وزیراعظم کا دفتر
وزیراعظم نے بینگلورو ٹیک سربراہ ملاقات کا افتتاح کیا
اطلاعات کے اس عہد میں پہل کون کرتا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، بہترین پہل قدمی کرنے والے کی قدر ہوتی ہے: وزیراعظم
یہ وقت ایسے ٹیکنالوجی حل نکالنے کا ہے، جن کی ڈیزائن تو بھارت میں تیار ہو، تاہم انہیں دنیا بھر میں استعمال کیا جاسکے:وزیراعظم
Posted On:
19 NOV 2020 12:16PM by PIB Delhi
نئی دہلی،19/نومبر 2020، وزیراعظم جناب نریندرمودی نے آج ویڈیو کانفرنس کے توسط سے بینگلورو میں ٹیک سربراہ ملاقات کا افتتاح کیا۔ اس سربراہ ملاقات کا اہتمام حکومت کرناٹک نے کرناٹک اختراع اور ٹیکنالوجی سوسائٹی (کے آئی ٹی ایس)، کرناٹک حکومت کے اطلاعاتی ٹیکنالوجی، بائیوٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپس، سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی آئی) اور ایم ایم ایکٹیو سائی –ٹیک کمیونی کیشنز کے تعاون و اشتراک سے کیا ہے۔ اس سال کی سربراہ ملاقات کا موضوع ‘‘اگلا اب ہے’’ ہے۔ الیکٹرانکس اور آئی ٹی، کمیونی کیشنز اور قانون وانصاف کے وزیر جناب روی شنکر پرساد اور کرناٹک کے وزیر اعلی جناب بی ایس یدویورپا اس موقع پر موجود تھے۔
وزیراعظم نے اس امر پر مسرت کا اظہار کیا کہ آج ڈیجیٹل بھارت کسی عام سرکاری پہل قدمی کے طور پر نہیں دیکھا جارہا ہے، بلکہ یہ انداز حیات کی شکل اختیار کرگیاہے، بطور خاص ناداروں، حاشیہ پر زندگی بسر کرنے والوں اور حکومت کے دائرہ کارسے متعلق افراد کے لیے بھی ایسا ہی ثابت ہوا ہے۔
ٹیک سربراہ ملاقات سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ڈیجیٹل انڈیا کی وجہ سے ہمارے ملک نے ترقی کے لیے مزید انسانی بہبود پر مرتکز طریقہ کار ملاحظہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کا استعمال شہریوں کے لیے متعدد تبدیلیوں کا باعث ثابت ہوا ہے اور اس کے فوائد واضح طور پر نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے نہ صرف یہ کہ ڈیجیٹل اور تکنیکی حل کے لیے ایک منڈی تخلیق کی ہے، بلکہ اسے تمام تر اسکیموں کا ایک کلیدی حصہ بھی بنادیاہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی حکمرانی کا نمونہ یا ماڈل ایسا ہے، جس میں ٹیکنالوجی کو ترجیح دی جاتی ہے اور ٹیکنالوجی کے توسط سے انسانی وقار میں اضافہ کیا گیا ہے، مثلا کروڑوں کاشت کار ایک کلک کرکے مالیاتی فوائد حاصل کررہے ہیں اور کامیابی کے ساتھ دنیا کی سب سے بڑی حفظان صحت اسکیم آیوشمان بھارت چلا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ٹیکنالوجی نے اس امر کو یقینی بنایا ہے کہ بھارت کا غریب ترین شہری بھی فوری طور پر معقول امداد لاک ڈاؤن کے منتہائے عروج کے دوران بھی حاصل کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ اس راحت کا پیمانہ اپنی نوعیت کے لحاظ سے منفرد ہے اور اس کی نظیرکم ہی ملے گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت نے اعداد وشمار کے تجزیے کی قوت کا استعمال بہتر خدمات بہم رسانی اور اثر انگیزی کے لیے کیا ہے۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ ٹیکنالوجی وہ بنیادی وجہ ہے، جس کے ذریعے ہماری اسکیمیں عملی طور پر نافذ ہوسکی ہیں اور انہوں نے اتنی تیزی اور اتنے بڑے پیمانے پر عوام کی زندگیاں بدل دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے وجہ سے ہم تمام لوگوں کو بجلی فراہم کرسکے ہیں، چنگی چوکیوں پر تیزی سے آگے بڑھنے کی سہولت فراہم ہوئی ہے، جس نے ہمیں یہ اعتماد دیاہے کہ ایک مختصر سی مدت میں بڑی تعداد میں آبادی کو ٹیکہ لگایا جاسکے۔
