وزارت خزانہ

محکمہ انکم ٹیکس نے تمل ناڈو میں تلاشی مہم چلائی

Posted On: 29 NOV 2020 12:55PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،29 نومبر 2020/محکمہ انکم ٹیکس نے آئی ٹی سیلس ڈیولپر کے معاملے میں، اس کے سابق ڈائریکٹر  اور چنئی کے ایک  اہم اسٹین لیس اسٹیل سپلائی کرنے والے  شخص کے خلاف  27 نومبر 2020 کو تلاشی  مہم چھیڑی۔  یہ تلاشی مہم ، چنئی، ممبئی، حیدرآباد  اور کڈالور میں واقع  16 کامپلیکس میں  چلائی گئی۔

گزشتہ تین برسوں میں سابق ڈائریکٹر اور ان کے کنبے کے ممبران کے ذریعہ اکٹھا کئے گئے تقریباً سو کروڑ روپے کے غیر اعلان شدہ اثاثہ کا ثبوتوں کا خلاصہ ہوا ہے۔ اس تلاشی میں  اس بات کا خلاصہ ہوا ہے کہ آئی ٹی سیز ڈیولپر نے ایک زیر تعمیر  پروجیکٹ میں تقریباً 160 کروڑ روپے کے  فرضی کاموں میں فروغ کے خرچے کا دعویٰ کیا تھا۔  اکائی نے ایک جاری پروجیکٹ میں فرضی کنسلٹینسی فیس کے باعث تقریباً  30 کروڑ روپے کے  سرمایہ خرچ کا بھی دعوی کیا تھا اور اکائی کے ذریعہ   20 کروڑ روپے کی حد تک کے لئے  غیر مناسب  سود خرچ کا بھی   دعوی کیا تھا۔

دونوں شیئر ہولڈرز کے ہاتھوں میں نامعلوم سرمایہ   منافع  طے کرنے کے لئے  جانچ  جاری ہے۔  نقد ادائیگی سے  وابستہ  دیگر اراضی لین  دین   اور کمپلسری کنوینٹربل  ڈیوینچر  سے متعلق ایک معاملہ بھی جانچ کے دائرے میں ہے۔

اس تلاشی کے آئی سی سیلز ڈیولپر سے متعلق کچھ شیئر خرید لین دین کا پتہ چلا۔ اس اکائی کے شیئر کو  اس کے سابق شیئر ہولڈز کو، ایک رہائشی  اور ایک غیر رہائشی  اکائی کے ذریعہ  بیچا گیا تھا، جس نے مالی سال 18-2017میں ماریشس ثالثی کے ذریعہ  تقریباً 2300 کروڑ روپے کا اپنا سرمایہ لگایا تھا، لیکن اس فروخت لین دین سے سرمایہ  منافع کا خلاصہ  محکمہ کو  نہیں  کیا گیا تھا۔

اسٹینلیس  اسٹیل سپلائی کار کے  احاطہ میں پائے گئے ثبوتوں سے  پتہ چلا  کہ  سپلائی کار گروپ  فروخت کے  تین سیٹوں کو  چلانے کا کام کررہے  ہیں: حساب، بے حساب اور جزوی طور سے  حساب کتاب والا ۔ ہر سال کی  کل فروخت کا  25 فی صد سے زیادہ   کی بے حساب  اور جزوی طور سے فروخت کی گئی  رقم۔  اس کے علاوہ  طے کئے گئے  گروپ (اسیسی گروپ) نے مختلف گراہکوں کو فروخت  رہائشی بل مہیا کئے ہیں اور  ان لین دین پر 10 فی صد سے زیادہ  کا کمیشن  حاصل کیا ہے۔ جبکہ موجودہ بے حساب آمدنی کی مقدار کاجائزہ لیا جارہا ہے ، یہ تقریباً 100 کروڑ روپے  ہونے کا امکان ہے۔ جائزہ گروپ کی متعلقہ تشویش  مالی فنڈ، دولت، ادھار اور ادھار منقولہ اثاثہ  فروخت میں شامل ہیں۔  ان اداروں کے ذریعہ  کئے گئے بے حساب لین دین اور ان اداروں میں بے حساب سرمایہ   /لون انفیوزن  قرض ادخال تقریباً 50 کروڑ روپے ہے۔

اب تک کی تلاشی کے نتائج کے تحت  450 کروڑ روپے زیادہ  کی غیر اعلان شدہ ہ  آمدنی کا پتہ چلا ہے۔

معاملے کی جانچ  ابھی بھی جاری ہے۔

 

م ن۔ ش ت۔ج

Uno-7669

 



(Release ID: 1676995) Visitor Counter : 98