صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

وزارت صحت میں یونیورسل ہیلتھ کیئر کوریج ڈے منایا گیا


1153 پرائمری ہیلتھ کیئر ورکر کو مثالی خدمات کے لئے نوازا گیا

ڈاکٹر ہرش وردھن نے 17 ریاستوں اور 5 مرکز کے زیر انتظام خطوں کے لئے 5 ویں نیشنل فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) جاری کیا

ایس ڈی جی ڈیش بورڈ اور این سی ڈی میڈیکل آفیسر ایپ بھی جاری کی گئی

"آیوشمان بھارت نے صحت کی دیکھ بھال کی فراہمی کے ماڈل میں مکمل طور پر انقلاب لایا ہے"

اب تک 51،500 سے زیادہ فعال اے بی – ایچ ڈبلیو سی مراکز سے تقریبا 30 کروڑ لوگ مستفید ہوئے ہیں: ڈاکٹر ہرش وردھن

Posted On: 12 DEC 2020 4:34PM by PIB Delhi

نئی دہلی۔12  دسمبر        مرکزی وزیر صحت و خاندانی بہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے آج یونیورسل ہیلتھ کوریج ڈے کے موقع پر ایک تقریب کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر  مملکت برائے صحت اور خاندانی بہبود جناب  اشوینی کمار چوبے  پٹنہ سے ورچوئل اس تقریب میں شامل ہوئے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے حاضرین کو یہ یاد دلاتے ہوئے اپنے خطاب کے  آغاز میں کہا کہ کووڈ-19 نے آسان حفظان صحت کے  نظام کی  تشکیل اور سبھی کے لیے بلاتفریق رسائی کو یقینی بنانے کی ضرورت کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ، "ہمیں  موجودہ صورتحال سے باہر نکلنا ہوگا اور ہمیں صحت کاایسا  مستحکم ڈھانچہ تیار کرنا چاہیے جو حال اور مستقبل میں ہر کسی کو تحفظ فراہم کرسکے ۔ یہ میرا دیرینہ یقین رہا ہے کہ ہندوستان کے پاس  دنیا  کو یونیورسل ہیلتھ کوریج فراہم کرنے کا ایک مضبوط ماڈل ہے۔"
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے آیوشمان بھارت کے تصور اور تعمیل کے لیے دوراندیشانہ قیادت ستائش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ، "2018 میں شروع  کیے گئے حیرت انگیز 'آیوشمان بھارت' پروگرام نے ملک میں بنیادی ، ثانوی اور تیسرے زمرے کے حفظان صحت کے نظام میں مکمل طور پر انقلاب برپا کردیا ہے ، جس میں  ایک مضبوط احتیاطی حفظان  صحت پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ "

وزیر موصوف نے کہا کہ آیوشمان بھارت کے دو شعبوں ، صحت اور تندرستی مراکز(ایچ ڈبلیو سی)  اور پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (پی ایم جے اے وائی) کی دو اکائیوں کے ذریعہ حکومت ملک کے کروڑوں لوگوں کے لئے معیاری صحت کی دیکھ بھال کو سستی اور قابل رسا ئی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا ، "ہم نے آیوشمان بھارت - صحت وتندرسی مراکز کو چلانے میں قابل ذکر پیشرفت کی ہے اور اپنے سفر میں ایک اہم  سنگ میل  عبور کیا ہے۔ اب 51،500 مراکز کے ساتھ  فعال  1/3 سے زیادہ کا  ہدف پورا ہوچکا ہے۔ اس کے نتیجے میں 25 کروڑ سے زیادہ لوگوں کے لئے سستی  بنیادی حفظان صحت کی خدمات تک رسائی بہتر ہوگئی ہے۔ دسمبر 2022 تک 1.5 لاکھ ایسے مراکز کا قیام ہمارا مقصد ہے۔ اس میں وزارت آیوش کی جانب سے قائم کردہ 12،500 آیوش صحت و بہبود کے مراکز بھی شامل ہیں۔


ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 وبائی مرض کے سبب درپیش چیلنجوں کے باوجود صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کو چلانے میں کی جانے والی اپنی کوششوں پر ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اس موقع پر کہا کہ  اب تک 51،500 فعال مراکز سے 30 کروڑ لوگوں نے استفادہ کیا ہے۔ ہائی بلڈ پریشر کے لئے 6.89 کروڑ سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے اور ایچ ڈبلیو سی کے ذریعہ 5.62 کروڑ سے زیادہ افراد  کی ذیابیطس کے لئے اسکریننگ کی گئی ہے۔ ایچ ڈبلیو سی نے 35 لاکھ سے زیادہ فلاح و بہبود کے سیشنز بھی چلائے ہیں جیسے یوگا ، زومبا ، شیرودھارا ، مراقبہ جیسی سرگرمیاں شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی  خوشی کا اظہار کیا کہ ان کی وزارت  ریاستوں /مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تعاون کر رہی ہے تاکہ ان سے ایچ ڈبلیو سی کو چلانے میں بہترین طریقوں کی نشاندہی کی جا سکے۔


مرکزی وزیر صحت نے اس بات کی تعریف کی کہ اے بی۔ پی ایم جے اے  وائی کے تحت غریب ترین شہریوں کو 1.45 کروڑ سے زیادہ  رقم کی ادائیگی کے بغیر علاج فراہم کیا گیا ہے اور انہوں نے اس پروگرام کو ان  لاکھوں خاندانوں کی اعانت اور تحفظ کا ایک بہت بڑا ذریعہ  تسلیم کیا ہے جو شدید بیماری کے انتہائی دباؤ میں ہیں۔

DSC_6611.JPG

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس موقع پر صحت کے مختلف پروگراموں پر عمل درآمد اور نگرانی کے لئے کچھ وسائل سے بھرپور ایپلی کیشنز اور رہنما اصول کا اجراء کیا :

  • ایس ڈی جی -3 ہیلتھ ڈیش بورڈ پالیسی سازوں اور پروگرام کے نفاذ کاروں کے لیے 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے اہم ترجیحات والے  شعبوں کی نشاندہی کرنے اور کاروائی کی ضرورت والے آئندہ کا لائحہ عمل مرتب کرے گا۔
  • صحت اور بہبود مراکز کو چلانے کا ایک مجموعہ جو آیوشمان بھارت پروگرام کے تحت ملک بھر میں صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کو چلانے میں گذشتہ دو سالوں میں ہونے والی پیشرفت اور کامیابی کا ایک جائزہ فراہم کرتا ہے۔
  • کان- ناک - حلق (ای این ٹی) ، آنکھ ، ذہنی اعصاب سے متعلق استعمال (ایم این ایس) کی خرابی کے ساتھ ساتھ جن آروگیہ سمیتی (جے اے ایس) کے رہنما خطوط کے لئے جامع  بنیادی حفظان صحت خدمات کے لئے رہنما اصولوں کا تفصیلی سیٹ  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کی مدد کے لئے تشکیل دی گئی ہیں تاکہ وہ عملی طور پر آیوشمان بھارت - صحت اور بہبود کے مراکز میں خدمات کی وسعت دینے کے مینڈیٹ کو حاصل کرسکیں۔
  • قومی صحت  مشن کے ذریعہ آئی سی ٹی گنجائشوں کی کلیدی معلومات پر ایک ای- کتابچہ جس میں قومی صحت مشن کے تحت اٹھائے گئے آئی ٹی اقدامات کی تفصیل ہے۔ یہ تمام شراکت داروں کے لئے تیار  ریفرنس کے طور پر کام کرے گا۔
  • این سی ڈی میڈیکل آفیسر ایپ اس بات کو یقینی بنائے گی کہ غیر متعدی امراض میں مبتلا مریضوں کے گمشدہ روابط زیادہ موثر انداز میں قائم کیے جاسکیں ۔


