وزارت آیوش

وزیر اعظم نے پانچویں یوم آیوروید کے موقع پر دو نیشنل پریمیئر آیورویداداروں کو قوم کے نام وقف کیا


مربوط ادویاتی نظام کو اپناکر صحت سے متعلق چیلنجوں کا مقابلہ کیا جارہا ہے: وزیراعظم

اکیسویں صدی میں عالمی سطح پر قائدانہ کردار نبھانے کے لئے آیوروید سے متعلق شواہد پر مبنی تحقیقی ڈھانچہ فروغ دینے کی اہمیت کو اجاگر کیا

ڈبلیو ایچ او بھارت میں روایتی ادویہ کے لئے گلوبل سینٹر قائم کرے گا: ڈائریکٹر جنرل، ڈبلیو ایچ او

Posted On: 13 NOV 2020 12:55PM by PIB Delhi

نئی دہلی،  13 /نومبر 2020 ۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پانچویں یوم آیوروید کے موقع پر آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے منعقدہ ایک پروگرام میں قوم کو دو اہم آیوروید ادارے وقف کئے۔ وزیر اعظم نے جن اداروں کو قوم کے نام وقف کیا ان میں ایک قومی اہمیت کا حامل ادارہ انسٹی ٹیوٹ آف ٹیچنگ اینڈ ریسرچ اِن آیوروید (آئی ٹی آر اے)، جام نگر اور دوسرا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف آیوروید (این آئی اے)، جے پور ہے، جسے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے ذریعے ڈیمڈ یونیورسٹی کے طور پر منظوری حاصل ہوگی۔

اس پروگرام میں آیوش کی وزارت میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) جناب شریپد نائک، راجستھان کے گورنر جناب کلراج مشرا، راجستھان کے وزیر اعلیٰ جناب اشوک گہلوت، گجرات کے گورنر جناب آچاریہ دیوورت اور گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب وجے بھائی روپانی بھی شریک ہوئے۔

وزیر اعظم نے روایتی ادویات کی خوش حال وراثت کا ذکر کیا۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی وبا کے دوران آیورویدک دواؤں اور اس سے ہونے والے قدرتی فوائد کی اہمیت کو بخوبی سمجھا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب انسداد اور ویلنیس پر مبنی صحت بہبود پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے اور لوگوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لئے مربوط ادویاتی نظام اور جامع صحت کو زیادہ اہمیت دی جارہی ہے۔ بھارت کے روایتی ادویاتی نظام نے دنیا کے سامنے آیوروید کی صلاحیت اور اس کی قوت کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ اب اہم ہے کہ سائنسی طریقوں اور شواہد پر مبنی تحقیقی ڈھانچہ فروغ دیا جائے، تاکہ اکیسویں صدی میں آگے بڑھنے کے لئے جدید علمی نظام وضع کیا جاسکے۔ انھوں نے کہا کہ مربوط ادویاتی نظام وقت کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کو دنیا کی دواؤں کا مرکز مانا جاتا ہے اور شواہد پر مبنی ریسرچ سے ہم روایتی ادویاتی نظام اور آیوروید کو نئی بلندیوں پر لے جاسکتے ہیں۔

وزیر اعظم نے ذکر کیا کہ کورونا وائرس کے دور میں صرف بھارت میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں آیورویدک مصنوعات کی مانگ تیزی سے بڑھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سال ستمبر مہینے میں گزشتہ سال ستمبر مہینے کے مقابلے آیورویدک مصنوعات کی برآمدات میں 45 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آیورویدک مصنوعات کے علاوہ ہلدی اور ادرک جیسے قوت مدافعت میں اضافہ کرنے والے مسالوں کی بھی دنیا میں اچانک مانگ بڑھی ہے۔ یہ آیورویدک نظام میں لوگوں کے بڑھتے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کورونا کے دور میں نہ صرف آیوروید کے استعمال کو فروغ دینے پر توجہ دی جارہی ہے بلکہ ملک اور دنیا میں آیوش سے جڑے جدید ریسرچ کو بھی اہمیت دی جارہی ہے۔

وزیر اعظم نے زور دیا کہ آیوروید ایک متبادل نہیں ہے، لیکن یہ ملک کی قومی صحت پالیسی اور صحت تدابیر کے لئے بنیادی ستون ہے۔

وزیر اعظم نے دو اہم آیوروید اداروں کو مبارک باد دیتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ جدید میڈیسن کے شعبے میں ابھرتے نئے چیلنجوں اور نئے مواقع کا پتہ لگائیں اور اسے حاصل کرنے کی سمت میں کام کریں۔ وزیر اعظم نے فروغ انسانی وسائل کی وزارت اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن سے اس سمت میں کام کرنے کی درخواست کی، جس سے مستقبل میں تحقیق پر مبنی مطالعے کے لئے بھی راستہ کھلے گا۔

وزیر اعظم نے نجی شعبے اور اسٹارٹ اپ صنعت سے آیوروید کے عالمی مانگ کا مطالعہ کرنے اور اس شعبے میں ووکل فار لوکل کا چمپئن بننے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا میں صحت اور ویلنیس کے لئے ہمارے پاس پیشرو بننے کا موقع ہے۔

