سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر ہرش وردھن نے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان کی موجودگی میں آئی آئی ایس ایف 2020 کے لئے سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی، بھونیشور کے تمہیدی پروگرام کا ای- افتتاح کیا


آئی آئی ایس ایف موجودہ نسل کو یہ سکھاتا ہے کہ نئے افکار، تصورات اور اختراعات کے لئے صدیوں سے بھارت کیسے دنیا کے لئے باعث تحریک رہا ہے۔ یہ کوشش وشو گرو بننے کی سمت میں بھارت کی پیش رفت کے لئے ایندھن کا کام کرے گی: ڈاکٹر ہرش وردھن

جناب دھرمیندر پردھان نے سائنسی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے لئے اختراعات کریں اور بھارت کو آتم نربھر بنانے کے لئے مسابقت کا ماحول بنائیں

Posted On: 05 DEC 2020 3:05PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  5 /دسمبر  2020 ۔ سائنس و ٹیکنالوجی، صحت و کنبہ بہبود اور ارضیاتی سائنس کے مرکزی وزیر نے آج چھٹے انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول 2020 (آئی آئی ایس ایف – 2020) کے لئے سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی، بھونیشور کے تمہیدی پروگرام کا ای- افتتاح کیا۔ پٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان اس تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔ سی ایس آئی آر کے ڈائریکٹر جنرل اور ڈی ایس آئی آر کے سکریٹری ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے اور سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی، بھونیشور کے ڈائریکٹر پروفیسر سدھاستوا بسو اس موقع پر موجود تھے۔ آئی آئی ایس ایف – 2020 کا موضوع ’’خودکفیل بھارت اور عالمی فلاح و بہبود کے لئے سائنس‘‘ ہے۔

افتتاحی خطبہ پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف – 2020 کا مجوزہ موضوع خودکفیل بھارت اور عالمی فلاح و بہبود کے لئے سائنس موجودہ تناظر میں انتہائی موزوں ہے، جب ملک ترقی کے سفر کو آگے بڑھانے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے تصور کے نفاذ کے لئے عالمی معیشت میں ایک قابل ذکر کردار ادا کرنے کے حوالے سے سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف دیکھ رہا ہے۔ مختلف شعبوں میں سائنسی ایجادات اور تکنیکی ترقیات نے دنیا کے سامنے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہماری شاندار کوششوں کا مظاہرہ کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001RTVT.jpg

انھوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ کان کنی، معدنیات اور میٹریلس ہندوستان کی معیشت کے اہم اجزاء ہیں۔ سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی، سی ایس آئی آر کنبے کا ایک حصہ ہے اور معدنیات و میٹریل ریسورسیز کے شعبوں میں قیادت کرنے اور کان کنی، معدنیات اور معدنیاتی صنعتوں سے متعلق تحقیق و ترقی کے مسائل کو حل کرنے اور ملک کے لئے پائیدار ترقی کو یقینی بنانے کی سمت میں کام کررہا ہے۔ سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی ایک پائیدار معیشت کے لئے معدنیات اور مٹیریلس سے متعلق تکنیکی مسائل کو سمجھنے اور ان کا حل کرنے کے لئے مسلسل کوششیں کررہا ہے۔ سی ایس آئی آر – آئی ایم ایم ٹی پرائمری اور سیکنڈری دونوں طرح کے وسائل کے لئے ٹنگسٹن، لیتھیم، کوبالٹ، میگنیز، نایاب ارضیاتی عناصر وغیرہ کی ریسورسنگ کے لئے کام کررہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے لئے ان ٹیکنالوجیوں کے نفاذ کے لئے صنعتوں کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

ڈاکٹر ہرش وردھن نے اس بات پر اپنی مسرت کا اظہار کیا کہ آئی آئی ایس ایف سائنس اور ٹیکنالوجی کا ایک ایسا جشن ہے جس میں ہمارے سماج کے مختلف شعبوں سے وابستہ افراد کو جوڑکر اور اس چیز کی نمائش کرکے کہ کیسے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی ہماری زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے مسائل کا حل پیش کرتے ہیں، منایا جاتا ہے۔ یہ ہماری موجودہ نسل کو یہ تعلیم بھی دیتا ہے کہ کیسے صدیوں تک بھارت نے نئے افکار، تصورات اور جدید اختراعات کے معاملے میں مختلف ملکوں کے لئے تحریک کا کام کیا ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر نے کہا کہ 2015 میں اپنے آغاز کے بعد سے آئی آئی ایس ایف نے تجسس کو تحریک دینے اور مزید نتیجہ خیز تعلیم کے لئے ایک منفرد پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ یہ کوشش وشو گرو بننے کی سمت میں بھارت کی کوششوں کے لئے ایندھن کا کام کرے گی۔ انھوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لئے آئی آئی ایس ایف 2020 کی زبردست کامیابی کے تئیں نیک خواہشات کا اظہار کیا اور سماج کے سبھی طبقات کی بڑے پیمانے پر شراکت داری کی امید کا اظہار کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XUSL.jpg

جناب دھرمیندر پردھان نے اپنی تقریر میں سائنسی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے لئے ایجادات کا کام کریں اور بھارت کو آتم نربھر بنانے کے لئے مسابقت کا ماحول تیار کریں اور ایسی مصنوعات اور خدمات کو وجود میں لائیں جو دنیا میں بہترین مصنوعات و خدمات مسابقت کرسکیں۔ کسی بھی سماج کی ترقی میں سائنس و اختراعات کے رول کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جناب پردھان نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا نے ایک بار پھر یہ ظاہر کردیا ہے کہ ہمیں سبھی شعبوں میں سائنسی علوم و اختراعات کے حوالے سے اپنے ادارہ جاتی و صنعتی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور انھیں مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’آتم نربھر بھارت‘ کے تصور کو نمایاں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک آتم نربھر بھارت ایک ایسا بھارت ہے جو نہ صرف اپنی ضرورتوں کی تکمیل کرنے کا اہل ہے بلکہ عالمی برادری کے لئے امید کی ایک کرن بھی ہے، جو کہ ’وسودھیو کٹم بکم‘ کے تصور کے عین مطابق ہے۔

جناب پردھان نے کہا کہ بھارت کی خودکفیل بننے کی کوشش اقتصادی ترقی اور سماجی فوائد کے لئے سائنس و ٹیکنالوجی کے مناسب استعمال کے بغیر ممکن نہیں ہوسکتی۔ ایک مضبوط تحقیقی و ترقیاتی ماحول کے ذریعے ہم عالمی معیار کی مصنوعات اور خدمات کو وجود میں لاسکتے ہیں اور موجودہ نظامات اور طریقہ کار کو مزید موثر بناسکتے ہیں۔ انھوں نے سائنسی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارت کی خوش حال قدیم روایات کو جدید ترین سائنسی تصورات و ریاضی کے ساتھ ہم آمیز کریں، جس میں جانچ پڑتال کے جدید سائنسی طریقہ کار کو برتا گیا ہو، تاکہ ان طور طریقوں کے پس پشت کارفرما رازوں سے پردہ اٹھایا جاسکے اور سائنسی اعتبار سے انھیں ثابت کیا جاسکے۔

اپنی تقریر میں ڈاکٹر شیکھر سی مانڈے نے کہا کہ آئی آئی ایس ایف – 2020 انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹول کا چھٹا ایڈیشن ہے اور اپنے وگیان بھارتی کے ذریعے اس کا مقصد سائنس کو عوام تک لے جانا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ سی ایس آئی آر نے سائنسی اور فارماسیوٹیکل مصنوعات کے لئے متعدد بڑی بھارتی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کیا ہے۔

******

 

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7850

 


(Release ID: 1678676) Visitor Counter : 235