صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اچھے قابل تقلید طور طریقوں سےمتعلق 7ویں این ایچ ایم قومی سمٹ کا ڈیجیٹل طریقے سے افتتاح کیا


حفظان صحت کے شعبے میں اختراعت کی غرض سے غور و خوض کے لیے نچلی سطح کے حفظان صحت کارکنوں کو شامل کیا جانا اور منسلک کیا جانا اہم : ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 28 DEC 2020 5:05PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،28دسمبر ،2020   / صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یہاں ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے اچھے اور قابل تقلید طور طریقوں سے متعلق 7ویں قومی سمٹ کا ڈیجیٹل طریقے سے افتتاح کیا۔ ڈاکٹر وردھن نے اے بی – ایچ ڈبلیو سی میں ٹی بی سے متعلق خدمات کے لیے کام کاج کے طور طریقوں اور کوڑھ کے متاثرہ مریضوں کا پتہ لگانے اور ان پر لگاتار نظر رکھنے کے بارے میں کام کاج کے رہنما خطوط 2020 کے ساتھ ساتھ صحت کے بندوبست سے متعلق جانکاری کے نئے نظام کا بھی آغاز کیا۔

 

 

 

صحت اور خاندانی  بہبود کی وزارت نے بھارت میں  صحت عامہ کے نظام میں اچھے ، قابل تقلید طور طریقوں اور اخٹراعات سے متعلق ایک قومی سمٹ کا انعقاد کیا۔ ایسی پہہلی سمٹ سری نگر میں 2013 میں منعقد کی گئی تھی۔ جس کا مقصد صحت عامہ کے نظام میں مختلف بہترین طور طریقوں اور اختراعت کو تسلیم کرنا ان کی نمائش کرنا اور ان کو دستاویزی شکل دینا تھا۔  یہ سمٹ گجرات کے گاندھی نگر میں منعقد کی گئی تھی۔

 

ڈاکٹر وردھن نے اس تقریب کے بارے میں خوشی کا اظہار کیا اور عالمی وبا کی صورتحال کے وباوجود اس تقریب کے انعقاد پر ہر ایک کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا  ’’ اس بات کی اہمیت ہے کہ اختراعی حکمت عملیوں پر توجہ دی جائے جن سے بھارت کا صحت عامہ کا نظام ایک نئی اونچائی پر پہنچے گا۔ سال 2020 میں حفظان صحت سے متعلق قومی اختراع پورٹل میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 210 نے اقدامات اپ لوڈ کیے۔ ان اختراعات کا اصل مقصد لوگوں کے صحت کے درجے میں بہتری لانا ہے۔ ‘‘ انہوں نے اس ضرورت پر بھی زور دیا کہ صحت عامہ کے معاشی نظام میں اختراعات پر غور و خوض کے لیے پچھلے درجے کے حفظان صحت کارکنوں کو شامل کیا جائے ۔ ڈاکٹر ہرش وردھن نے  ، جب وہ دلی کے  وزیر صحت سے پولیو کے خاتمے کی مہم کی قیادت کے اپنے تجربات سے بھی آگاہ کیا اور صحت سے متعلق پروگراموں میں عوام کی شراکت کی طاقت کو اجاگر کیا۔ 

 

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے ہمارے حفظان صحت  کے نظام  کو مستحکم کرنے میں نت نئے خیالات اور اختراعات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اختراع  حفظان صحت کی خدمات کی فراہمی میں  بہت بڑا رول ادا کرتی ہیں ۔ کووڈ – 19  کیے گیے کام سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے کہ ہم پروگراموں کے ساتھ نئے طور طریقوں سے نمٹیں اور اختراعات کریں۔ عالمی وبا سے ہم  پی پی ای کٹ ، وینٹی لیٹر، ماسک ، ویکسین وغیرہ بنانے کے میدانوں میں خود کفیل ہو گئے ہیں۔

حفظان صحت خدمات کی فراہمی میں ڈیجیٹل اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے ڈاکٹر وردھن نے کہا کہ ڈیجیٹل تبدیلی سے ہم ایک ڈیجیٹل صحت قومی نظام تیار کر نے کے قابل ہو گئے ہیں۔ صحت کے بندوبست سے متعلق نئے اطلاعاتی نظام سے ہمیں ایک آن لائن پلیٹ فارم فراہم ہوا ہے۔

ٹی بی خدمات سے متعلق کام کاج کے رہنما خطوط جاری کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ ٹی بی کنٹرول کی جانب حکومت ہند کی لگاتار کوششوں سے ٹی بی کے مریضوں کی شناخت میں بے مثال اضافہ ہوا ہے۔ لاپتہ کیسوں کی تعداد میں 2019 میں کمی آکر یہ 2.9 لاکھ ہو گئے۔ جبکہ 2017 میں یہ کیسز 10 لاکھ سے زیادہ تھے۔

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اختتامی خطبہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت ان اچھے طور طریقوں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

                                                                       

م ن ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

 

U 8478

 



(Release ID: 1684499) Visitor Counter : 197