ویلنیس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آیوشمان بھارت اسکیم کے تحت ملک میں تقریباً 1.5 لاکھ ہیلتھ اینڈ ویلنیس سینٹر قائم کئے گئے ہیں، ان میں سے 12500 مراکز آیوش ویلنیس سینٹر ہوں گے، جہاں مربوط میڈیسن نظامات کے ذریعے علاج و معالجے کی سہولت دستیاب کرائی جائے گی۔

عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ٹیڈروس ادھانوم گھیبریسس نے اس موقع پر جاری کئے گئے ایک ویڈیو پیغام میں صحت سے متعلق اہداف کو حاصل کرنے کے لئے شواہد پر مبنی روایتی ادویات کے استعمال اور آیوشمان بھارت کے وسیع نفاذ کے تئیں وزیر اعظم کی عہد بستگی کی ستائش کی۔ انھوں نے اعلان کیا کہ بھارت میں روایتی ادویات پر ایک عالمی مرکز قائم کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے ڈبلیو ایچ او اور ڈائریکٹر جنرل کو روایتی ادویات پر عالمی مرکز کے قیام کے لئے بھارت کا انتخاب کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر ٹیڈروس نے اپنے پیغام میں کہا کہ آیوروید بھارت کی وراثت ہے اور یہ خوشی کی بات ہے کہ بھارت کا روایتی علم دیگر ممالک کو بھی فیض پہنچا رہا ہے۔

آیوش کی وزارت سال 2016 سے ہر سال دھنونتری جینتی یعنی دھن تیرس کے موقع پر ’یوم آیوروید‘ مناتا ہے۔

آئی ٹی آر اے، جام نگر: پارلیمنٹ کے قانون کے ذریعے حال ہی میں وضع کردہ تدریس وتحقیق کے انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آر اے) کا مقصد عالمی درجے کے صحت دیکھ بھال کے ادارے کے طور پر ابھرنا ہے۔ آئی ٹی آر اے میں 12 محکمے، تین کلینک جاتی لیباریٹریاں اور تین تحقیقاتی لیباریٹریاں ہیں۔ یہ روایتی ادویہ میں تحقیقی کام کے لئے ایک قائد بھی ہے اور اس وقت اس میں 33 تحقیقاتی پروجیکٹوں پر کام ہورہا ہے۔ آئی ٹی آر اے کی تشکیل ، جام نگر میں گجرات آیوروید یونیورسٹی کیمپس میں چار آیوروید اداروں کو انضمام کرکے کی گئی ہے۔ یہ آیوش کے شعبے میں پہلا ایسا ادارہ ہے، جسے قومی اہمیت کے ادارے ( آئی این آئی) کا رتبہ حاصل ہے۔ جدیدیت کے مقام کے ساتھ آئی ٹی آر اے کو آیوروید تعلیم کے معیارات کو بہتر کرنے کے لئے خود مختاری حاصل ہوگی اور یہ جدید نیز بین الاقوامی معیارات کے مطابق کورسوں کی پیش کش کرے گا۔ علاوہ ازیں یہ بین ڈسپلنری تعاون بھی وضع کرے گا تاکہ آیوروید پر عصری توجہ مرکوز کی جاسکے۔

این آئی اے، جے پور: ملک گیر شہرت کا حامل ، این آئی اے ،آیوروید ادارہ ہے، جسے ہونے والی یونیورسٹی کا درجہ (ڈی- نووو زمرہ) ملا ہے۔ 175 سالہ پرانی وراثت کے حامل، گزشتہ کئی دہائیوں میں آیوروید کے تحفظ، فروغ اور تصدیقات میں پیش کش کرنے کا ، اس کا یوگدان نہایت نمایاں رہا ہے۔ اس وقت این آئی اے میں 14 مختلف ڈپارٹمنٹ ہیں۔ ادارے میں طلباء، اساتذہ کی بہت اچھی شرح ہے، جس میں 20-2019 کے دوران 955 طلباء کا داخلہ ہوا اور 75 فیکلٹیاں شامل ہوئیں۔ اس میں بڑی تعداد میں آیوروید کے کورس پڑھائے جاتے ہیں، جن میں سرٹیفکیٹ سے ڈاکٹر سطح تک کے سرٹیفکیٹ شامل ہیں۔ جدید ترین لیب سہولیات کے ساتھ این آئی اے تحقیقی سرگرمیوں میں بھی اولین قائد رہا ہے۔ اس وقت اس میں 54 مختلف تحقیقاتی پروجیکٹ جاری ہیں۔ ڈیمڈ یونیورسٹی (ڈی- نووو زمرہ) کا درجہ حاصل ہونے کے ساتھ ہی یہ قومی ادارہ علاقہ جاتی صحت دیکھ بھال، تعلیم اور تحقیق میں بلند ترین معیا رات حاصل کرنے کے لئے چابکدستی کے ساتھ اپنی راہ پر گامزن ہے۔

 

******

م ن۔ م م۔ م ر

U-NO. 7227

13.11.2020



(Release ID: 1672856) Visitor Counter : 156