ڈیجیٹل انقلاب اور نئے دور کے اختراعات کی ہے۔یہ  ایشیاء کی بھی صدی ہے۔ لہذا یہ ہمارے وقت کا تقاضا ہے کہ مستقبل کی ٹکنالوجی اور کاروباری افراداسی  خطے سے آئیں۔ اس کے لیے وزیر اعظم نے زور دے کر کہا ، ایشیائی ممالک جو باہمی تعاون کی خواہش رکھتے ہیں ، وہ ذمہ داری لیں اور ساتھ آئیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ذمہ داری قدرتی طور پر بِمسٹیک ممالک  پر عائد ہوتی ہے چونکہ ہم انسانیت کے ایک پانچویں حصے کے لئے کام کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے 'اسٹارٹ اپ انڈیا کا ارتقاء'  کے عنوان سے ایک کتابچہ کا بھی اجراء کیا جس میں اسٹارٹ اَپ میں ہندوستان کے 5 سالہ سفر کے تجربات کی تفصیل دی گئی ہے۔ انہوں نےان  ابتدائی چیلنجوں کو یاد کیا جن پر قابو پانے میں 41 ہزار سے زیادہ اسٹارٹ اپس کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بنایا گیا۔ ان اسٹارٹ اپ میں سے 5700  اطلاعاتی ٹکنالوجی کے شعبہ میں ، 3600 صحت کے شعبے میں اور لگ بھگ 1700 زراعت کے شعبے میں سرگرم عمل  ہیں۔ وزیر اعظم نے خوراک اور زراعت کے شعبے میں نئے امکانات کی نشاندہی کی کیونکہ لوگ اپنی غذا کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی حاصل کررہے ہیں۔ ہندوستان نے ان شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دی ہے کیونکہ ایک لاکھ کروڑ کے سرمایے کی بنیاد پر ایگری انفرا فنڈ تشکیل دیا گیا ہے۔ ان نئے مواقع  کے ساتھ ، اسٹارٹ اپس کاشتکاروں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور زیادہ آسانی سے معیاری مصنوعات کو کھیت سے ٹیبل تک لے جانے میں نمایاں کردار ادا کررہے ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اسٹارٹ اپ  کی دنیا کی سب سے بڑی یو ایس پی اس کی  رکاوٹ اورمتنوع صلاحیت ہے۔ یہ رکاوٹیں چونکہ نئے نقطہ نظر ، نئی ٹیکنالوجی اور نئے طریقوں کو جنم دے رہی  ہیں۔ تنوع اس لئے کہ وہ متنوع نظریات کے ساتھ سامنے آرہے ہیں اور  انقلاب لانا متنوع شعبے ہیں جو غیر معمولی پیمانے اور اشیاء کے ساتھ ہیں۔ اس ماحولیاتی نظام کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ عملیت پسندی کے بجائے جذبے سے رہنمائی کرتا ہے۔ جناب مودی نے کہا ، ہندوستان آج جس طرح سے کام کررہا ہے اس سے ’کر سکتے ہیں‘ کے جذبے کو فروغ مل رہا ہے۔

وزیر اعظم نے بھیم یو پی آئی کی مثال دی جس نے ادائیگی کے نظام میں انقلاب لایا ہے کیونکہ صرف دسمبر 2020 میں ہی ، ہندوستان میں یو پی آئی کے توسط سے 4 لاکھ کروڑ مالیت کی لین دین ہوئی تھی۔ اسی طرح ہندوستان شمسی اور اے آئی کے شعبے میں سرفہرست ہے۔جناب وزیر اعظم مودی نے براہ راست فائدہ  کی منتقلی کے نظام کا بھی ذکر کیا جو غریبوں ، کسانوں اور طالب علموں کو براہ راست ان کے کھاتے میں مدد فراہم کرتا ہے ، ان کو ان کی مشکلات سے نجات دلاتا ہے اور 1.75 لاکھ کروڑ کی رساؤ کو ختم کرتا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ سرکاری خریداری  کے پورٹل جیم کے ذریعہ اسٹارٹ اپ کو نئے مواقع مل رہے ہیں کیونکہ جیم پورٹل پر 8 ہزار اسٹارٹ اپ رجسٹرڈ ہوئے ہیں اور انہوں نے جیم کے ذریعے 2300 کروڑ کا کاروبار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں جیم پورٹل  پر اسٹارٹ اپ کی موجودگی میں صرف اضافہ ہوگا۔ اس سے مقامی مینوفیکچرنگ ، مقامی روزگار اور اسٹارٹ اپ ریسرچ اور جدت میں بہتر سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔

وزیر اعظم نے ایک ہزار کروڑ روپئے کے ساتھ اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ شروع کرنے کا بھی اعلان کیا تاکہ اسٹارٹ اپ کیلئے بیجوں کی رقم کی کمی نہ ہو۔ اس سے نئے اسٹارٹ اَپس کو بڑھنے اور فروغ پانے میں مدد ملے گی۔ فنڈآف فنڈز اسکیم پہلے ہی ایکٹیوٹی کیپٹل بڑھانے میں مدد فراہم کررہی ہے۔ حکومت ضمانتوں کے ذریعہ سرمایہ بڑھانے میں اسٹارٹ اَپس کی بھی مدد کرے گی۔ ہندوستان ‘نوجوانوں کا، نوجوانوں کے ذریعہ ، نوجوانوں کے لیے ' منتر پر مبنی اسٹارٹ اَپ ماحولیاتی نظام کے لئے کام کر رہا ہے۔  ہمیں اگلے پانچ سالوں کے لئے اپنے اہداف  طے کرنے ہوں گے اور اہداف یہ ہوناچاہیے کہ ہمارے اسٹارٹ اپ ، ہمارے یونیکورنز مستقبل کی عالمی ٹیکنالوجی  کمپنیوں  کی طرح سامنے آئیں۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کا اختتام کیا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (م ن ۔ رض (

U-473



(Release ID: 1689320) Visitor Counter : 220