وزیراعظم نے وبائی مرض کے دوران اپنی لچک کا مظاہرہ کرنے کے لیے ٹیک شعبے کی ستائش کی۔ انہوں نے اس امر کو اجاگر کیا کہ جس مقدار میں ٹیک کو اختیار کیا گیا ہے، وہ شاید ایک دہائی میں بھی ممکن نہیں ہوتا اوریہ کام محض چند مہینوں کی مدت میں ہی ممکن ہوگیا ہے۔ کہیں سے بھی بیٹھ کر کام کرنے کا طریقہ اب ایک انداز بن گیا ہے اور یہ انداز باقی رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ٹیک کو اختیار کرنے کا مشاہدہ تعلیم، صحت اور خریداری وغیرہ کے شعبوں میں کیا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی عہد کی حصولیابیاں ماضی کا قصہ بن چکی ہیں اور اب ہم اطلاعات کے عہد کے وسط میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صنعتی عہد میں تبدیلی بہت معمولی سی ہوتی تھی، تاہم اطلاعاتی عہد میں تبدیلی ہنگامی شکل میں سامنے آئی ہے۔ انہوں نےز ور دے کر کہا کہ صنعتی عہد کے برخلاف پہل قدمی کون کرتا ہے، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے، بلکہ اطلاعاتی عہد میں بہترین پہل قدمی کی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کسی بھی وقت پروڈکٹ تیار کرسکتاہے اور یہ پروڈکٹ منڈی میں موجودہ تمام تر چیزوں کو پیچھے چھوڑ سکتاہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت منفرد طور پر اطلاعاتی عہد میں لمبی چھلانگ لگانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں بہترین اذہان اور وسیع بازار موجودہیں۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ ہمارے مقامی ٹیک حل ، ایسے ہیں، جو عالمی سطح پر قبولیت کے مضمرات کے حامل ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ وقت ایسے ٹیک حلوں کے نکالنے کا ہے، جو تیار تو بھارت میں کیے جائیں، تاہم انہیں دنیا بھر میں کہیں بھی استعمال کیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پالیسی فیصلوں کا ہمیشہ مقصد یہی ہوتاہے کہ ٹیک اور اختراعات کی صنعت کو زیادہ سے زیادہ آزادی فراہم کی جائے۔ اس کی مثال حال ہی میں آئی ٹی صنعت کو مختلف قواعد کی پابندی کے معاملے میں دی گئی نرمی سے سمجھی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیشہ ٹیک صنعت میں شراکت داروں کو وابستہ کرنے کی کوشش کرتی ہے اور بھارت کے لیے مستقبل میں ہر لحاظ سے محفوظ پالیسی کا ڈھانچہ وضع کرتی ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ ایک فریم ورک سطح کا انداز فکر ایسے مضمرات کا حامل ہوتاہے، جو متعدد کامیاب پروڈکٹس کا ایک ایکو نظام وضع کرسکیں۔ انہوں نے فریم ورک سطح کے انداز فکر مثلا یوپی آئی، نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن، سوامتیو اسکیم وغیرہ پہل قدمیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی دفاعی شعبے کو ترقی سے ہمکنار کرنے کے لیے راستے ہموار کررہی ہے۔ انہوں نے اعداد وشمار کے تحفظ اور سائبر سلامتی پر زور دیا اور کہا کہ ٹیک کے استعمال کا تیز رفتار رواج ہورہا ہے۔ اس لحاظ سے یہ قدم ضروری ہے۔ انہوں نے تجویز رکھی کہ نوجوان مضبوط سائبر سلامتی حل پیش کرنے کے معاملے میں ایک بڑا کردار ادا کرسکتے ہیں، جو موثر طور پر ڈیجیٹل پروڈکٹس کو سائبر حملوں اور وائرسوں سے تحفظ فراہم کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ اختراع کا دائرہ امکان اور ضرورت سائنس مثلا بائیوسائنسز ، انجینئرنگ وغیرہ کے شعبوں میں مفید ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختراع بھارت کی ترقی کی کلید ہے اور جب کبھی اختراع کی بات آتی ہے تو ہمارے نوجوانوں کی ہونہاری اور اختراع کے لیے ان کا جوش وجذبہ اس فائدے کو اجاگر کرکے پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے نوجوانوں کے مضمرات اور ٹیکنالوجی کے امکانات لامتناہی نوعیت کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت اس بات کا متقاضی ہے کہ ہم اپنی جانب سے انہیں بہترین آسانیاں اور تعاون فراہم کریں۔ انہوں نے اعتماد جتایا کہ اطلاعاتی ٹیکنالوجی کا شعبہ ہمارے لیے باعث فخر امور انجام دیتا رہےگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
U-7357
م ن۔ ت ع۔
(Release ID: 1673969)
Visitor Counter : 242
Read this release in:
Assamese
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam