ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع تحفظ کے میدان میں تعاون کے لئے ہندستان اور فن لینڈ نے مفاہمت نامے پر دستخط کئے
مفاہمت نامہ تبدیلی آب و ہوا کےمیدان میں دنیا بھر کی حمایت اور تعاون کا مثبت اشارہ دے گا :جناب پرکاش جاوڈیکر
Posted On:
26 NOV 2020 3:07PM by PIB Delhi
نئی دہلی،26 نومبر 2020/ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کے لئے ہندستان اور فن لینڈ نے آج ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کئے۔
یہ مفاہمت نامہ ہندستان اور فن لینڈ کی پارٹنر شپ اور حمایت ، معاہدہ ، فضائی اور آبی آلودگی کی روک تھام ، کوڑے کچرے کے نمٹارہ، سرکلر، معیشت کے فروغ ، کم کاربن سولیوشن اور جنگل، تبدیلی آب و ہوا ، سمندر اور ساحلی وسائل کے تحفْظ سمیت قدرتی وسائل کے لگاتار انتظام جیسے میدانوں میں سب سے اعلی برتاؤ کے لین دین کو فروغ دے گا۔
ورچوئل طریقے سے مفاہمت نامے پر ہندستان کی جانب سے ماحولیات، جنگل اور تبدیلی آب و ہوا کے مرکزی وزیر جناب پرکا ش جاوڈیکر اور فن لینڈ کی جانب سے ماحولیات اور تبدیلی آب وہوا کی وزیر محترمہ کرسٹا نکونین نے دستخط کئے۔
اس موقع پر جناب جاوڈیکر نے کہا کہ مفاہمت نامہ میں باہمی مفاد کے شعبے میں مشترکہ پروجیکٹ کے امکان کا بھی پرویژن ہے۔ انہوں نے کہاکہ مفاہمت نامے پیرس سمجھوتے کی عہد بستگی کو پورا کرنے کی سمیت میں کام کرنے کے لئے پابند عہد کرتا ہے۔
جناب جاویڈیکر نے بتایا کہ ہندستان نے 2020 تک اپنی جی ڈی پی کے اخراج کی رفتار کو 2005 کی سطح سے اوپر 21 فی صد کم کرنے کا اپنی مرضی سے ہدف حاصل کرلیا ہے اور ہدف شدہ سال 2030 سے پہلے 35 فی صد کمی کا ہدف حاصل کرنے کے لئے تیار ہے۔
پیرس سمجھوتے کے تحت پیش کردہ اپنی قومی مقررہ تعاون کے طور پر معیاری کوالٹی تبدیلی آب و ہوا کے لئے تین اقدام اٹھائے ہیں۔ ان میں 2030 تک جی ڈی پی تک کے اخراج کی تیزی 2005 سطح سے 33 سے 35 فی صد کم کرنا ، 2030 تک چالیس فی صد کا ہدف حاصل کرنا اور اضافی شجر کاری اور پیڑلگاکر 2030 تک 2.5 سے 3 بلین ٹن کے اضافی کاربن اخراج سنک بنانا شامل ہیں۔
اس سمجھوتے سے ٹکنالوجی، سائنس اور انتظامی صلاحیت مضبوط ہوگی کوالٹی لین دین اور باہمی فوائد کی بنیاد پر مسلسل فروغ کی حوصلہ افزائی کرنے کے کام کو ذہن میں رکھتے ہوئے ماحولیات اور حیاتیاتی تنوع کے بارے میں دو طرفہ تعاون کو فروغ م لے گا۔
م ن۔ ش ت۔ج
Uno-7581
(Release ID: 1676347)
Visitor Counter : 173