نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

نائب صدر جمہوریہ نے 2001 کے پارلیمنٹ ہاؤس کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کو خراج عقیدت پیش کیا


نائب صدر جمہوریہ نے 13 دسمبر کو تہذیب کے لیے دہشت گردانہ خطرے کی ایک خوفناک یاددہانی قرار دیا

دہشت گرد تنظیموں کا واحد ایجنڈا دنیا کے جمہوری اور اقتصادی تانے بانے کو تہس نہس کرنا ہے: نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ اُن سرکاری اور غیر سرکاری عناصر کو الگ تھلگ کردیں جو دہشت گردی کی حمایت کرتے ہیں

Posted On: 13 DEC 2020 3:28PM by PIB Delhi

نئی دہلی،13؍ دسمبر ،        نائب صدر جمہوریہ جناب ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا ہے کہ دہشت گردی  جمہوریت کے لیے، انفرادی آزادی کے لیے، اور عالمی اقتصادی ترقی کے لیے زبردست خطرے کی حیثیت رکھتی ہے اور یہ چیزیں موجودہ دور کی ترقی میں بہت اہمیت کی حامل ہیں۔

پارلیمنٹ پر 2001 کے دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر ایک فیس بک پوسٹ میں نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ دسمبر کی 13 تاریخ دہشت گردی کی لعنت اور جمہوری اقدار نیز اقتصادی امنگوں کی دہشت گردی کی اقبالی مخالفت کی واضح یاد دہانی کرتی ہے۔

اُن سکیورٹی افراد کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنھوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کی حفاظت کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، جناب نائیڈو نے کہا کہ قربانی کا ان کا یہ عمل ہم وطنوں کے ذہنوں میں ہمیشہ زندہ رہے گا۔ اس سےپہلے دن کے وقت نائب صدر جمہوریہ نے وزیر اعظم ، لوک سبھا کے اسپیکر اور دیگر سیئنر وزیروں کے ساتھ حملے میں شہید ہونے والوں کو پھولوں کا نذرانہ پیش کیا۔

سی آر پی ایف کی کانٹیبل کملیش کماری کی جرأت مندی کی تعریف کرتےہوئے جنھوں نے سب سے پہلے دہشت گردوں کو دیکھا اور پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیس میں ان کا تعاقب کرتے ہوئے ان کی نقل وحرکت کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کا عمل جاری رکھا، نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اُن کی بہادری دہشت گردوں کے کھیل کو تیزی کے ساتھ ختم کرنے میں بڑی اہمیت کی حامل رہی۔ خاتون کانسٹیبل کو دلی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا ’’وہ حملہ آوروں کی متعدد گولیوں کا شکار ہوئیں اور ایک شہید بن گئیں اور انھوں نے ملک کے لیے لڑنے کے عہد کے سلسلے میں فیضان بخشنے والی ایک رمزیہ داستان اپنے پیچھے چھوڑی‘‘۔

نائب صدر جمہوریہ نے لکھا ہے کہ بھارتی جمہوریت کے مندر پر ایک  پڑوسی کے ذریعے تربیت کردہ دہشت گردوں کے دستے کے دہشت گردانہ حملے نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا اور پارلیمنٹ ہاؤس کی نگرانی کرنے والے چوکس اور بہادر سکیورٹی افراد کے ذریعے ایک بڑی  آفت ڈل گئی۔

اُسی سال ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کا حوالہ دیتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اِس ملینیم کے پہلے  ہی سال میں دنیا کی دو بڑی جمہوریتیں، بھارت اور امریکہ  حملے کا نشانہ بنیں۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ پچھلی دو دہائیوں میں انسانیت کو مختلف نوعیت کے اس طرح کے بہت سے حملوں کا شکار ہونا پڑاہے۔ نائب صدر جمہوریہ نے خبردار کیا کہ دہشت گردانہ تنظیموں کا واحد ایجنڈا دنیا کے جمہوری اور اقتصادی تانے بانے کو نقصان پہچانا اور انسانیت کو تاریک دور میں ڈھکیلنا ہے۔

اس طرح کے ناپاک عزائم کو مؤثر اور اجتماعی عالمی کارروائی کے ذریعے ختم کیے جانے کی اپیل کرتےہوئے جناب نائیڈو نے کہا کہ جو سرکاری اور غیر سرکاری عناصر دہشت گردی کو اپنے محدود مقاصد کے لیے سرکاری پالیسی کے ایک ذریعے کے طور پر اختیار کرتے ہیں اُنھیں عالمی برادری کے ذریعے الگ تھلگ کیا جانا چاہیے اور انھیں اپنا رویہ بدلنے پر مجبور کیا جانا چاہیے۔

انھوں نے خبردار کیا کہ 2001 کے پیغام سے ہر شہری کو اور ہر ملک کو دہشت گردی کے گھات لگا کر بیٹھے ہوئے حملے سے آگاہ ہوجانا چاہیے اور اس کو ختم کرنے کے لیے ایک مؤثر کارروائی کی جانی چاہیے۔

دہشت گردی کے خلاف اقوام متحدہ کی کنوینشن کی  منظوری کے سلسلے میں بھارت کی تجویز کی طرف توجہ دلاتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ  مختلف براعظموں کے بہت سے ممالک اس سلسلے میں بھارت کی آواز کی حمایت کرتے ہیں۔ نائب صدر جمہوریہ نے اپنی فیس بک پوسٹ میں لکھا ہے ’’لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جو اپنے محدود جغرافیائی – سیاسی اور اقتصادی مفادات کی وجہ سے دہشت گردی کے خطرات کو فراموش کیے بیٹھے ہیں۔ انھیں یہ احساس ہونا چاہیے کہ اگر متحدہ کوشش کے ذریعے دہشت گردی کی لعنت کو ختم نہ کیا گیا تو آخر میں ہر ایک کو نقصان ہی پہنچے گا‘‘۔

***************

م ن۔ اج ۔ ر ا   

U:8055



(Release ID: 1680417) Visitor Counter : 138