ڈاکٹر ، ہرش وردھن نے اس  غیر معمول چیلنج  کے لیے سماج کی بے لوث خدمت کرنے کے لیے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں پیش پیش رہنے والے بنیادی صحت  کے کارکنوں کو سلام پیش کیا ۔ انہوں نے عملی طور پر 1153 بنیادی حفظان صحت کے کارکنوں  کو اعزاز سے نوازا جنہیں ان کی مثالی خدمات کے لئے ریاستوں نے نامزد کیا ہے۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے 5 ویں قومی فیملی ہیلتھ سروے (این ایف ایچ ایس) بھی جاری کیا جس میں ہندوستان اور اس کی ریاستوں  نیز مرکزی خطوں کی آبادی ، صحت ، اور تغذیہ سے متعلق مفصل معلومات شامل  ہیں۔ یہ عالمی سطح پر ایک اہم اعداد و شمار کا ذریعہ ہے کیونکہ یہ کئی اہم اشاروں پر 90 دیگر ممالک کی ڈیموگرافک ہیلتھ جائزہ  (ڈی ایس ایچ) پروگرام  کے برابر ہے اور اس کا استعمال ملک بھر میں موازنہ اور ترقیاتی اشاریے کے لئے کیا جاسکتا ہے۔
موجودہ این ایف ایچ ایس 6.1  لاکھ نمونہ خاندانوں سے متعلق ہے جس میں  آبادی ، صحت ، خاندانی منصوبہ بندی اور غذائیت سے متعلق اشارے کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لئے گھریلو سطح کے انٹرویوز شامل ہیں۔ 17 ریاستوں اور 5 مرکز کے زیر انتظام علاقوں (آسام ، بہار ، منی پور ، میگھالیہ ، سکم ، تریپورہ ، آندھراپردیش ، انڈمان  نیکوبار جزیرے ، گجرات ، ہماچل پردیش ، جموں و کشمیر ، لداخ ، کرناٹک ، گوا ، مہاراشٹر ، تلنگانہ ، مغربی بنگال ، میزورم، کیرالہ ، لکشدیپ ، دادر نگر حویلی اور دمن اینڈدیو) کے نتائج  کو اب مرحلہ –I کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔ بقیہ 12 ریاستوں اور 2 مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا احاطہ کرنے کے لیے مرحلہ II  کو کووڈ-19 کے سبب معطل کر دیا گیا  تھا جسے نومبر  سے دوبارہ شروع کردیا گیا ہے اور مئی 2021 تک مکمل ہوجانے کی توقع ہے۔
این ایف ایچ ایس -4 (2015-16) کے دوران زچگی اور بچوں کے صحت کے اشاریوں میں خاطر خواہ بہتری ریکارڈ کی گئی۔ زرخیزی کی شرح میں مزید کمی واقع ہوئی ہے ، مرحلہ -1 کے دوران  زیادہ تر ریاستوں میں مانع حمل آمیز استعمال میں اضافہ اور غیر ضروری ضرورت کو کم کیا گیا ہے۔ اس سروے میں تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام ریاستوں  میں 12-23 ماہ کی عمر کے بچوں میں قطرے پلانے کی کوریج میں خاطر خواہ بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کے اشارے (بشمول بینک اکاؤنٹ والی خواتین) بھی کافی پیشرفت کی تصویر کشی کرتے ہیں۔

یونیورسل ہیلتھ  کیئر کوریج کی کامیابیوں پر موجود سبھی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے  وزیر مملکت جناب چوبے نے کہا  "کووڈ وبائی مرض نے لوگوں کی صحت کی دیکھ بھال کے انداز کو بدل دیا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کی دور اندیشی نے اس بات کو یقینی بنایا تھا کہ ہندوستان ایک جامع حفظان صحت کے نظام کی منصوبہ بندی میں پیش پیش رہا ہے۔ وبا کے دوران اے بی- ایچ ڈبلیو سی نظام میں ہونے والی گڑبڑی کے طریقہ کار کے لچکدار ہونے  کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
اس پروگرام میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندہ ڈاکٹر روڈریکو آرفن  بھی ڈبلیو ایچ او کے  اعلی عہدیداروں کے ساتھ موجود تھے۔ دیگر ترقیاتی شراکت دار جیسے یو ایس آئی ڈی جو آیوشمان  بھارت  صحت و بہبود مرکز کو چلانے تعاون کر رہے ہیں ، وہ بھی موجود تھے۔

مرکزی صحت سکریٹری  جناب راجیش بھوشن نے کہا کہ بنیادی حفظان صحت میں ایک خاموش انقلاب اے بی – ایچ ڈبلیو سی کے قیام کے ساتھ ملک میں ہورہا ہے۔


محترمہ وندنا گرنانی ، ایڈیشنل  سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر ، این ایچ ایم ،  جناب منوہر اگنانی ، ایڈیشنل سکریٹری ، جناب  وشال چوہان ،  جوائنٹ سکریٹری ، محترمہ رتنا انجان جینا ، ڈی جی شماریات اور وزارت کے دیگر اعلی عہدیدار موجود تھے۔ اعلی سرکاری عہدیداران جو  مختلف ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، نے ڈیجیٹل طریقے سے پروگرام میں شرکت کی۔

   

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(م ن ۔ رض (

U-8049



(Release ID: 1680395) Visitor Counter : 251