وزارت خزانہ

ریاستوں کو شہریوں پر مرکوز اصلاحات نافذ کرنے کے لئے آخری تاریخ  میں 15 فروری 2021 تک کی توسیع


اصلاحات کی تکمیل پر ریاستوں کو اضافی قرض لینے کی اجازت حاصل ہوگی

کامیاب ہونے  والی ریاستوں کو  نقد اخراجات کے لئے اضافی مالی امداد بھی ملتی ہے

کم از کم ایک شعبے میں 11 ریاستیں پہلے ہی اصلاحات کا نشانہ پورا کر چکی ہیں

Posted On: 16 DEC 2020 1:06PM by PIB Delhi

نئی دہلی،16/دسمبر 2020،  وزارت خزانہ کے محکمہ اخراجات نے ریاستوں کے لئے مختلف شعبوں میں شہریوں  پر  مرکوز اصلاحات کو مکمل کرنے کی آخری تاریخ میں توسیع کردی ہے۔ اب ، اگر 15 فروری 2021 تک اصلاحات کے نفاذ کے سلسلے میں متعلقہ نوڈل کی وزارت سے متعلق سفارش موصول ہوتی ہے تو  ریاست اصلاحات سے وابستہ فوائد حاصل کرنے کی اہل ہوگی۔

حکومت ہند نے ریاستوں کی طرف سے اصلاحات کے لئے چار اہم شعبوں کی نشاندہی کی ہے۔

(اے) ون نیشن ون راشن کارڈ سسٹم کا نفاذ

(بی) کاروبار میں آسانی پیدا کرنے والی اصلاحات

(سی)شہری مقامی ادارہ / یوٹیلیٹی اصلاحات اور

(ڈی)پاور سیکٹر میں اصلاحات۔

ان کے متعلق  17 مئی 2020 کو ہی  ریاستوں کو مطلع کردیا  گیا تھا۔

اصلاحات کو کامیابی کے ساتھ نافذ کرنے والی ریاستیں دو فوائد حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ ایسی ریاستوں کو ہر اصلاحات کو مکمل کرنے کے لئے اپنے مجموعی ریاستوں کے گھریلو مصنوعات (جی ایس ڈی پی) کے 0.25 فیصد کے برابر اضافی قرضے لینے کی سہولت حاصل ہوگی۔ اس سہولت کے تحت، چاروں اصلاحات کی تکمیل پر ریاستوں کو 2،144 لاکھ کروڑ روپے تک کے اضافی قرضے دستیاب ہیں۔

کووڈ-19 وبائی امراض کے ذریعہ درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وسائل کی ضرورت کے پیش نظر ، حکومت ہند نے مئی  2020 میں ریاستوں کی قرض لینے کی حد کو اپنے جی ایس ڈی پی کا 2 فیصد بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کا مقصد ریاستوں کو 4.27 لاکھ کروڑ روپے تک کے اضافی مالی وسائل کو متحرک کرنے کے قابل بنانا تھا۔ اس خصوصی ترسیل کا نصف حصہ اصلاحات سے منسلک تھا۔ اس کا مقصد ریاستوں کو شہریوں پر مرکوز اصلاحات لانے کے لیے تحریک دینا تھا۔

ریاستوں کو چار میں سے تین اصلاحات مکمل کرنے کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ "سرمایہ کے لئے ریاستوں کو مالی امداد کے لئے اسکیم" کے تحت فنڈز کی شکل میں اضافی امداد کی جاتی ہے۔ اس اسکیم کے تحت ، ریاستوں کے لئے دو ہزار کروڑ روپئے کی رقم رکھی گئی ہے جو چار مقررہ اصلاحات میں سے کم از کم تین مکمل کریں گی۔

اس اسکیم کا اعلان وزیر خزانہ نے 12 اکتوبر  2020 کو آتم نر بھر بھارت پیکیج 2.0 کے ایک حصے کے طور پر کیا تھا۔ اس کا مقصد ریاستی حکومتوں کے  کرنسی اخراجات کو بڑھانا ہے، جو کووڈ-19 وبائی امراض سے پیدا ہونے والے ٹیکس محصول میں کمی کے سبب رواں سال مشکل مالی صورت حال کا سامنا کررہی ہیں۔ اس اسکیم کے تحت حکومت ہند نے کل 12000 کروڑ روپئے مختص کر رکھے ہیں۔  مالی اخراجات کے  کثیر رخی اثرات مرتب  ہوتے ہیں، اس سے معیشت کی مستقبل کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے  اور اس کے نتیجے میں معیشت کی نمو میں اضافہ ہوتا ہے۔

ان دو مراعات سے ریاستوں کو اصلاحات کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔ اب تک 9 ریاستوں نے ون نیشن ون راشن کارڈ سسٹم نافذ کیا ہے، 4 ریاستوں نے کاروبارمیں آسانی پیدا کرنے کی اصلاحات کے نشانے کو پورا کیا ہے اور ایک ریاست نے شہری لوکل باڈی / یوٹیلیٹی اصلاحات کی ہیں۔ ان ریاستوں کو 40251 کروڑ روپئے کے اضافی قرض لینے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ اصلاحات کی تکمیل کے لئے تاریخ کی توسیع سے دیگر ریاستوں کو بھی اصلاحی عمل کو تیزی سے مکمل کرنے اور منسلک مالی فوائد حاصل کرنے کی ترغیب ملے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

U-8132

م ن۔   ج ق ۔  ت ع۔

(16-12-2020)

 


(Release ID: 1681019) Visitor Counter : 199